ابن جمال
محفلین
وہ محفل جو اپنی سجائی ہوئی تھی گزراب وہاں بھی ہمارانہیں ہے
کبھی گل ہمارے ،گلستاں ہمارا،کبھی آشیاں بھی ہمارانہیں ہے
کہیں سوزش دل کی روداد کس کو ،سنائیں تپ غم کی فریاد کس کو
بجز شمع محفل تری انجمن میں، کوئی ہم زباں بھی ہمارانہیں ہے
محبت توہے اپنی فطرت میں داخل ،کئے جارہے ہیں کئے جائیں گے ہم
مگرآپ قدر محبت کریں گے ،یہ وہم وگماں بھی ہمارانہیں ہے
بھٹکتے ہیں یوں بے سہارے کہ جیسے ،مسافر بھٹکتاہے تاریکیوں میں
کوئی شمع منزل ہماری نہیں ہے ،کوئی کاررواں بھی ہمارانہیں ہے
یہی بے نیازی یہی بے رخی ہے ،توہم سے بھی دشوار اب بندگی ہے
اگرتیری محفل ہماری نہیں ہے تراآستاں گر ہمارانہیں ہے
بھرم اپنے نالوں کا رکھیں گے کب تک کسی کے تغافل کو الزام دے کر
حقیقت تویہ ہے کہ اے ہم صفیرو،وہ جوش فغان بھی ہمارانہیں ہے
کلیم عاجز
کبھی گل ہمارے ،گلستاں ہمارا،کبھی آشیاں بھی ہمارانہیں ہے
کہیں سوزش دل کی روداد کس کو ،سنائیں تپ غم کی فریاد کس کو
بجز شمع محفل تری انجمن میں، کوئی ہم زباں بھی ہمارانہیں ہے
محبت توہے اپنی فطرت میں داخل ،کئے جارہے ہیں کئے جائیں گے ہم
مگرآپ قدر محبت کریں گے ،یہ وہم وگماں بھی ہمارانہیں ہے
بھٹکتے ہیں یوں بے سہارے کہ جیسے ،مسافر بھٹکتاہے تاریکیوں میں
کوئی شمع منزل ہماری نہیں ہے ،کوئی کاررواں بھی ہمارانہیں ہے
یہی بے نیازی یہی بے رخی ہے ،توہم سے بھی دشوار اب بندگی ہے
اگرتیری محفل ہماری نہیں ہے تراآستاں گر ہمارانہیں ہے
بھرم اپنے نالوں کا رکھیں گے کب تک کسی کے تغافل کو الزام دے کر
حقیقت تویہ ہے کہ اے ہم صفیرو،وہ جوش فغان بھی ہمارانہیں ہے
کلیم عاجز