حضور تو ثواب لے اڑے۔ اور آپ کادامن ثواب سے خالی ،۔ اب سوچیں ! کیا بنے گا تہی داماں کا؟وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجیے ۔ گلوکارہ: فریدہ خانم
اگر کسی دوست کو اس غزل کے شاعر کا نام معلوم ہو تو ضروت بتائیے۔ حج کا ثواب نذر کروں گا حضور کی۔
غلام علی کی آواز میں بھی سنیے گا
کہتے ہیں اختر وہ سن کر میرے شعر
اس طرح ہم کو نہ رسوا کیجیے
شاعرِ رومان، اختر شیرانی اس خوبصورت غزل کے خالق ہیں۔
حضور تو ثواب لے اڑے۔ اور آپ کادامن ثواب سے خالی ،۔ اب سوچیں ! کیا بنے گا تہی داماں کا؟