میر وہ کہاں دھوم جو دیکھی گئی چشمِ تر سے

احمد بلال

محفلین
وہ کہاں دھوم جو دیکھی گئی چشمِ تر سے
ابر کیا کیا اُٹھے ہنگامے سے کیاکیا برسے

ہو برافروختہ وہ بت جو مئے احمر سے
آگ نکلے ہے تماشا کے تئیں پتھر سے

ڈھب کچھ اچھا نہیں برہم زَدَنِ مژگاں کا
کاٹ ڈالے گا گلا اپنا کوئی خنجر سے

یوں تو دس گز کی زباں ہم بھی بتاں رکھتے ہیں
بات کو طول نہیں دیتے خدا کے ڈر سے

سیر کرنے جو چلے ہے کبھو وہ فتنہ خرام
شہر میں شورِ قیامت اُٹھے ہے ہر گھر سے

عشق کے کوچہ میں پھر پاؤں نہیں رکھنے کے ہم
اب کی ٹل جاتی ہے کل ول یہ اگر سر پر سے

مہر کی اس سے توقّع غَلَطِی اپنی تھی
کہیں دلداری ہوئی بھی ہے کسو دلبر سے

کوچہءِ یار ہے کیا طرفہ بلا خیز مقام
آتے ہیں فتنہء و آشوب چلے اودھر سے

ساتھ سونا جو گیا اُس کا بہت دل تڑپا
برسوں پھر میر یہ پہلو نہ لگے بستر سے
 

طارق شاہ

محفلین
بلال میاں میر صاحب کی ایک اچھی غزل عنایت کرنے پر تشکّر
اُس زمانے کی اور اب کی زبان میں تغیر کبھی کبھی حیران کرتی ہے
بہت خوب انتخاب اور شیئرنگ پر بہت سی داد قبول کیجئے

عشق کے کوچہ میں پھر پاؤں نہیں رکھنے کے ہم
اب کی تل جاتی ہے کل ول یہ اگر سر پر سے

دوسرا مصرع کہیں یوں تو نہیں؟
"اب کے ٹل جاتی ہے کل ول پہ اگر سر پر سے "

تشکّر ایک بار پھر سے
بہت خوش رہیں
 

احمد بلال

محفلین
بلال میاں میر صاحب کی ایک اچھی غزل عنایت کرنے پر تشکّر
اُس زمانے کی اور اب کی زبان میں تغیر کبھی کبھی حیران کرتی ہے
بہت خوب انتخاب اور شیئرنگ پر بہت سی داد قبول کیجئے

عشق کے کوچہ میں پھر پاؤں نہیں رکھنے کے ہم
اب کی تل جاتی ہے کل ول یہ اگر سر پر سے

دوسرا مصرع کہیں یوں تو نہیں؟
"اب کے ٹل جاتی ہے کل ول پہ اگر سر پر سے "

تشکّر ایک بار پھر سے
بہت خوش رہیں
بہت بہت شکریہ پسند فرمانے کا۔ یہی ریختے کی چاشنی مجھے بہت اچھی لگتی ہے۔
یہ ٹل ہی ہے۔ مجھے پوسٹ کرنے کے بعد پتہ چل گیا تھا۔ خیر ہے۔ محمد وارث بھیا درست فرما دیں گے
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت بہت شکریہ پسند فرمانے کا۔ یہی ریختے کی چاشنی مجھے بہت اچھی لگتی ہے۔
یہ ٹل ہی ہے۔ مجھے پوسٹ کرنے کے بعد پتہ چل گیا تھا۔ خیر ہے۔ محمد وارث بھیا درست فرما دیں گے

درست کر دیا ہے احمد صاحب اور بہت شکریہ آپ کا خوبصورت غزل ارسال فرمانے کیلیے۔
 
Top