ویلنٹائن ڈے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ عبدالباسط

(نوٹ: اس تحریر کو پھول بیچنے والوں کی پہنچ سے دور رکھیں)
انسان ہر ستم بھول جاتا ہے، مگر جو ستم محبوب کی طرف سے ملا ہو، اس کی ٹھیس قبر تک ساتھ جاتی ہے۔
وہ بھی زمانہ تھا، جب محبت نایاب ہوتی تھی، اس لیے نہیں کہ محبت کرنے والے کم تھے، محبوب سے ملنا اس وقت ایسے ہی تھا، جیسے کچے گھڑے پر بیٹھ کر دریا پار کرنا۔
اس زمانے میں لوگ محبت کا نام یوں نہ لیتے تھے، جیسے آج لیتے ہیں، اس وقت تو ہر شخص کہہ دیتا ہے مجھے تم سے محبت ہے۔ اس وقت ڈر ہوتا تھا کہ اس بات کا اگر ابا جی کو پتا چل گیا، یا اماں جی کو پتا چل گیا، تو قیامت آجائے گی۔
خیر یہ الگ بات ہے کہ اس وقت ناکام عاشقوں کی تعداد آج کی نسبت کافی زیادہ تھی، اس کی بنیادی وجہ عشق میں مبتلا ہونا تھا، آج عشق میں کون مبتلا ہوتا ہے کہ ناکام ہو۔
اس زمانے میں نہ کمپیوٹر تھا، اگر کمپیوٹر تھا تو انٹرنیٹ کی سہولت بہت کم لوگوں کے پاس تھی۔ اس لیے خط لکھنے کا سہارا لیا جاتا، کاغذ سامنے رکھ کر گھنٹوں سوچا جاتا کہ کیا لکھا جائے، بڑی مشکل سے سہمے سہمے سے لہچے میں کہ کہیں محبوب خفاء نہ ہوجائے، اس طرح خط لکھا جاتا جیسے سکول کی میڈم کو لکھا جارہا ہو۔
آج کل جب انٹرنیٹ کی سہولت عام ہے، فیس بک بھی ہر ایک کی پہنچ میں ہے، بس ایک اچھا سا خط کسی دل جلے کا انٹرنیٹ سے کاپی کیا، ایک خوبصورت پھول کو ساتھ نتھی کیا اور محبوب کے ای میل ایڈریس پر پوسٹ کردیا، نہ ہی راستے میں ای میل پکڑے جانے کا ڈر، نہ محبوب کے ابا جی کا خوف، نہایت سہولت کے ساتھ دل کا حال محبوب تک بلکہ اگر زیادہ ماہر تو محبوباءوں تک بھی بہنچا سکتا ہے۔ ایک میل اور بہت سی فی میلز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بس نام احتیاط سے لکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیر یہ تو تھا تقابلی جائزہ ۔۔۔۔۔
یہ میرا اصل موضوع نہیں ہے، میرا اصل موضوع ویلینٹائن ڈے پر روشنی ڈالنا ہے۔۔
ویلنٹائن ڈے کی رسم چند سال پہلے ہی شروع ہوئ ہے، جس کا ہمیں دکھ بھی ہےکہ اسے شروع نہیں ہونا چاہئیے تھا، یہ بھی کوئ طریقہ ہوا کہ پھول لیے محبوب کے پاس محبت کا اظہار کرنے چلے جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
اس دن دو طرح کے لوگ بہت طیش میں آتے ہیں، نمبر ایک مولوی حضرات جو اس ویلینٹائن ڈے کو عیسائیوں کا طریقہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں، دوسرے وہ جو بیچارے محبوب کے بغیر ہوتے ہیں۔۔۔۔
اگر میری ذاتی رائے لی جائے تو یہ رسم نہیں ہونی چاہئیے، کیونکہ پھول پودوں کے ساتھ لگے ہی خوبصورت لگتے ہیں۔
میرا ایک مشورہ مولوی حضرات کو بھی ہے کہ وہ ویلنٹائن ڈے کے دن پھولوں کی ریڑھیوں کے پاس اکٹھے ہوجائیں، اور باقی پارکوں کا رخ کریں تاکہ نئ نسل کو اس عمل سے روکا جائے، کیونکہ معاملہ زبانی کلامی بات چیت سے بہت آگے نکل گیا ہے۔
ان کو دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے ۔۔۔۔۔۔
۔
عبدالباسط
 

مقدس

لائبریرین
ارے یاد آیا فروری اتنا دور نہیں
ابھی سے یاد دلانا شروع کر دوں
ہی ہی ہی ہی
 
صرف ویلنٹائن کے حوالے سے میں ملاؤں کا فیور کرتا ہوں۔۔:D
اچھی تحریر ہے۔ اگر آپ کی اپنی ہے تو اسے اپنی تحریر کے زمرے میں پوسٹ کرنا چاہیے۔۔:)
 

میر انیس

لائبریرین
صرف ویلنٹائن کے حوالے سے میں ملاؤں کا فیور کرتا ہوں۔۔:D
اچھی تحریر ہے۔ اگر آپ کی اپنی ہے تو اسے اپنی تحریر کے زمرے میں پوسٹ کرنا چاہیے۔۔:)
میری سوچ بھی بالکل تمہارے جیسی ہی ہے انیس
دیکھلو نام اور فون نمبر کے ساتھ ساتھ ہماری سوچ بھی ایک جیسی ہے
 
صرف ویلنٹائن کے حوالے سے میں ملاؤں کا فیور کرتا ہوں۔۔:D
اچھی تحریر ہے۔ اگر آپ کی اپنی ہے تو اسے اپنی تحریر کے زمرے میں پوسٹ کرنا چاہیے۔۔:)
یہ میری ہی تحریر ہے، کہاں پوسٹ کرنا ہے اس کا علم ابھی مجھے نہیں ہے۔ آپ لنک بھیج کر میری رہنمائ کریں شکریہ
 
Top