گُلِ یاسمیں
لائبریرین
اور اب ہمارے سامنے ہیں ہماری پیاری سی صابرہ امین آپا۔۔۔
بزمِ مشاعرہ کا حصہ بننے پر مسرور ہیں اور سب کی شکر گزار بھی۔
چلئیے سنتے ہیں ان کا کلام استادِ محترم کی اجازت سے
جو حق کی بات کر جائے تو کہنا
نہ دنیا اس سےکترائے تو کہنا
تمہیں لگتا ہے دنیا ہے تمہاری
نہ تم پر سنگ برسائے تو کہنا
دکھا جو تم رہے ہو زخم سب کو
کوئی مرہم لگا جائے تو کہنا
کسک ہوتی ہے کیا ناشاد دل کی
کوئی جب تم کو ٹھکرائے تو کہنا
جو دل میں ٹھان لے ترکِ محبت
وہ جاتے جاتے رک جائے تو کہنا
یہ جو بے لاگ باتیں کر رہے ہو
نہ کوئی تم کو جھٹلائے تو کہنا
اردو محفل کی نذر کرتے ہوئے۔۔۔۔۔
میری چاہت کا سورج دائمی ہے
ذرا سا بھی یہ گہنائے تو کہنا
تعصب کا جو لاوا ہے دل میں
قیامت گر نہ یہ ڈھائے تو کہنا
دوسری غزل پیش کرتے ہوئے صابرہ آپا۔۔
سچ سنیں ان میں حوصلہ ہی نہیں
بات کرنے کو کچھ بچا ہی نہیں
دل کو دینے پہ ہم ہوئے رسوا
دل کو لینے کی کچھ سزا ہی نہیں
اس نے رستہ بدل لیا اپنا
میرے دل سے مگر گیا ہی نہیں
وہ بھی ناراض ہو گئے ہم سے
جن کو ہم نے تو کچھ کہا ہی نہیں
سارے عالم کی ہے خبر ہم کو
اپنے بارے میں کچھ پتہ ہی نہیں
اب تو تم یاد بھی نہیں آتے
اپنی حیرت کی انتہا ہی نہیں
ہاتھ اٹھائے ہیں ہم نے مدت سے
مانگنا کیا ہے، کچھ پتہ ہی نہیں
بہت ہی خوبصورت کلام صابرہ آپا نے پیش کیا۔ بہت داد قبول کیجئیے۔
صابرہ امین
ہماری املا کی اصلاح بھی کر دیجئیے لگے ہاتھوں۔
بزمِ مشاعرہ کا حصہ بننے پر مسرور ہیں اور سب کی شکر گزار بھی۔
چلئیے سنتے ہیں ان کا کلام استادِ محترم کی اجازت سے
جو حق کی بات کر جائے تو کہنا
نہ دنیا اس سےکترائے تو کہنا
تمہیں لگتا ہے دنیا ہے تمہاری
نہ تم پر سنگ برسائے تو کہنا
دکھا جو تم رہے ہو زخم سب کو
کوئی مرہم لگا جائے تو کہنا
کسک ہوتی ہے کیا ناشاد دل کی
کوئی جب تم کو ٹھکرائے تو کہنا
جو دل میں ٹھان لے ترکِ محبت
وہ جاتے جاتے رک جائے تو کہنا
یہ جو بے لاگ باتیں کر رہے ہو
نہ کوئی تم کو جھٹلائے تو کہنا
اردو محفل کی نذر کرتے ہوئے۔۔۔۔۔
میری چاہت کا سورج دائمی ہے
ذرا سا بھی یہ گہنائے تو کہنا
تعصب کا جو لاوا ہے دل میں
قیامت گر نہ یہ ڈھائے تو کہنا
دوسری غزل پیش کرتے ہوئے صابرہ آپا۔۔
سچ سنیں ان میں حوصلہ ہی نہیں
بات کرنے کو کچھ بچا ہی نہیں
دل کو دینے پہ ہم ہوئے رسوا
دل کو لینے کی کچھ سزا ہی نہیں
اس نے رستہ بدل لیا اپنا
میرے دل سے مگر گیا ہی نہیں
وہ بھی ناراض ہو گئے ہم سے
جن کو ہم نے تو کچھ کہا ہی نہیں
سارے عالم کی ہے خبر ہم کو
اپنے بارے میں کچھ پتہ ہی نہیں
اب تو تم یاد بھی نہیں آتے
اپنی حیرت کی انتہا ہی نہیں
ہاتھ اٹھائے ہیں ہم نے مدت سے
مانگنا کیا ہے، کچھ پتہ ہی نہیں
بہت ہی خوبصورت کلام صابرہ آپا نے پیش کیا۔ بہت داد قبول کیجئیے۔
صابرہ امین
ہماری املا کی اصلاح بھی کر دیجئیے لگے ہاتھوں۔