سترھویں سالگرہ ًمشاعرہ اگست 2022۔۔۔آنکھوں دیکھا، کانوں سُنا تحریری حال

سیما علی

لائبریرین
دم سے ہے ان کے رونقِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم
یاد ہےان کی چارہ گرِ غم صلی اللہ علیہ وسلم

ان کے بنا دل درہم برہم صلی اللہ علیہ وسلم
یاد سے ان کی دل ہے منظم صلی اللہ علیہ وسلم
سبحان اللہ سبحان اللہ
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ
بےشک ؀
دم سے ہے ان کے رونقِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم
بہت عمدہ
پروردگار کے حضور آپکے لئے ڈھیروں دعائیں ۔جیتے رہیے آمین
 

صابرہ امین

لائبریرین
واہ واہ ہماری صابرہ بٹیا جیتی رہیں شاد و آباد رہیں
بہت خوبصورت بہت خوبصورت
سلامت رہیے ڈھیروں داد و تحسین 🥇🥇🥇🥇🥇🥇🥇🥇🥇🥇🥇
بہت بہت شکریہ اتنے سارے میڈلز اور محبت کا ۔ اللہ آپ کو خوش و خرم اور سلامت رکھے۔ آمین 🍁 🍁 🍁 🍁 🍁
 

یاسر شاہ

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ
بےشک ؀
دم سے ہے ان کے رونقِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم
بہت عمدہ
پروردگار کے حضور آپکے لئے ڈھیروں دعائیں ۔جیتے رہیے آمین
آداب عرض ہے۔جزاک اللہ خیر۔
اس میں کہیں نہ کہیں کچھ نہ کچھ آپ کے کھلائے کوفتوں کا بھی اثر شامل ہے۔:)
 
آپ نے خوب نظامت فرمائی۔ بہت داد
واقعی حسن صاحب نے خوب نظامت کے فرائض انجام دیے۔کیا بات ہے۔
آدمی خود تو شاعری نہ کرے پھر بھی اتنے شاعروں کو بیٹھ کر سننا اور سب کو داد دینا وہ بھی مفت میں ، بڑے دل گردے کا کام ہے۔
پھر گفتگو کی شائستگی ،ملائمت اور نفاست کمال تھی ۔سلوٹ ہے آپ کو حسن بھائی۔
احباب کی محبتوں کا شکریہ۔ آ پ احباب کی صحبت اور سرپرستی کے سبب ممکن ہے۔ جزاک اللہ
 

صابرہ امین

لائبریرین
صابرہ بہن کی آواز سن کر احساس ہوا کہ آپ بہترین صدا کار ہو سکتی ہیں ۔ تو کیا آپ کا کوئی ارادہ خبریں پڑھنے کا ہے تو ضرور بتائیں ۔ ریڈیو یا ٹی وی چینل پر دونوں آپشن موجود ہیں ۔ جزاک اللہ خیرا و یحفظکم اللہ من کل سوء
بہت بہت شکریہ جناب،۔ ۔ بہترین صداکار۔ ۔!! کیا بات کہہ دی آپ نے ۔ پیاری دوست نور وجدان کی تعریف اور حوصلہ افزائی کی یاد دلا دی ۔ ۔ جزاک اللہ خیر ۔ ۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
بالاخرانتظار کی گھڑیاں ختم ہو ہی گئیں۔
اور پورے منٹ لیٹ ہونے کے بعد مشاعرہ شروع ہونے جا رہا ہے۔

آج انٹرنیٹ کنکشن جلوے دکھا رہا ہے۔

بٹیا ہمارے پاس آواز بالکل نہیں آرہی ہے

انٹرنیٹ سروس کی وجہ سے کچھ مسائل رہے۔

انٹرنیٹ کی سپیڈ نے مشاعرے میں (رنگ میں بھنگ) والا کردار ادا کیا۔

یہاں بھی یہی معاملہ تھا۔ اب نئے سرے سے مشاعرہ دیکھنے کا ارادہ ہے۔
پاکستان آخر پاکستان ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
بات کچھ یوں ہے کہ امین شارق مشاعرہ میں شریک نہ ہو پائے۔ ان کا کلام ہمارے پاس بطور امانت پہنچایا گیا ہے جو ہم جوں کا توں آپ احباب کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

دِل کو ہی چُپ کراؤں یا دیکھوں جِگر کو میں
حیراں ہُوں عاشقی میں چلُوں کِس ڈگر کو میں

اِک سِمت مے کدہ ہے تو اِک سِمت کُوئے یار
آتا نہیں سمجھ میں کہ جاؤں کِدھر کو میں

رُسوا رقیب سے نہ یوں ہوتا ہزار بار
اے کاش جان لیتا تری رہگزر کو میں

گُزریں ہیں مُجھ پہ عِشق میں کیا کیسے سانحے؟
مِل جائے تو بتاؤں گا اُس بے خبر کو میں

بٹتی ہیں رب کی رحمتیں ہر صبح دہر میں
یہ جانتا اگر تو نہ سوتا سحر کو میں

یا رب مرے دُکھوں کا مداوا کرے گا کون؟
تیرے سِوا دِکھاؤں کِسے چشمِ تر کو میں

منزل ملے گی گر رہی رحمت خُدا کی ساتھ
لے کر خُدا کا نام چلا ہُوں سفر کو میں

معلُوم راستے کی ہیں دُشواریاں مُجھے
اُڑنے سے قبل دیکھ جو لیتا ہُوں پر کو میں

ہوتی نہیں قبول دعا ایک بھی مری
اللہ سے مانگتا ہُوں دُعا میں اثر کو میں

راہِ شباب میں کئی ملِتے ہیں ماہ رُو
کِس کِس سے کِس طرح سے بچاؤں نظر کو میں

عقلِ سلیم روکتی ہے عِشق سے مگر
کیا جانتا نہیں ہُوں دِلِ مُنتظر کو میں

کم بخت عِشق مار نہ ڈالے کہیں ہمیں
بے چین وہ وہاں ہیں، پریشاں اِدھر کو میں

اے یار تیری مطلبی دُنیا کو چھوڑ کر
اِک روز چلا جاؤں گا وِیراں نگر کو میں

کہتے ہیں جِس کو نفس وہ گھوڑا ہے بے لگام
اچھی طرح سمجھ چُکا اِس جانور کو میں

مُحسن کو بدلہ ظُلم سے دیتے نہیں جناب
دیتا ہے چھاؤں، کِس لئے کاٹُوں شجر کو میں؟

شارؔق خُدا کرے کہ وِصالِ صنم ہو یوں
سوجاؤں رکھ کے یار کے زانُو پہ سر کو میں
 
Top