میم الف
محفلین
جناب محمد شکیل خورشید صاحب، بہترین کلام! کیا بات ہے اس خوب صورت غزل کی:
عرضِ احوال کی ہے تھوڑی سی
انسیت پھر بڑھی ہے تھوڑی سی
اب تسلی ہوئی ہے تھوڑی سی
بات آگے چلی ہے تھوڑی سی
پھر تری یاد کے دریچے سے
زندگی دیکھ لی ہے تھوڑی سی
ان سے کچھ عشق وشق تھوڑا ہے
یونہی دیوانگی ہے تھوڑی سی
چار پل ان کے ساتھ جینے کو
زندگی مانگ لی ہے تھوڑی سی
شہر تاریک ہےبہت ہی شکیل
روشنی بانٹنی ہے تھوڑی سی