٭٭٭ فرمان الٰہی ٭٭٭

گل بانو

محفلین
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں صرف کرتے ہیں ان کے خرچ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک دانہ بویا جائے اور اُس سے سات (7) بالیں نکلیں اور ہر بال میں سو (100) دانے ہوں اسی طرح اللہ جس کے عمل کو چاہتا ہے افزونی عطا فرماتا ہے وہ فراخ دست بھی ہے اور علیم بھی جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اور خرچ کر کے پھر احسان نہیں جتاتے نہ دُکھ دیتے ہیں ، اس کا اجر ان کے رۤب کے پاس ہے اور ان کے لئے کسی رنج و خوف کا موقع نہیں ۔ایک میٹھا بول اور کسی ناگوار بات پر ذرا سی چشم پوشی اُس خیرات سے بہتر ہے جس کے پیچھے دُکھ ہو ، اللہ بے نیاز ہے اور بُرد باری اس کی صفت ہے ۔
سورہ بقرہ، آیۃ نمبر (261)
 

شمشاد

لائبریرین
عمر مختار صاحب شکریہ محترمہ گل بانو کا ادا کریں کہ اس دھاگے میں وہی حقدار ہیں۔
 
Top