ٹائینز۔۔۔۔۔ صحت اور دولت۔۔۔ آپ کے دروازے پر۔۔۔۔۔!(ٹائینز پر کچھ تبادلہ خیال، محفل پر)

میڈیا::
ہر چند کے میرا اپنا تعلق بھی اسی شعبے سے ہے مگر میں اس طریقۂ واردات کا سخت ناقد ہوں۔ ایک چند ہزار کا چائینیز کیمرہ اور ایک مائیک پکڑ کر لوگ اپنے آپ کو محتسبِ اعلیٰ پاکستان سمجھنے لگتے ہیں۔ جھوٹ اور سچ کی شناخت کو مبہم کردینے والے اس جرم پر ہمارے اندر کئی لوگ آواز اُٹھاتے ہیں. مگر وہ طبقہ جن کے لئے میڈیا کاروبار سے کچھ آگے کی شے نہیں مسلسل قومی استحصال کا طرزِ عمل اپنائے ہوئے ہے
 

جاسمن

لائبریرین
بہت کوشش کی کہ ان کے اس دعوے کی تصدیق ہو سکے کہ ان کے پاس ڈبلیو ایچ او کا سر ٹیفیکیٹ اور بقول ان کے کئی اور مستند اداروں کے سرٹیفیکیٹ اور تعریف نامے ہیں۔۔۔۔۔لیکن مجھے تاحال ناکامی ہوئی ہے۔جن محسن نے ٹائینز سے مجھے متعارف کرایا۔۔۔۔۔۔میں اور وہ دونوں کئی پراڈکٹ استعمال کرنے(اور انہوں نے بطور ہومیو پیتھیک ڈاکٹر کئی مریضوں کو بھی استعمال کرائیں۔۔۔) کے بعد اس نتیجے پہ پہنچے ہیں کہ ان کی پراڈکٹ ان کے دعوے کے برعکس وہ سب فائدے نہیں دیتیں جو یہ بتاتے ہیں البتہ ان کی ڈیوائس بہت اچھی ہیں۔۔۔۔کم از کم وہ جو ہم نے استعمال کی ہیں۔
 
اگر آپ واقعی مشورہ چا ہتے ہیں تو ، اس بات پر غور کیوں نہیں کرتے کہ زیادہ تر لوگ اس کے مخالف ہیں ۔ میرے ایک عزیز بھی اس سے منسلک رہے ہیں، انہوں نے بہت بھاری نقصان اٹھایا ہے، اور بطور مسلم بھی جس چیز سے کم محنت سے زیادہ نفع ملتا ہو، وہ روزی مشکوک ہے، اور بھی بہت سے دینی پہلو ہیں غور طلب، واللہ اعلم باالصواب
 
السلام علیکم

سئلہ اسکےسامان کا نہیں ہے- جب آپ کا مفاد وابستہ ہو تو آپ ایک مقام پر اسکی ضرورت کے ہونے نہ ہونے سے قطع نظر اسکی سفارش ہر ایک سے کریں گے دوسرے اسکا منافع تقسیم کرنے کا طریقہ کار واضح کاروباری اصولوں کے برعکس ایم ایل ایم سے ماخوذ ہے اور یہ طریقہ مسلمہ طور پر دھوکہ بازی ہے-

ایسی کمپنیاں آپ سے آپ پر اعتماد کرنے والے افراد کو اپنی اشیاء بکواتی ہیں مگر منافع کی تقسیم میں اپنے اندرونی نظام کے پردے میں اپنے مقاصد کے حصول تک آپ سے کام لیتی ہیں -

کیا اس نظام کے تحت آپ کاخریدناہی آپ کی اہلیت کا معیار نہیں ہے-
کیا اس نظام کے تحت آپ کی ذیلی قطار میں شامل افراد کے نتائج ایک مخصوص طرز سے ہونے ضروری ہیں
کیا اس نظام کے تحت ایسے افراد کے پیدا کردہ نتائج سے آپ فائدہ اٹھاتے ہیں کہ نہیں

اگر یہ نظام درست بنیاد پرہے تو ایک ٹوتھ پیسٹ خرید کر دوبارہ بکوانے یا خریدنے والے کو بعینہ منافع میں حصہ کیوں نہیں دیا جاسکتا کیوں اسکے لیے ایک حد معین ہے کہ اتنا خرچ کرنے کے بعد ہی منافع میں حصہ داری ہوگی اور وہ بھی اس بنیاد پر کہ آپکی ذیلی قطاریں اس معین طریقے سے ہی کام کریں
 

سید عمران

محفلین
ٹائنز کی پراڈکٹس۔۔۔ ان بیٹ ایبل۔۔۔
بس استعمال کرنے کا طریقہ آنا چاہیے !!!
 
آخری تدوین:
ٹائنز کی پراڈکٹس۔۔۔ ان بیٹ ایبل۔۔۔
بس استعمال کرنے کا طریقہ آنا چاہیے !!!
ایک حکیم صاحب ہر مرض کی ایک ہی دوا دیتے تھے ۔ اور شرطیہ شفاء کا دعویٰ بھی کرتے تھے ۔ ان کی دوا بواسیر کے لیئے بھی اتنی ہی مفید تھی جتنی وہ سر درد کے لیئے ۔ نظر کمزور ہو تو دوا کھانے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کی مخصوص ورزش اثر کے لیئے ضروری ہے تو کھانسی کے لیئے غرارے اور پرہیز لازمی قرار پایا ، ہاتھ پاؤں کی جلن کے لیئے دوا کے ساتھ کدو کی مالش ضروری تھی تو شوگر کے لیئے ایک پورا چارٹ ساتھ دیا جاتا ساتھ ہی دوا کے استعمال سے آرام نہ آنے کی صورت طبیب سے مشورہ ضروری قرار پاتا اور یہ ہر دوا کے ساتھ لکھ کر دیتے کہ یہ فوڈ سپلیمنٹ ہے اسے دوا یا طبی امداد سمجھنا نادرست ہوگا تو واقع میں ان حکیم صاحب کی دوائیں تو ناقابل شکست ہونگی ۔ کیونکہ تمام تر قانونی منطقی اور اصولی مسائل کا لیبل پر حل کردیا جاتا تھا لہذا کوئی بھی مشکل استعمال کرنے والے کا ہی قصور ہوگا نہ کہ دوا یا ادارے کا۔ تو عمران بھائی ٹائنز کی پراڈکٹس اسی فارمولے سے ان بیٹ ایبل ہیں۔
دوسری بات ان کی مارکیٹنگ سٹریٹیجی ہے جو آپ کے تعلقات اور ریپوٹیشن کی قیمت پر منافع بناتی ہے ۔ اور نقصان ہر صورت میں خریدار ہی اٹھائے گا کیونکہ تمام تر دعویٰ جات کی مکمل زمہ داری وہی آنے والے نئے خریداروں کو اپنے منافع کے لالچ میں اٹھا رہا ہوتا ہے۔ ٹائنز تو لیبل پر ہر زمہ داری سے مبرا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
ہر مرض کا ہر علاج کسی بھی طریقہ علاج میں نہیں۔۔۔
اسی طرح ٹائنز کی پراڈکٹس بھی بہت سے امراض کے علاج میں ان بیٹ ایبل ہے!!!
 
Top