ٹرمپ پاکستانیوں کے ویزے بند کر دے - عمران خان کی دعا

آج ساہیوال میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان صاحب نے دعا مانگی ہے۔۔۔۔


rr46sh.jpg


بغیر یہ سوچے سمجھے کہ ریاست اور ریاست کے ناجانے کتنے ہی اداروں اور شہریوں کے ان گنت مفادات دنیا کے اس بڑے اور طاقتور ملک کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، قومی سطح کا ایک رہنما ایسا بیان دے رہا ہے۔ حیرت ہے۔

وہ پشتو میں ایک کہاوت ہے جس کا مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ 'میرا باپ مر گیا ہے تو اللہ سب کے باپ مار دے' (کوئی کمی بیشی ہو تو پختون محفلین سے درخواست ہے کہ اسے بہتر کردیں) موصوف خود تو ولدیت کے ایک مقدمے کی وجہ سے امریکہ جا نہیں سکتے لیکن باقیوں کے لیے دعا مانگ رہے ہیں۔ یہ ہوتا ہے لیڈر یہ ہوتا ہے ویژن
 
وہ کہتے ہیں نا کہ کج نہ ہویاتے بد دعاواں تے ہے ای نیں فیر :D
ہاہاہاہا
اور پتا تو ہوگا آپ کو کہ ہمارے معاشرے میں بددعائیں دینے کیے لیے کون مشہور ہیں:heehee:۔۔۔ لیکن عظیم کپتان کو یہی دعا برطانیہ وغیرہ کے لیے بھی مانگنی چاہیے نا :cool2:
 
کپتان کی دعا کو دیکھ کر مجھے یہ لڑی یاد آ گئی
ویسے یہ ٹرمپ بھی کوئی بڑا ہی کوئی ۔۔۔۔۔ دا اے۔ کل میں ایک امریکی صحافی کے پچھلے تیس سال میں امریکہ میں ہوئے کل مرڈرز کے فگرز دیکھ رہا تھا۔

پچھلے تیس سال میں کل امریکی قتل ہوئے ۔ 768000
بیرونی مداخلت کاروں کے ہاتھ قتل ہوئے ۔ 3024

سمجھ نہیں آ رہی ٹرمپ کرنا کیا چاہ رہا ہے ؟ صرف انتخابی وعدوں کی تکمیل یا دنیا بھر کو نت نئے مسائل میں الجھانا
 

زیک

مسافر
W.H. chief of staff defends President Trump's controversial travel ban

Currently, Mr. Trump’s order applies to citizens of seven countries: Iraq, Iran, Libya, Somalia, Sudan, Syria and Yemen. However, Priebus said Sunday that the list of countries could grow.

“You can point to other countries that have similar problems like Pakistan and others -- perhaps we need to take it further,” he said. “But for now, immediate steps, pulling the Band-Aid off, is to do further vetting for people traveling in and out of those countries.”
 
W.H. chief of staff defends President Trump's controversial travel ban

Currently, Mr. Trump’s order applies to citizens of seven countries: Iraq, Iran, Libya, Somalia, Sudan, Syria and Yemen. However, Priebus said Sunday that the list of countries could grow.

“You can point to other countries that have similar problems like Pakistan and others -- perhaps we need to take it further,” he said. “But for now, immediate steps, pulling the Band-Aid off, is to do further vetting for people traveling in and out of those countries.”

He defended the fact that the order has meant valid green card holders, not just regular visa holders, have been detained as well, saying Customs and Border Patrol has always had “wide discretion” in asking questions of people entering the country.
:confused::confused:
 
چوہدری صاب، خان دی دعا کیہڑی ٹرمپ نے سننی اے۔ تسی اللہ اللہ کرو! :praying::praying::praying:
اللہ اللہ وی کر لاں گے کرماں آلیو۔
جناب ۔۔۔ خان کی دعا پر امریکیوں میں باہمی گفت و شنید پہلے ہی جاری ہے۔ اب ان کا سفارتخانہ تو لکھ بھیجے گا کہ یہ خود بھی یہی چاہتے ہیں لا دیو کڑیکی
 
رپورٹ کے کچھ پیرا جات انتہائی اہم نکات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

“If you take Mr. Trump’s statement at the face value, what Mr. Khan’s proposal means is that Pakistan should also be listed alongside countries which the new administration is concerned about in terms of terrorism,” said Dr. Asadullah Mir, a Pakistani American educationist.

He observed that by implication, such a suggestion by the PTI chief spells disaster for the country as it will strengthen the hands of those anti-Pakistani lawmakers and the Indian lobby which are trying for years to
designate Pakistan as a terrorist state.

“Putting in simple words, what
Mr. Khan is praying for is that may Mr. Trump designate Pakistan as a terrorist state,” he said and demanded that the government and patriotic Pakistani must take notice of such a damaging statement which may cause irreparable damage to our national interests.

Mr. Hamid Malik, another Pakistani American and President of Pakistan Link USA , termed
Mr. Khan’s remarks as the statement against all Muslims which have badly hurt the sentiments of Pakistani Americans
and have brought shame to the country.

‘Our Muslim friends from other countries who have seen or heard of Mr. Khan’s statement are baffled that someone who calls himself a Muslim can make such a statement at a time when Mr. Trump’s order is causing so much trouble to thousands of Muslim families in the United States,
کیا ہمارے یہ قومی لیڈر ریاست کو شمالی کوریا یا زمبابوے بنانا چاہتے ہیں ؟
 

فاتح

لائبریرین
امریکہ: پناہ گزینوں پر پابندی کا دائرہ وسیع ہوسکتا ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہل کار کا کہنا ہے کہ فوری طور پر سات مسلم اکثریتی ممالک کے پناہ گزینوں کی امریکہ آمد پر پابندی عائد کی گئی تھی اور اس فہرست میں مزید مسلم ممالک کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاس رائنس پرائبس سے جب امریکی ٹی وی سی بی سی کے ایک صحافی نے یہ سوال کیا کہ پناہ گزینوں پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ایگزکیٹیو حکمنامے میں جن سات ملکوں کو شامل کیا ہے اس کے مقابلے میں سعودی عرب، پاکستان، افغانستان اور مصر جیسے ممالک کے شدت پسندوں نے کہیں زیادہ امریکی شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔ اگر اس مسئلے پر اس انتظامیہ کو اتنی زیادہ تشویش ہی تھی تو پھر ان ملکوں کو اس فہرست سے الگ کیوں رکھا گیا؟

اس کے جواب میں رائنس پرائبس نے کہا: 'ہمیں اس مسئلے پر تشویش ہے اسی لیے ہم نے ابتدائی طور پر ان ملکوں کو اس فہرست میں شامل کیا جن کے متعلق کانگریس کے دونوں ایوانوں نے شناخت کر رکھی تھی اور اوباما انتظامیہ نے ان پر زیادہ نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔'

انھوں نے مزید کہا: 'آپ نے صحیح نکتہ اٹھایا ہے۔ شاید دوسرے ایگزیکیٹو حکمنامے کے تحت دوسرے ممالک کو بھی اس میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ یہ سب امریکی شہریوں کے تحفظ کے لیے کیا گيا ہے اور اس میں تاخیر نہیں کی جا سکتی ہے اس لیے جن ممالک کی پہلے ہی نشاندہی ہوچکی تھی ان پر بلا تاخیر پابندی لگائی گئی۔

پرائبس نے یہ بھی کہا کہ جن ممالک کے پناہ گزینوں کی آمد پر پابندی عائد کی گئی ہے وہاں سے آنے والے جن افراد کے پاس گرین کارڈ ہوگا انھیں امریکہ میں داخلے کی اجازت ہوگی لیکن اس میں بھی چھان بین کی جائےگي۔

ان کا کہنا تھا اس پابندی کا اطلاق ان پر نہیں ہوتا ہے لیکن ایسے لوگوں سے محکمہ امیگریشن کے حکام کچھ زیادہ ہی سوالات و جوابات کریں گے تب انھیں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ جب تک نئی انتظامیہ اس بارے میں واضح اصول و ضوابط مرتب نہیں کر لیتی اس وقت اسی پروگرام پر عمل کیا جائےگا۔

وائٹ ہا‎ؤس کے اہلکار کا کہنا تھا کہ کسٹم بارڈر پیٹرول کے ایجنٹوں کو ایسے اضافی اختیارات بھی حاصل ہوں گے کہ اگر انھیں آنے والے کسی بھی شخص پر شک ہو تو وہ اپنی صوابدید پر اس کے بارے میں فیصلہ کر سکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
خان صاحب کے سامنے عوامی سمندر ہو تو وہ امریکا کو فتح کرنے کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔ اُن کی نیت پر شبہ تو مناسب نہیں تاہم ان کے وژن کو بائیس توپوں کی سلامی، جی ہاں! ایک آدھ اضافی سلامی بھی بنتی ہے!
 
Top