جاسم محمد
محفلین
ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، واشنگٹن میں کرفیو نافذ
ویب ڈیسک
جمعرات 7 جنوری 2021
مظاہرین کے کیپٹل ہل میں داخل ہونے کے باعث صدارتی انتخاب کے نتائج کی توثیق کے لیے جاری کانگریس کا اجلاس رک گیا
واشنگٹن: صدر ٹرمپ کے حامیوں کے پُر تشدد مظاہروں اور کانگریس کی عمارت پر پولیس کے ساتھ تصادم کے بعد امریکی دارلحکومت میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ مظاہرین کیپٹول ہل میں داخل ہونے کے باعث کانگریس کا مشترکہ اجلاس روک دیا گیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کے میئر میوریل باوزر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے پرُتشدد مظاہروں کے بعد 24 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اعلان کے مطابق میئر کی جانب سے مجاز افراد کے علاوہ کسی شخص کو کرفیو کے دوران نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ کرفیو کا اطلاق واشنگٹن کے ہر گلی، محلے، پارک اور عوامی مقام پر بھی ہوگا۔
واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس صدارتی انتخابات میں دیے گئے الیکٹورل ووٹوں کی توثیق کررہی ہے۔ جس کے لیے کانگریس میں نائب صدر مائیک پینس کی صدارت میں اجلاس جاری ہے۔ دوسری جانب امریکی دارالحکومت سمیت مختلف علاقوں میں ٹرمپ کے حامی انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے بھی ایسی ہی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنے نائب کے ممکنہ فیصلے سے متعلق مایوسی کا اظہار کردیا تھا۔
کانگریس کی عمارت جہاں الیکٹورل ووٹوں کی توثیق کا عمل جاری ہے وہیں سے کچھ ہی فاصلے پر بڑی تعداد میں ٹرمپ کے حامی مظاہرین احتجاج کرتے ہوئے سرکاری عمارت میں داخل ہوئے جہاں ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں متعدد افراد کے گرفتار کیا گیا تاہم کیپٹل ہل میں مظاہرین کے داخلے کے باعث کانگریس کا مشترکہ اجلاس روک دیا گیا ہے۔ متعدد مظاہرین ایوان کے اندر داخل ہونے میں بھی کام یاب ہوگئے ہیں جب کہ مظاہرے کے دوران ایک خاتون زخمی ہوگئیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
قبل ازیں ٹرمپ نے حامیوں کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم کبھی شکست تسلیم نہیں کریں گے۔ بعض علاقوں میں ٹرمپ کے حامیوں کی سڑکوں پرمسلح گشت کی اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں۔
ویب ڈیسک
جمعرات 7 جنوری 2021
مظاہرین کے کیپٹل ہل میں داخل ہونے کے باعث صدارتی انتخاب کے نتائج کی توثیق کے لیے جاری کانگریس کا اجلاس رک گیا
واشنگٹن: صدر ٹرمپ کے حامیوں کے پُر تشدد مظاہروں اور کانگریس کی عمارت پر پولیس کے ساتھ تصادم کے بعد امریکی دارلحکومت میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ مظاہرین کیپٹول ہل میں داخل ہونے کے باعث کانگریس کا مشترکہ اجلاس روک دیا گیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کے میئر میوریل باوزر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے پرُتشدد مظاہروں کے بعد 24 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اعلان کے مطابق میئر کی جانب سے مجاز افراد کے علاوہ کسی شخص کو کرفیو کے دوران نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ کرفیو کا اطلاق واشنگٹن کے ہر گلی، محلے، پارک اور عوامی مقام پر بھی ہوگا۔
واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس صدارتی انتخابات میں دیے گئے الیکٹورل ووٹوں کی توثیق کررہی ہے۔ جس کے لیے کانگریس میں نائب صدر مائیک پینس کی صدارت میں اجلاس جاری ہے۔ دوسری جانب امریکی دارالحکومت سمیت مختلف علاقوں میں ٹرمپ کے حامی انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے بھی ایسی ہی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپنے نائب کے ممکنہ فیصلے سے متعلق مایوسی کا اظہار کردیا تھا۔
کانگریس کی عمارت جہاں الیکٹورل ووٹوں کی توثیق کا عمل جاری ہے وہیں سے کچھ ہی فاصلے پر بڑی تعداد میں ٹرمپ کے حامی مظاہرین احتجاج کرتے ہوئے سرکاری عمارت میں داخل ہوئے جہاں ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں متعدد افراد کے گرفتار کیا گیا تاہم کیپٹل ہل میں مظاہرین کے داخلے کے باعث کانگریس کا مشترکہ اجلاس روک دیا گیا ہے۔ متعدد مظاہرین ایوان کے اندر داخل ہونے میں بھی کام یاب ہوگئے ہیں جب کہ مظاہرے کے دوران ایک خاتون زخمی ہوگئیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
قبل ازیں ٹرمپ نے حامیوں کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم کبھی شکست تسلیم نہیں کریں گے۔ بعض علاقوں میں ٹرمپ کے حامیوں کی سڑکوں پرمسلح گشت کی اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں۔