ٹرین کہاں پہنچی معلومات ایک ٹچ پر !!!

588727_4154038_dogar01_updates.jpg

گزشتہ کئی سال تک شدید بحران کا شکار رہنے والا پاکستان ریلوے اب جہاں ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے دوسری طرف ادارے نے جدیدیت کی پٹری پر بھی قدم رکھ دیا ہے، جس کے تحت چند دن بعد آپ اپنے موبائل فون پر محض ایک کلک پر پاکستان ریلوے کی تمام ٹرینوں کی نہ صرف آمد و روانگی اور اوقات کار کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں گے بلکہ کون سی ٹرین کس وقت کس اسٹیشن پر کھڑی ہے؟ سب آپ کے سامنے ہوگا۔
پاکستان ریلوے میں یہ جدیدیت وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی مرہون منت ہے جنہوں نے سکھر کے ایک آئی ٹی انجینئر مدثر زیدی کے ذریعے یہ پروجیکٹ کسی قیمت کے بغیر مکمل کرلیا ہے جو چند دنوں میں ایک تقریب میں متعارف کرادیا جائے گا۔ "پاک ریلو" کے نام سے یہ موبائل ایپ آئی ٹی انجینئر سید مدثر زیدی نے تیار کیا ہے۔ جس کیلئے گوگل میپ سمیت مختلف بین الاقوامی اداروں سے شراکت کی گئی ہے۔

588727_9344796_dogar03_updates.jpg

اس ایپ، متعلقہ سوفٹ ائیر پر 70 لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے جسے آئی ٹی انجینئر مدثر زیدی کی کمپنی برداشت کر رہی ہے۔ ریلوے ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے لیے ریلوے کی جانب سے ٹینڈرز جاری کیے گئے تو کسی کمپنی نے سات کروڑ روپے لاگت ظاہر کی تھی مگر مبشر زیدی کی کمپنی نے یہ پروحیکٹ اپنے خرچے پر پیش کرنے کی منصوبہ بندی پیش کی جواب تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔
اس منصوبے کے لئے ساڑھے تین سو ٹریکرز بھی اسی نجی کمپنی نے چین سے منگوائے ہیں جو پاکستان ریلوے کے لگ بھگ 325 ریلوے انجنوں میں نصب کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان ریلوے کے مختلف افسران کو کراچی میں تربیتی کورس بھی کرا دیا گیا ہے۔ اس ایپ کو کسی بھی اینڈرائیڈ یا آئی فون میں مفت میں انسٹال کرنے کے بعد پاکستان ریلوے کی کسی بھی ٹرین کو ٹریک کیا جا سکے گا ۔
ٹرین کس وقت مطلوبہ ریلوے اسٹیشن پر پہنچے گی اس کے لئے اگر آپ متعلقہ موبائل ایپ آپشن میں اندراج کر دیں تو مقررہ وقت سے 15 منٹ پہلے ایپ ٹرین کی اسٹیشن پہنچنے کی اطلاع دے گا۔ کسی وجہ سے ٹرین تاخیر کا شکار ہوئی تو بھی آپ کو ایپ کے ذریعے اطلاع مل جائے گی۔ سید مدثر زیدی کے مطابق یہ ایپ تیار ہے۔ بیشتر ریلوے انجنوں میں ٹریکر کی تنصیب کا مرحلہ باقی ہے جس کے بعد ایک تقریب میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اس ایپ کا افتتاح کریں گے۔
لنک
 

فلسفی

محفلین
گھر میں یاد آتی تھی کل دشت کی وُسعت ہم کو
دشت میں آئے تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے

588727_4154038_dogar01_updates.jpg

گزشتہ کئی سال تک شدید بحران کا شکار رہنے والا پاکستان ریلوے اب جہاں ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے دوسری طرف ادارے نے جدیدیت کی پٹری پر بھی قدم رکھ دیا ہے، جس کے تحت چند دن بعد آپ اپنے موبائل فون پر محض ایک کلک پر پاکستان ریلوے کی تمام ٹرینوں کی نہ صرف آمد و روانگی اور اوقات کار کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں گے بلکہ کون سی ٹرین کس وقت کس اسٹیشن پر کھڑی ہے؟ سب آپ کے سامنے ہوگا۔
پاکستان ریلوے میں یہ جدیدیت وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی مرہون منت ہے جنہوں نے سکھر کے ایک آئی ٹی انجینئر مدثر زیدی کے ذریعے یہ پروجیکٹ کسی قیمت کے بغیر مکمل کرلیا ہے جو چند دنوں میں ایک تقریب میں متعارف کرادیا جائے گا۔ "پاک ریلو" کے نام سے یہ موبائل ایپ آئی ٹی انجینئر سید مدثر زیدی نے تیار کیا ہے۔ جس کیلئے گوگل میپ سمیت مختلف بین الاقوامی اداروں سے شراکت کی گئی ہے۔

588727_9344796_dogar03_updates.jpg

اس ایپ، متعلقہ سوفٹ ائیر پر 70 لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے جسے آئی ٹی انجینئر مدثر زیدی کی کمپنی برداشت کر رہی ہے۔ ریلوے ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے لیے ریلوے کی جانب سے ٹینڈرز جاری کیے گئے تو کسی کمپنی نے سات کروڑ روپے لاگت ظاہر کی تھی مگر مبشر زیدی کی کمپنی نے یہ پروحیکٹ اپنے خرچے پر پیش کرنے کی منصوبہ بندی پیش کی جواب تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔
اس منصوبے کے لئے ساڑھے تین سو ٹریکرز بھی اسی نجی کمپنی نے چین سے منگوائے ہیں جو پاکستان ریلوے کے لگ بھگ 325 ریلوے انجنوں میں نصب کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان ریلوے کے مختلف افسران کو کراچی میں تربیتی کورس بھی کرا دیا گیا ہے۔ اس ایپ کو کسی بھی اینڈرائیڈ یا آئی فون میں مفت میں انسٹال کرنے کے بعد پاکستان ریلوے کی کسی بھی ٹرین کو ٹریک کیا جا سکے گا ۔
ٹرین کس وقت مطلوبہ ریلوے اسٹیشن پر پہنچے گی اس کے لئے اگر آپ متعلقہ موبائل ایپ آپشن میں اندراج کر دیں تو مقررہ وقت سے 15 منٹ پہلے ایپ ٹرین کی اسٹیشن پہنچنے کی اطلاع دے گا۔ کسی وجہ سے ٹرین تاخیر کا شکار ہوئی تو بھی آپ کو ایپ کے ذریعے اطلاع مل جائے گی۔ سید مدثر زیدی کے مطابق یہ ایپ تیار ہے۔ بیشتر ریلوے انجنوں میں ٹریکر کی تنصیب کا مرحلہ باقی ہے جس کے بعد ایک تقریب میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اس ایپ کا افتتاح کریں گے۔
لنک
بہت دیر کر دی مہرباں آتے آتے۔ چلو اللہ کرے اب یہ پروجیکٹ سیاست کی نظر نہ ہو اور آپریشنل رہے۔
 
Top