یونس خان:2020 سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
بی بی سی اُردو
یونس خان کا کہنا تھا کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے لیے ان کی عمر زیادہ ہو گئی ہے
اتوار کو کرکٹ کے عالمی ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان یونس خان نے ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔یونس خان نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ ممالک کو اب پاکستان آنے کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا ’میں چاہوں گا کہ یہ ممالک دوبارہ پاکستان آئیں۔ وہاں صورتحل اچھی نہیں ہے، لیکن یہ ہمارا قصور نہیں ہے۔ اگر پاکستان میں کرکٹ میچ نہ ہوں تو ہم اپنے نوجوانوں کو کس طرح حوصلہ دلائیں گے؟‘مارچ دو ہزار نو میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی بس پر دہشت گرد حملے کے بعد سے کوئی غیر ملکی ٹیم پاکستان نہیں آئی ہے اور پاکستان کو ورلڈ کپ کی میزبانی سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔پاکستان میں سکیورٹی کی خراب صورتحال کے باوجود یونس خان نے کہا ’میں دنیا سے کہتا ہوں کہ کرکٹ کھیلنے کے لیے پاکستان ضرور آئیے۔ مجھے اپنے ملک پر فخر ہے۔ اور یہ جیت ہم سب کے لیے اچھی ہے۔‘
یونس خان نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جیت قوم کے لیے ’ایک تحفہ‘ ہے اور انہوں نے اس جیت کو ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر مرحوم کے نام کیا۔ باب وولمر کا دو سال پہلے جمیکا میں کرکٹ کے عالمی کپ کے دوران اچانک انتقال ہوا تھا۔ یونس خان کا کہنا تھا کہ باب وولمر نے تمام کھلاڑیوں کی بہت مدد کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ باب وولمر ’بار بار سلیکٹرز سے کہتے تھے کہ یونس کو اگلا کپتان ہونا چاہیے اور ان ہی کی وجہ سے اب میں کپتان بنا ہوں۔‘
یونس خان نے ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور شاہد آفریدی کی پرفارمنس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو میچ انہوں نے ہی جتوائے تھے۔ٹونٹی ٹونٹی سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے بارے میں جب یونس خان سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا ’میں اب چونتیس سال کا ہوں، اس قسم کی کرکٹ کے لیے میری عمر زیادہ ہو گئی ہے۔ لیکن ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے پاس بہت اچھے نوجوان کھلاڑی موجود ہیں۔‘