میں نے تو جیو دیکھنا ہی بند کر دیا ہوا ہے جب لگاؤ یا تو بم پھٹنے کی خبر ملتی ہے یا پاکستان کو امداد ملنے کی ایک طرف بم پھورے جارہے ہیں دوسری طرف اس نقصان کا حرجانہ ہم کافروں سے مانگ رہے ہوتے ہیں مجھے تو کبھی کبھی لگتا ہے کہ ہمیں بھیک مانگنے کی اتنی عادت ہو گئ ہے جو بھی صدر بنتا ہے سب سے پہلے یہ سوچتا ہے کہ اب کیسے امداد لی جائے مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتی کہ ہم لوگ کس طرح کہتے ہیں کہ پاکستان ایک خوددار ملک ہے جس ملک کو امداد لے لے کر چلایا جا رہا ہو وہاں کی اعلی حکمرانون کے روز کے کھانے پی سی سے آتے ہیں مجھے تو لگتا ہے اب پاکستان میں بھی اب ایک انقلاب کی ضرورت ہے اور جس دن پاکستان کی عوام نیند سے بیزار ہوگئ تب ایسے حکمرانوں کی اینٹ سے اینٹ سے اینٹ بگ گائے گی !
مع السلام