ساتھ ساتھ یہ بھی تو بتائیں کس کے نزدیک ،کس کی رائے میں ؟
رائے نہیں ہے قران و حدیث کی روشنی میں ہے
سنن ابی داؤد: حدیث نمبر: 3871
حَدَّثَنَا
مُحَمَّدُ بْنُ كَثيِرٍ، أَخْبَرَنَا
سُفْيَانُ، عَنِ
ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ
سَعِيدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ
سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ
عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُثْمَانَ،" أَنَّ طَبِيبًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ضِفْدَعٍ يَجْعَلُهَا فِي دَوَاءٍ؟، فَنَهَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَتْلِهَا".
عبدالرحمٰن بن عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک طبیب نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دوا میں مینڈک کے استعمال کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مینڈک قتل کرنے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الصید 36 (4360)، (تحفة الأشراف: 9706)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/453، 499)، سنن الدارمی/الأضاحي 26 (2041)، ویأتی ہذا الحدیث فی الأدب (5269) (صحیح)»
سنن النسائی : حدیث نمبر: 4360
اخبرنا
قتيبة، قال: حدثنا
ابن ابي فديك، عن
ابن ابي ذئب، عن
سعيد بن خالد، عن
سعيد بن المسيب، عن
عبد الرحمن بن عثمان:" ان طبيبا ذكر ضفدعا في دواء عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فنهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن قتله".
عبدالرحمٰن بن عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک طبیب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دوا میں مینڈک کا تذکرہ کیا تو آپ نے اسے مار ڈالنے سے روکا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطب 11 (3871)، الأدب 177 (5269)، (تحفة الأشراف: 9706)، مسند احمد (3/453، 499)، سنن الدارمی/الأضاحي 26 (2041) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مینڈک کو مار کر دوا میں استعمال کرنے سے روکا، کیونکہ یہ نجس و ناپاک ہے اور ناپاک چیزوں سے علاج حرام ہے، نیز مینڈک کو مارنے سے روکنے سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کا کھانا بھی حرام ہے، کیونکہ کھانے کے لیے بھی قتل کرنا پڑتا ہے۔
سنن ابن ماجہ: حدیث نمبر: 3223
حدثنا
محمد بن بشار ،
وعبد الرحمن بن عبد الوهاب ، قالا: حدثنا
ابو عامر العقدي ، حدثنا
إبراهيم بن الفضل ، عن
سعيد المقبري ، عن
ابي هريرة ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن قتل الصرد، والضفدع، والنملة، والهدهد".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لٹورا (ایک چھوٹا سا پرندہ)، مینڈک، چیونٹی اور ہُد ہُد کو قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12944، ومصباح الزجاجة: 1110) (صحیح)»
معجم صغیر للطبرانی: حدیث نمبر: 1089
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مینڈک مارنے سے منع کیا اور فرمایا: ”اس کا آواز نکالنا یہ اس کا اللہ کی تسبیح بیان کرنا ہے۔“
(یہ حدیث ضعیف ہے )
مزید دیکھیں:
سورة الإسراء - آیت 44