یوسف-2
محفلین
دخل در معقولات کی معذرت
زکٰوۃ ”ٹیکس“ نہیں بلکہ ایک ”عبادت“ ہے، نماز، روزہ اور حج کی طرح ۔ اسی لئے قرآن میں صلٰوۃ اور زکٰوۃ کا ذکر بار بار ایک ساتھ آتا ہے۔ یہ صاحب نصاب مسلمانوں پر (شرائط کے ساتھ) اسی طرح فرض ہے، جیسے دیگر عبادات۔
ٹیکس کا تعلق ریاست سے ہے۔ مسلم اور غیر مسلم ہر دو ریاستیں عام فلاح و بہبود کے کاموں کے لئے حسب ضرورت عوام پر ٹیکس لگا سکتی ہیں اور لگاتی رہی ہیں۔
زکٰوۃ ”ٹیکس“ نہیں بلکہ ایک ”عبادت“ ہے، نماز، روزہ اور حج کی طرح ۔ اسی لئے قرآن میں صلٰوۃ اور زکٰوۃ کا ذکر بار بار ایک ساتھ آتا ہے۔ یہ صاحب نصاب مسلمانوں پر (شرائط کے ساتھ) اسی طرح فرض ہے، جیسے دیگر عبادات۔
ٹیکس کا تعلق ریاست سے ہے۔ مسلم اور غیر مسلم ہر دو ریاستیں عام فلاح و بہبود کے کاموں کے لئے حسب ضرورت عوام پر ٹیکس لگا سکتی ہیں اور لگاتی رہی ہیں۔