دوست بھائی، آپ کو اس میں ایسی کیا بات نظر آگئی ہے۔؟ اگر تفصیل سے بات کریں تو ہمیں بھی غلط اور صحیح کا اندازہ ہوسکے گا۔یا ٹیکنالوجی یا ٹیکنالوجی
یا دجال یا دجال
یا سرمایہ داری نظام یا سرمایہ داری نظام
یا پیر اوریا مقبول جان یا پیر اوریا مقبول جان
بے علموں کے لیے ان کی جہالت عذاب بن گئی اور علم والوں کے لیے ان کا علم ۔
اتنا غصہ"دجالی نظام" کے سب سے بڑے ہرکارے اس قبیل کے پروپیگینڈا باز ہیں ، جو اپنی کتھارسس مختلف کہانیاں گھڑ کر دہراتے رہتے ہیں۔
اور وہ پچاری جو یہ سب کچھ من عن تسلیم کرنے کو ہر دم تیار رہتے ہیں۔
اگر شفقت فرماتے ہوئے اس کی تھوڑی شرح فرما دیں.............تو شکرگزار ہوں گایا ٹیکنالوجی یا ٹیکنالوجی
یا دجال یا دجال
یا سرمایہ داری نظام یا سرمایہ داری نظام
یا پیر اوریا مقبول جان یا پیر اوریا مقبول جان
بے علموں کے لیے ان کی جہالت عذاب بن گئی اور علم والوں کے لیے ان کا علم ۔
مذہی غنڈوں اور قاتلوں کی وکالت میں ایسا بھونڈا سائنس فکشن قصہ گھڑنے پر یہ غصہ دراصل بہت کم غصہ ہے۔اتنا غصہ
بحث دلیل کی بنیاد پہ استوار ہوتی ہے...........آپ صاحب مضمون کے نکتہ ہائے نظر سے اختلاف کیجیے......مگر اعتدال بڑی چیز ہوتی ہے......رائے میں بھی اور بیان میں بھی......مذہی غنڈوں اور قاتلوں کی وکالت میں ایسا بھونڈا سائنس فکشن قصہ گھڑنے پر یہ غصہ دراصل بہت کم غصہ ہے۔
پہلی بات تو یہ کہ بحث کی ہی نہیں ، کالم نگار کے پروپیگینڈا سے اظہار نفرت کیا ہے۔بحث دلیل کی بنیاد پہ استوار ہوتی ہے...........آپ صاحب مضمون کے نکتہ ہائے نظر سے اختلاف کیجیے......مگر اعتدال بڑی چیز ہوتی ہے......رائے میں بھی اور بیان میں بھی......
اب اگر یہاں کوئی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو معاشی اور عسکری غنڈے کہہ دے، تو صرف کہنے سے تو بات نہیں بنے گی نا عثمان بھائی......... میرے خیال میں دلیل سے کی گئی بات غصہ میں کیے گئے کمنٹس سے بے بہا بہتر ہے.......
پہلی بات تو یہ کہ بحث کی ہی نہیں ، کالم نگار کے پروپیگینڈا سے اظہار نفرت کیا ہے۔
دوسرا یہ کہ میرے دو جملوں کی تیزی کالم نگار کے متعصب اور لغو نظریات کا عشر عشیر بھی نہیں۔
مجھے آپ جیسے لوگوں کو convince کرنے یا مطمئن کرنے کی قطعی کوئی حاجت نہیں۔آپ "الجواب۔ ٹیکنالوجی کے بت کی پرستش" کے عنوان سے اپنا کالم لکھ کر مطلوبہ اخبار کو کیوں نہیں بھجواتے۔ تا کہ عوام الناس آپ کی حقیقت پسند باتوں سے آگاہ ہو کر ایسے متعصب اور لغو پروپیگنڈہ سے مخفوظ رہ سکیں ۔
بغیر مانگے رائے دے رہا ہوں کہ: کوئی دلیل پاس ہو تو ضرور کالم میں لکھیئے گا ۔ صرف "پروپیگنڈہ، متعصب، لغو اور جملوں کی تیزی جیسے دلائل سے اب پاکستانی مطمعن نہیں ہوتے۔
مجھے آپ جیسے لوگوں کو convince کرنے یا مطمئن کرنے کی قطعی کوئی حاجت نہیں۔
آپ کیسی باتوں سے مطمئن ہوتے ہیں مجھے معلوم ہے۔ جیسے دیکھیے کہ کالم نگار کی اس لمبی چوڑی قصہ گوئی کو آپ نے من عن حق تسلیم کر لیا بغیر کوئی دلیل طلب کیے!
اس فورم کے کسی بھی دھاگے پر رائے دینا ہر رکن کا حق ہے۔ اگر آپ کو یہ اپنے سے پنگا لگا تو مجھے خوشی ہوئی!اگر ہم جیسے لوگوں کو قائل کرنے کی کوئی حاجت نہیں تو پھر یہ "پنگے بازی" آپ کی عادت لگتی ہے ۔آپ کو جس بات کا پتا نہیں ہوتا آپ سمجھتے ہیں وہ دنیا میں کہیں ہے ہی نہیں ۔ آپ اسے سائنس فکشن کہہ کر خود کا "عامل کامل" سمجھتے ہیں۔
اور آپ نے بغیر تحقیق کیئے کالم نگار کی باتوں کو "پروپیگنڈہ، متعصب، لغو ،بھونڈا سائنس فکشن، قصہ گھڑنے " کہہ دیا بغیر دلیل دیئے۔ (ویسے آف دی ریکارڈ۔ کیا اوریا صاحب سے آپکی پرانی "ناچاکی" ہے؟۔)
اس فورم کے کسی بھی دھاگے پر رائے دینا ہر رکن کا حق ہے۔ اگر آپ کو یہ اپنے سے پنگا لگا تو مجھے خوشی ہوئی!
دعویدار اپنی فکر یا مقدمہ میں اپنی دلیل پہلے پیش کرتا ہے۔ ایسا نہیں کہ کوئی کہانی گھڑے اور پھر اس کے رد میں دلائل دوسروں سے مانگتا پھرے۔
آن دی ریکارڈ: میں اوریا قسم کے پروپیگینڈا بازوں سے بہت پرانا بیزار ہوں۔
میں تو کہہ چکا ہوں کہ میرے تبصرے آپ کو اگر اپنے سے پنگا لگتے ہیں تو مجھے خوشی ہوئی۔ ہتک عزت کا مقدمہ تو اس میں اضافہ ہی کرے گا۔بے شک رائے دینے کا حق ہے ۔ پر صرف" رائے "دینے کا ۔۔ دوسروں پر بغیر دلیل الزامات لگانا اور کیچڑ اچھالنا رائے تو نہیں کہلاتا کسی بھی دکشنری میں۔(تو پھر پنگا ہوا کہ نا؟)
اور یاد رکھیے جو جواب دعویٰ کرتا ہے اپنے جواب دعویٰ کو ثابت کرنا بھی اسی کے ذمے ہوتا ہے ۔(دلیل آپ کو دینی ہے)
اوریا صاحب سابقہ میئر رہے ہیں۔آج تک ان کے خلاف کسی قسم کا کوئی کیس درج نہیں ہوا۔آپ کس دلیل پر آن دی ریکارڈ انہیں "پروپیگنڈہ باز" کہہ رہے ہیں؟آپ تو صریح ہتک عزت کے زمرے میں آ رہے ہیں۔
رائے کا اظہار اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ دوسرے بھی آپ کے نقطہ نظر کو جان کر اس سے متفق ہو سکیں۔اگر کسی کو اپنی رائے سے قائل کرنا مقصود نہیں ہے تو رائے دینا اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرنا ہے ۔ جبکہ آپ کہہ چکے ہیں کہ ہم جیسوں کو آپ قائل نہیں کرنا چاہتے۔جب قائل نہیں کرنا چاہتے تو پھر پنجابی محاورے " او کیہڑی گلی ، جتھے پھتو نئیں کھلی" کے مطابق آپ رائے کے نام پر پنگا بازی ہی کرتے ہیں۔میں تو کہہ چکا ہوں کہ میرے تبصرے آپ کو اگر اپنے سے پنگا لگتے ہیں تو مجھے خوشی ہوئی۔ ہتک عزت کا مقدمہ تو اس میں اضافہ ہی کرے گا۔
میری رائے میں رائے کا اظہار ، اظہار رائے کے لیے کیا جاتا ہے۔ کتنے لوگ مجھ سے متفق اور کتنے نہیں ، کوئی پروا نہیں۔رائے کا اظہار اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ دوسرے بھی آپ کے نقطہ نظر کو جان کر اس سے متفق ہو سکیں۔اگر کسی کو اپنی رائے سے قائل کرنا مقصود نہیں ہے تو رائے دینا اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرنا ہے ۔ جبکہ آپ کہہ چکے ہیں کہ ہم جیسوں کو آپ قائل نہیں کرنا چاہتے۔جب قائل نہیں کرنا چاہتے تو پھر پنجابی محاورے " او کیہڑی گلی ، جتھے پھتو نئیں کھلی" کے مطابق آپ رائے کے نام پر پنگا بازی ہی کرتے ہیں۔