DNA: یہ deoxyribonucleic acid کا مخفف ہے۔ بہت سارے نیوکلک ایسڈز میں سے ایک۔ آر این اے بھی اسی فیملی سے ہے بس تھوڑا سا کمپوزیشن میں مختلف ہے۔ ڈی این اے تمام سیلز میں پایا جاتا ہے (جن میں نہیں ان میں آر این اے ہو گا) (کچھ سیلز کا نکال کر)۔ یہ ایک سیلف ریپلیکیٹنگ چیز ہے جو کہ جینیاتی معلومات ایک نسل سے دوسری نسل (چاہے وہ نسل سیلز کی ہو یا آرگینیزمز کی) میں ٹرانسفر کرتا ہے۔ اس میں معلومات بیسیز کے ایک مخصوص سیکوینس کی فارم میں ہوتی ہیں۔ ہر انسان میں یہ سیکوینس مختلف ہے جس کی وجہ سے ہر انسان دوسرے سے مختلف ہے (اور باقی جاندار بھی) آسانی کے لئیے ایک تصویر دیکھیں۔
کروموسومز اسی ڈی این سے بنتے ہیں۔
اب اس ڈی این اے کے اوپر جو انفارمیشن سپیسفک بیس سیکونس کی فارم میں ہے اسے "ڈی کوڈ" کیا جاتا ہے، اور پروٹینز بنائی جاتی ہیں، یہ پروٹینیز کسی بھی جاندار کے تمام "کام" کرتی ہے۔ اس انفارمیشن کا "ڈی کوڈ" کرنے کے لئیے آر این اے کی مختلف اقسام کی ضرورت ہوتی ہے، ایم آر این اے ان میں سے ایک ہے۔ یہاں پر ایک بہت ہی زبردست قسم کا پروسس ہوتا ہے جسے ٹرانکرپشن کہتے ہیں جو کہ ڈی این اے کی انفارمیشن (کسی مخصوس جین سے) استعمال کرتے ہوئے ایم آر این اے بناتا ہے۔ یہ ایم آر این ہے پھر ایک اور پروسس کے انڈر جاتا ہے جہاں اس پر موجود انفامیشن کو ڈی کوڈ کر کے پروٹین بنایا جاتا، یہ پروسس ٹرانسلیشن کہلاتا ہے۔ یہ پروٹینز بعد میں مختلف کاموں کے لئیے استعمال ہوتی ہیں۔
(انگریزی الفاظ کے معذرت)