پائریٹڈ سوفٹویر اور دینی کتب

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ایک سوال

ایک سوال جو عرصے سے میرے ذہن میں چبھ رہا ہے اور اب آپ لوگوں کے سامنے ہی پیش کردیتا ہوں۔ کیا چوری شدہ انپیج کے ذریعے چوری شدہ ونڈوز پر صحیح مسلم کو کمپائل کرنا درست ہوگا؟
 

مہوش علی

لائبریرین
السلام علیکم
شارق صاحب، بات آپ کی بالکل ٹھیک ہے اور دل کو لگ رہی ہے۔ میرے خیال میں مجھے جو پاکستان سے انپیج کی سی ڈی موصول ہوئی ہے، وہ لیگل نہیں ہے کیونکہ اُس پر درج قیمت شاید ڈیڑھ سو یا دو سو روپے تھی جبکہ میرے خیال میں اصل سوفٹ ویئر کی قیمت یقیناً اس سے زیادہ ہو گی۔

ّشارق صاحب، اس سے بہت قبل (جب میں پہلی بار انپیج انسٹال کر رہی تھی) تو یہ خیال میرے ذہن کے کسی گوشے میں بھی موجود تھا۔ اب جبکہ آپ نے دوبارہ یاد دلا دیا ہے تو واقعی میں عرض کر دوں کہ حقیقت کیا ہے۔
مختصراً میں اس سلسلے میں کسی گناہ کی ذمہ دار نہیں بننا چاہتی (اگرچہ کہ لگتا ہے کہ دیر ہو چکی ہے)۔ لہذا آپ لوگ اس مختصر صحیح مسلم کو اپنی ذمہ داری پر استعمال کریں۔
والسلام۔
 

شعیب

محفلین
انپیج کی قیمت

مہوش علی نے کہا:
السلام علیکم
شارق صاحب، بات آپ کی بالکل ٹھیک ہے اور دل کو لگ رہی ہے۔ میرے خیال میں مجھے جو پاکستان سے انپیج کی سی ڈی موصول ہوئی ہے، وہ لیگل نہیں ہے کیونکہ اُس پر درج قیمت شاید ڈیڑھ سو یا دو سو روپے تھی جبکہ میرے خیال میں اصل سوفٹ ویئر کی قیمت یقیناً اس سے زیادہ ہو گی۔ ۔۔۔

انپیج اردو کی قیمت اس وقت ١٥ ہزار ہندوستانی روپیئے ہے ۔ اس لکنک پر کلک کرکے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں :
http://www.axiscomputers.com/products/details.asp?pid=1


شعیب، دبئی سے ایک ہندوستانی
 
ایک کتابچہ

میں ان دنوں اطالوی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک کتابچہ کو اردو میں لکھ رہا ہوں۔ جو حمل، بچے کی پیدائش اور شیرخواری تک ماں اور بچے کی نگہداشت سے متعلق تمام معلومات فراہم کرتا ہے، اگر آپ لوگ چاہیں تو اسکو یونیکوڈ میں ڈھال کر آن لائین لائبریری کا حصہ بنایا جاسکتا ہے اور مجھے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ رفاع عام کا کام ہے۔
 

جیسبادی

محفلین
انپیج کی قیمت

شعیب نے کہا:
مہوش علی نے کہا:
السلام علیکم
شارق صاحب، بات آپ کی بالکل ٹھیک ہے اور دل کو لگ رہی ہے۔ میرے خیال میں مجھے جو پاکستان سے انپیج کی سی ڈی موصول ہوئی ہے، وہ لیگل نہیں ہے کیونکہ اُس پر درج قیمت شاید ڈیڑھ سو یا دو سو روپے تھی جبکہ میرے خیال میں اصل سوفٹ ویئر کی قیمت یقیناً اس سے زیادہ ہو گی۔ ۔۔۔

انپیج اردو کی قیمت اس وقت ١٥ ہزار ہندوستانی روپیئے ہے ۔ اس لکنک پر کلک کرکے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں :
http://www.axiscomputers.com/products/details.asp?pid=1


شعیب، دبئی سے ایک ہندوستانی

اس سے کچھ اہم نکتے نکلتے ہیں۔ آزاد مصدر سافٹ ویر کا مقصد مفت نرمساماں فراہم کرنا نہیں بلکہ آپ کے ڈیٹا کو آزاد رکھنا ہے۔ چنانچہ پرائیپرٹی فارمیٹ میں قید دستاویزات کو آزاد کرانا آپ کا بنیادی حق ہے۔ اس کے لیے کسی کو خراج دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ انپیج میں سے اپنی دستاویزات یونیکوڈ میں بدلنے کا حق رکھتے ہو۔ کیسا فتوٰی ہے؟

جہاں تک ونڈوز کا تعلق ہے اس سے منہ موڑنا ہی بہتر ہے۔ اس پر فتوٰی پھر کبھی دونگا۔
 
فتوے

جیسبادی نے کہا:
اس سے کچھ اہم نکتے نکلتے ہیں۔ آزاد مصدر سافٹ ویر کا مقصد مفت نرمساماں فراہم کرنا نہیں بلکہ آپ کے ڈیٹا کو آزاد رکھنا ہے۔ چنانچہ پرائیپرٹی فارمیٹ میں قید دستاویزات کو آزاد کرانا آپ کا بنیادی حق ہے۔ اس کے لیے کسی کو خراج دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ انپیج میں سے اپنی دستاویزات یونیکوڈ میں بدلنے کا حق رکھتے ہو۔ کیسا فتوٰی ہے؟

جہاں تک ونڈوز کا تعلق ہے اس سے منہ موڑنا ہی بہتر ہے۔ اس پر فتوٰی پھر کبھی دونگا۔

اگر آپ اسی طرح فتوے دیتے رہے تو کچھ دنوں میں "فتاویٰ جیسبادی" مارکیٹ میں آجائے گی :)

مگر مذاق سے ہٹ کے، میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔ اوپن ڈاکومینٹ فارمیٹ اسی مرض کی دوا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
ایک کتابچہ

افتخار راجہ نے کہا:
میں ان دنوں اطالوی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک کتابچہ کو اردو میں لکھ رہا ہوں۔ جو حمل، بچے کی پیدائش اور شیرخواری تک ماں اور بچے کی نگہداشت سے متعلق تمام معلومات فراہم کرتا ہے، اگر آپ لوگ چاہیں تو اسکو یونیکوڈ میں ڈھال کر آن لائین لائبریری کا حصہ بنایا جاسکتا ہے اور مجھے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ رفاع عام کا کام ہے۔
یونی کوڈ میں ڈھالنا؟؟؟ بھئی اسے سیدھے یونی کوڈ میں کیوں نہیں تیار کرتے کہ بعد میں پھر مزید محنت کی جائے۔
 
ایک کتابچہ

اعجاز اختر نے کہا:
یونی کوڈ میں ڈھالنا؟؟؟ بھئی اسے سیدھے یونی کوڈ میں کیوں نہیں تیار کرتے کہ بعد میں پھر مزید محنت کی جائے۔

جی بات کچھ یوں ہے کہ وہ کتابچہ انپیج میں لکھا جارہا ہو اور بس ختم ہوا ہی چاہتا ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ متعلقہ محکمہ اسے چھپوانا چاہتا ہے۔
 

دوست

محفلین
آداب!
صحیح مسلم کو لکھا کس نے ہے؟
ہم میں سے کسی نے؟
میری مراد ان پیج میں لکھنے سے ہے۔ میرا نہیں خیال کے ہم میں سے کسی نے لکھا ہو یہ جس نے لکھا ہے وہ جانے۔ ہم ایک نیک مقصد کے لیے اس کو یونی کوڈ میں ڈھال رہے ہیں۔
اور اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے۔
اور آگے سے جب لکھنا ہو تو کوئی بھی یونی کوڈ اردو ایڈیٹر استعمال کیا جائے جیسے نبیل بھائی کا اردو ایڈیٹر اور اردو لائٹ نہیں تو انکے ویب پیڈ میں لکھ کر اسکو اوپن آفس فارمیٹ میں محفوظ کیا جاسکتا ہے۔
میرا نہیں خیال یہ کوئی ایشو ہے جس پر سر کھپایاجائے۔
اللہ میاں بچہ تو نہیں وہ سب دیکھتا ہے ناں۔
تو پھر ٹینشن کاہےکی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اور جہاں تک ونڈوز کی بات ہے بات تو آپ کی بھی “سُٹنے“ والی نہیں بات دل کو لگتی ہے۔ پر کچھ نہ ہونے سے کچھ ہونا بہتر ہے۔کیونکہ ہر کوئی لینکس وغیرہ کو چلانا نہیں جانتا اور بقول علماء ایک نیکی کرنے کے لیے چھوٹی برائی کرنے میں حرج نہیں کہ زمانے کا دستور یا مجبوری ہے۔
چناچہ جو ہے جیسے ہے چلنے دیں ہاں وقت کےساتھ ساتھ اسکو درست کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔
 

پردیسی

محفلین
ایک سوال

شارق مستقیم نے کہا:
ایک سوال جو عرصے سے میرے ذہن میں چبھ رہا ہے اور اب آپ لوگوں کے سامنے ہی پیش کردیتا ہوں۔ کیا چوری شدہ انپیج کے ذریعے چوری شدہ ونڈوز پر صحیح مسلم کو کمپائل کرنا درست ہوگا؟

السلام علیکم!
محترم شارق مستقیم صاحب
آپکے سوال کا جواب پہلے دیتا ہوں باقی باتیں بعد میں کرتا ہوں،
محترم آپکی بات بالکل درست ہے کہ چوری شدہ ان پیج ،اور پھر چوری شدہ ونڈو اور پھر اوپر سے اس پر اسلامی مواد ،چہ معنی دارد
واقع درست نہیں ہے اور ایسا ہونا نہیں چاہیے۔
اب میرے محترم بات یہ ہے کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ ،ان پیج چوری کا ہے اور اوپر سے ونڈو بھی چوری کی اور پھر سونے پہ سہاگہ کہ ان چوری کی چیزوں پر ہی صیح مسلم کو ڈھالا بھی گیا ہوگا،یا ہے۔
مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔آپ میرے محترم ہیں۔

دوست بھائی!
اللہ میاں ،اللہ سبہانہ و تعالی ہے۔انسان اور وہ بھی مسلمان اگر اپنے بزرگوں کو بھی مخاطب کرتا ہے تو ڈر کر ،احترام سے اور شائیستگی کے ساتھ کرتا ہے۔اور پھر آپ تو جانتے ہیں کہ ،،،اللہ میاں ،اللہ سبہانہ و تعالیٰ ہے۔

جی میرے محترم دوستو!
کافی دنوں سے اسی بیٹھک میں گفتگو جاری ہے۔پڑھتا رہتا ہوں۔سوچتا تھا دخل اندازی نہیں کروں گا۔مگر رہا نہیں گیا اس لئے حاضر ہو گیا۔
بات اصل یہ ہے یہاں میرے کچھ محترم دوست گو مگو کی حالت میں ہیں خصوصا مذہبی مواد کے حوالہ سے،محترم دوستو! میرے ذہن میں آپکی بحث و تحمید کے حوالے سے جو سوال اٹھتا ہے وہ یہ ہے کہ ہر کسی کا کسی نہ کسی مسلک،مکتبہ فکر سے تعلق ہونے کے ناطے وہ اس چیز کو پسند نہیں کرے گا کہ ایک مخصوص مسلک یا مکتبہ فکر کے حوالے سے اسلامی مواد پیش کیا جاوے۔فی زمانہ ایسا ہی ہے،کیونکہ میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ شرک اور بدعت کے حوالے سے یا منکرین حدیث یا مرزایوں جیسے لوگوں کا مواد بھی اس میں شامل ہو۔اسلامی مواد صرف وہ شامل ہو جو کہ صیح اسلام کا عکاس ہے۔
اور اگر آپ اس چیز کو ناپسند کرتے ہیں تو میری طرف سے شروع ہی میں معذرت قبول فرما لیجئیے گا۔
باقی آپ سب محترم دوستوں کا میں احترام کرتا ہوں۔آتا جاتا رہوں گا،لکھتا رہوں گا انشااللہ۔
خوش رہیں
 

دوست

محفلین
پنجابی کا ایک محاورہ سمجھ لیں
ماں جمیں نئیں تے پت بنیرے تے
یعنی ابھی ماں پیدا نہیں ہوئی مگر بیٹا پہلے ہی آگیا مرغی اور انڈا قسم کی مثال سمجھ لیں۔
ابھی کچھ بنا نہیں اور اعتراضات کی آمد شروع بھی ہوگئی۔ پہلے مذہبی کتب انٹرنیٹ پر تحریف کی جاسکتی ہیں۔
پھر چوری شدہ سافٹ وئیر اور اب
فروعی اختلافات۔
میں تنگ ہوں ان باتوں سے۔
ان فروعات سے۔ جو بھی ہے اس کو اپنے تک رکھا جائے۔ یہاں صرف لائبریری بنانے کی بات ہو رہی ہے۔ جس کا جو بھی عقیدہ ہے رہے جم جم رہے ہم نے روکا نہیں۔
یہاں بات قرآن،احادیث کی کتب جنھیں صحاح ستہ کہتے ہیں اور اس کے علاوہ بھی جو کسی بھی مسلک میں احترام کی نظر سے دیکھی جاتی ہیں جیسے اہل تشیع میں مقبول احادیث کی کتابیں، سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔ سیرت صحابہ کو رکھنے کی ہوئی تھی۔
اس پر کسی کو میرا نہیں خیال کوئی اعتراض ہو۔
ہاں قرآن کی تفسیر نہیں صرف ترجمہ ہو تفسیر کرتے وقت ہر کوئی اپنے مطلب کی بات نکالتا ہے پھر بات وہیں آ جائے گی اس لیے۔ بات مختصر کرتا ہوں۔
ہماری یہ عادت کہ کام کم اور بحث زیادہ ،کام تو کریں ۔
اسلامی کتابوں کو نہ چھیڑیں اگر آپ کا ضمیر مطمئن نہیں اردو کی سینکڑوں کتابیں اس انتظار میں پڑی ہیں
کہ “ساڈے اُتے وی اکھ رکھ وے“
معذرت اگر کسی کو برا لگا ہو۔ میں شائد کچھ سخت الفاظ استعمال کر گیا۔
مگر مہربانی فرما کر اب یہ بحث بند کر دیں تو ٹھیک رہے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
حالت یہ ہے

حیدرآباد میں جماعت اسلامی کے دفتر کی ایک شاخ اسلامک وائس جو اسلامی کیسٹس وغیرہ فروخت کرتی ہے، میں نے دیکھا ہے کہ وہ لوگ ۵۰ ۵۰ روپیوں میں ہولی قرآن، ہدیٰ، عالم وغیرہ اسلامی سافٹ وئر فروخت کرتے ہیں، میں نے اس کی طرف ان لوگوں کو توجہ دلائی کہ اگر کوئی کام سرکاری طور پر جرم ہے تو وہ یقیناً دینی طور پر گناہ۔ میں نے ان کے دہلی دفتر میں ای میل بھی کیا۔ لیکن میرے خیال میں وہ لوگ بھی ایسے ہی ہنمدوستانی ہیں کہ اپنے آپ کو 'جونیسیز' میں شمار کرنے کے لئے ای میل آئی ڈی بنا (یا بنوا) لیں گے اور بھول جائیں گے۔ یا کبھی ان باکس کھولیں گے بھی تو محض اسپام پائیں گے۔ چناں چہ اب تک نہ مجھے جواب ملا ہے اور نہ یہ چوری بند ہوئی ہے۔ میں نے خود ہی آفر کیا تھا کہ میں مفت سافٹ وئر اور قرأت یا تعتوں کی سی ڈی کمپائل کر کے دے سکتا ہوں، مگر افسوس۔۔۔۔۔۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں شاکر کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہ بحث صرف وقت کا زیاں ہے اور ہمارے اصل مقصد سے توجہ ہٹانے کا باعث بن رہی ہے۔ شاکر یا پردیسی چاہیں تو اس تھریڈ کو مقفل کرسکتے ہیں۔
 
بحث

یہ بحث واقعی غیر مصلحت اندیش ہے کہ اس سے کسی کو کوئی فائیدہ پہنچنے والا نہیں، سوفٹ ویر کی قزاقی ایک جرم ہے مگر اسکے قطع نظر ہم ابھی تک اس چیز کے حامل نہیں ہیں کہ مائیکروسوفٹ یا کسی دوسرے ادارے سے سوفٹ وئیر قیمتاُ خیریدسکیں، پاک و ہند کی بات چھوڑیں خود یورپ و امریکہ میں یہ ایک بڑا مسئلہ ہے اور یہ لوگ مہنگے سوفٹ وئیر سے سخت نالاں ہیں۔

خیر جہاں تک بات ہے کہ علم کی تو چوری کی کتاب پڑھنے کا بھی اتنا ہی فائیدہ ہے جتنا قیمتاُ خرید کر، البتہ قیمتاُ خرید کر پڑھنا اخلاقی طور افضل ہے اور چوری تو ہر معاشرہ میں چوری ہے۔

میں بہت دنوں سے اس بحث کو دیکھ رہا ہوں مگر گریز کر رہا تھا۔ میرے خیال میں احتیاج کا دامن تھامتے ہوئے ہمیں اپنے اردو کتبخانہ کے منصوبہ پر توجہ دینی چاہیے۔ نہیں تو پطرس بخاری نے اپنی تصنیف “پطرس کے مضامین“ میں لکھا ہے
اگر یہ کتاب اپکو کسی نے تحفتاُ بھیجی ہے تو میں اسکا مشکور ہوں۔ اگر آپ نے کہیں سے چرائی ہے تو میں آپ کے ذوق کی داد دیتا ہوں اور اگر آپ نے اپنے پیسوں سے خریدی ہے تو مجھے آپ سے ہمدردی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

پردیسی

محفلین
السلام علیکم
دوست بھائی! پنجابی کے محاوروں میں تلخی سے زیادہ مٹھاس چھپی ہوتی ہے۔اور شاید آپ کے علم میں ہو کہ دنیا کی جتنی زبانیں ہیں ان میں بہترین محاورے موجود ہیں مگر جو بات پنجابی کے محاوروں میں ہے شائد کم ہی ہو گی۔آپ کے محاوروں کو دیکھ کر میرے ذہن میں یہ بھی خیال آیا ہے کہ پنجابی کے محاوروں کو انٹر نیٹ پر میں نے اکھٹا نہیں دیکھا۔کیوں نہ لائبریری میں ان کو بھی اکھٹا کر دیا جائے۔
خیر یہ تو بات سے بات نکل آئی۔بات ہو رہی تھی مذہبی کتب کی ،بھائی بات یہ ہے کہ میں نے وہ بات کی تھی جس کا سوال میرے ذہن میں ابھرا تھا۔کیونکہ میں شروع سے ہی دوستوں کو اس معاملہ میں گو مگو کی حالت میں دیکھ رہا تھا۔
بحث و مباحثہ کی بجائے ایک اور صورت بڑی آسان سی ہے وہ یہ کہ اگر کوئی بھی مکتبہ فکر چاہے تو اسلامی کتب یا مواد لکھ سکتا ہے۔اس مواد پر ہم اس مکتبہ فکر کا نام دے کر اسے شائع کر دیتے ہیں۔جو اس مکتبہ فکر کو پڑھنا چاہے تو پڑھ لے۔کیونکہ انٹر نیٹ پر ہر مکتبہ فکر کا اسلامی مواد موجود ہے۔لوگ وہاں جا کر بھی تو پڑھتے ہیں۔اور ایک ہی جگہ لوگوں کو اردو میں سب مواد مل جائے تو زیادہ اچھا ہو گا۔

نبیل بھائی !
میرا حقیر سا مشورہ ہے کہ اس تحریر کو چلنے دیں بند نہ کیا جائے۔باتوں سے بحث سے بہت سی راہیں کھلتی ہیں۔جہاں تک بات ہے گرم سرد ہونے کی تو وہ تو چلتا ہی رہتا ہے۔بس ہونا یہی چاہئیے کہ کسی بات کو دل پر نہ لیا جائے۔بلکہ اگر کوئی بات ہو تو ناراضگی کا یا خوشی کا کھل کے اظہار کر دیا جائے۔اس سے دل میں کدوتیں نہیں رہتیں۔

خوش رہیں
 
اپنے اوپر

پردیسی نے کہا:
السلام علیکم!
محترم شارق مستقیم صاحب
آپکے سوال کا جواب پہلے دیتا ہوں باقی باتیں بعد میں کرتا ہوں،
محترم آپکی بات بالکل درست ہے کہ چوری شدہ ان پیج ،اور پھر چوری شدہ ونڈو اور پھر اوپر سے اس پر اسلامی مواد ،چہ معنی دارد
واقع درست نہیں ہے اور ایسا ہونا نہیں چاہیے۔
اب میرے محترم بات یہ ہے کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ ،ان پیج چوری کا ہے اور اوپر سے ونڈو بھی چوری کی اور پھر سونے پہ سہاگہ کہ ان چوری کی چیزوں پر ہی صیح مسلم کو ڈھالا بھی گیا ہوگا،یا ہے۔
مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔آپ میرے محترم ہیں۔

دوست بھائی!
اللہ میاں ،اللہ سبہانہ و تعالی ہے۔انسان اور وہ بھی مسلمان اگر اپنے بزرگوں کو بھی مخاطب کرتا ہے تو ڈر کر ،احترام سے اور شائیستگی کے ساتھ کرتا ہے۔اور پھر آپ تو جانتے ہیں کہ ،،،اللہ میاں ،اللہ سبہانہ و تعالیٰ ہے۔

جی میرے محترم دوستو!
کافی دنوں سے اسی بیٹھک میں گفتگو جاری ہے۔پڑھتا رہتا ہوں۔سوچتا تھا دخل اندازی نہیں کروں گا۔مگر رہا نہیں گیا اس لئے حاضر ہو گیا۔
بات اصل یہ ہے یہاں میرے کچھ محترم دوست گو مگو کی حالت میں ہیں خصوصا مذہبی مواد کے حوالہ سے،محترم دوستو! میرے ذہن میں آپکی بحث و تحمید کے حوالے سے جو سوال اٹھتا ہے وہ یہ ہے کہ ہر کسی کا کسی نہ کسی مسلک،مکتبہ فکر سے تعلق ہونے کے ناطے وہ اس چیز کو پسند نہیں کرے گا کہ ایک مخصوص مسلک یا مکتبہ فکر کے حوالے سے اسلامی مواد پیش کیا جاوے۔فی زمانہ ایسا ہی ہے،کیونکہ میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ شرک اور بدعت کے حوالے سے یا منکرین حدیث یا مرزایوں جیسے لوگوں کا مواد بھی اس میں شامل ہو۔اسلامی مواد صرف وہ شامل ہو جو کہ صیح اسلام کا عکاس ہے۔
اور اگر آپ اس چیز کو ناپسند کرتے ہیں تو میری طرف سے شروع ہی میں معذرت قبول فرما لیجئیے گا۔
باقی آپ سب محترم دوستوں کا میں احترام کرتا ہوں۔آتا جاتا رہوں گا،لکھتا رہوں گا انشااللہ۔
خوش رہیں

آپ کی گفتگو میں پیش کئے گئے خیالات مجھے کچھ منتشر محسوس ہوئے ہیں۔ آپ کے اصل مافی الضمیر تک میں نہیں پہنچ سکا۔ شائد آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ میں نے پوسٹ سے کسی کی دل آزاری کر دی ہے۔ ایسا ہے تو میں تہہِ دل سے معذرت خواہ ہوں۔

مگر ایک بات کا جواب دینا چاہتا ہوں۔ وہ یہ کہ جیسا کہ میں نے اس موضوع کے گذشتہ دھاگے میں لکھا تھا کہ انٹرنیٹ پر اردو میں احادیث کی صحیح کتب کو آسانی سے searchable حالت میں پیش کرنا میرا بھی خواب تھا۔ میں نے اسی پوسٹ پر موجود صحیح مسلم کا انپیج سورس بڑے جوش سے ڈاؤنلوڈ کیا تھا اور اسے یونی کوڈ میں منتقل کرنا شروع کیا تو یہ خیال آگیا۔

میں نے کسی اور پر نہیں اپنے اوپر تنقید کی تھی کہ آیا چوری شدہ ونڈوز اور چوری شدہ انپیج (جو کہ میرے زیرِ استعمال ہے) پر یہ کام کرنا درست ہوگا۔

اب آپ لوگوں کی پوسٹ اور اپنے خیالات سے میرا تو یہی ذہن بنا ہے کہ برائی سے بھلائی برآمد نہیں ہوسکتی اور یہاں نیکی برباد گناہ لازم والا معاملہ ہوجانے کا سنگین خطرہ ہے اس لئے میں نے سوچا ہے کہ انشا اللہ کبھی ایسا کام کیا تو لنکس پر کروں گا جو اس طرح کی ہر قسم کی آلائشوں سے پاک ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top