ہائے ۔۔ کیا وقت تھا جب ہاتھ سے لکھا کرتے تھے ۔ اب تو کی بورڈ ہی سب کچھ بن گیا ہے ۔ بچپن میں ابو نے زبردستی تختیاں لکھوائیں جب کہ وہ رواج ختم ہوچکا تھا ۔ چونکہ ان کا اپنا خط بہت ہی خوبصورت تھا اس لیئے ان کی بھی خواہش تھی کہ میرا بھی خط اچھا ہوا ۔ کبھی موقع ملا تو اپنی لکھائی سے مستفید کراؤں گا ۔
یہ تو اچھی بات ہے مجھے تو وہ لوگ صحیح پوچھیں تو بالکل بھی اچھے نہیں لگتے جو خوام خاہ ہی بے فضول چییزیں گفٹ کرتے ہیں میں سمجھتا ہوں اگر کسی کو گفٹکرنا ہی ہے تو چھوٹا سا ہی کیوںنا ہو لیکن ہو ایسا جس کو آپ نے دینا ہے اس کے ساتھ ہمیشہ رہے جیسا کہ قلم،پرفیوم،اور کوئ کتاب !