سید علی رضوی
محفلین
پاس کچھ بھی نہیں ہیں کھونے کو
جی بہت چاہتا ہے رونے کو
اب سمجھ آیا آُپ کی کوشش
تھی مری کشتیاں ڈبونے کو
پاس تو بیٹھنا پر جاتے وقت
آگ دے دیجیو بچھونے کو
مجھ سے ملنا گلے تو ہاتھوں میں
چاقو رکھنا مجھے چبھونے کو
آپ کے ہاتھ لگ گیا ہے دل
توڑ ہی دیجیے کھلونے کو
خون نا چھوٹے ان کے دامن سے
خون ہی دیجیے نا دھونے کو
جی بہت چاہتا ہے رونے کو
اب سمجھ آیا آُپ کی کوشش
تھی مری کشتیاں ڈبونے کو
پاس تو بیٹھنا پر جاتے وقت
آگ دے دیجیو بچھونے کو
مجھ سے ملنا گلے تو ہاتھوں میں
چاقو رکھنا مجھے چبھونے کو
آپ کے ہاتھ لگ گیا ہے دل
توڑ ہی دیجیے کھلونے کو
خون نا چھوٹے ان کے دامن سے
خون ہی دیجیے نا دھونے کو