ڈیرہ غازی خان ( نمائندہ جنگ) چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئین پاکستان شریعت سے متصادم نہیں ہے تاہم ہمارے ملک میں آئین کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوتا ،مذاکرات میں حکومت کو براہ راست شریک ہونا چاہیے اور مذاکرات کے لئے پارلیمنٹ مقننہ ، فوج اور جوڈیشری کو بھی اس کا حصہ ہونا چاہئے تاکہ اس کے لئے خصوصی قوانین بنا کر ترجیحات کا واضح طور پر تعین کیاجا سکے ، امن کیلئے پوری قوم اور تمام پارٹیوں کا متفق ہونا ضروری ہے ۔ وہ ڈیرہ غازیخان میں میلاد مصطفی کانفرنس میں خطاب سے قبل سرکٹ ہائوس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر خواجہ محمد قمر الدی شاہ جمالی ، مولانا طاہر عزیز ، مولانا غلام مرتضی ، قاضی حضور بخش کریمی ، حافظ خدا بخش ، شاہ زیب ، آصف اکرمی ، قاری افتخار اور مولانا جمیل قاری موجود تھے انہوں نے کہا کہ امن کیلئے ہونیوالے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا پیدا ہونا انتہائی نا خوشگوار امر ہے جب قوم کو ایسے تجربات کا سامنا ہو تو انھیں پیچھے پلٹ کر دیکھنا چاہئے کہ ہماری حکمت عملی اور تدابیر میں کیا کمی تھی ،انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے سلسلہ میں اہلسنت و جماعت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا لیکن امن کیلئے جو بھی کوششیں کی جائینگی ہماری آواز اس کی حمایت میں بلند ہوگی ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=175155