پاکستانی تاریخ کا پہلا خود کش دھماکہ تمام ملزمان بری

فخرنوید

محفلین
انسداد دہشتگردی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج سید افتخار حسین شاہ نے سیالکوٹ کی مرکزی امام بارگاہ زینبیہ میں خودکش دھماکے میں پچیس افراد کی ہلاکت کے مشہور مقدمہ کی منصوبہ بندی کرنے کے ملزم محمد بلال کو گواہان کے منحرف ہو جانے پر بری کر دیا ہے۔ تفصیل کے مطابق یکم اکتوبر 2004 کو تھانہ رنگپورہ کے علاقہ میں واقعہ امام بارگاہ زینبیہ میں امام فیض کڑیالوی کی تقریر کے وقت خود کش دھماکہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں خواتین سمیت پچیس افراد ہلاک جبکہ 72 زخمی ہو گئے تھے۔ تھانہ رنگپورہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم محمد بلال عرف شہزاد کو خود کش دھماکے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گواہان کے منحرف ہونے پر ملزم کو بری کر دیا گیا ہے جبکہ اسی مقدمے کے دو ملزمان پہلے ہی رہا ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ اس دھماکے کو پاکستانی تاریخ کا سب سے پہلا خود کش دھماکہ کہا جاتا ہے۔

بشکریہ: وائس آف پاکستان
 

مغزل

محفلین
خوکش ہوتا تو ملزمان مارے جاتے نہ کہ زندہ رہتے ، سامنے کی بات ہے۔
ویسے 65 کی جنگ میں جو سینوں پر بم باندھ کر بھارتی ٹینکوں کے سامنے کودے تھے ، وہ تھے پاکستان کی تاریخ کے پہلے خود کش بمبار۔
سمجھے کہ نہیں ۔ مگر شاید یہ آپ کے ظہوریاب سے پہلے کی بات ہے۔
 

زین

لائبریرین
کوئی ثبوت جناب پیش کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان میں پہلا خود کش حملہ 19 نومبر1995ء کواسلام آباد میں مصرکے سفارتخانہ میں ہوا تھا جس میں قریبآ چودہ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔


اس کا ثبوت آپ نیٹ پر خود تلاش کرسکتے ہیں۔
 

شکاری

محفلین
دوہزار چار کا کیس دو ہزار نو تک چلے گا تو گواہ بیچارے کیا کریں ان کے پاس اس کے علاوہ بھی تو کوئی اور حل نہیں‌ تھا۔
 
Top