ایچ اے خان
معطل
ایچ ای سی نے پاکستان میں تعلیمی میدان میں ایک انقلاب برپا کیا ہے۔ ریسرچ پیپرز جو 20 سال پہلے شائع ہوتے تھے اب ایچ ای سی کے بعد نہ صرف زیادہ ہیں بلکہ معیاری ہیں۔ ایچ ای سی نے کوالیفائیڈ فیکلٹی کی تشکیل میں ایک کردار ادا کیا نہ صرف ہزاروں نوجوانوں کو اسکالرشپ پر بھیجا بلکہ ان کو واپس آکر جاب بھی دی۔ بدقسمتی سے یہ سلسلہ سست ہوگیا ہے۔ مگر ہزاروں اسکالرز کو معیاری ریسرچ کرنی آگئی ہے۔ان کی ریسرچ کو ایجاد اور پھر مارکیٹ نہ کیا جاسکآ کیونکہ ایچ ای سی کو یہ موقع نہیں ملا۔ ورنہ ٹیکنالوجی انکیبیترز اور اینترپنویرشپ پر بھی کئی منصوبے تھے۔ میں عطاالرحمن سے کوریا میں ملا جہاں وہ اپنی ٹیم کے ساتھ مذاکرات کرنے میری یونی ورستی آئے تھے تاکہ ان کو قائل کریں کہ ایسی ہی یونی ورستی پاکستان میں کوریا قائم کرے۔ انھوں نے بتایا کہ مختلف ممالک نے پاکستان میں 11 یونیورستیز قائم کرنے کی حامی بھری ہے جو خود ان کے فنڈ سے ان کی فیکلٹی کی مدد سے قائم ہوں مگر بدقسمتی سے ڈاکٹر عطا کو ہٹادیا گیا ۔
اسی طرح ایک ملک اب 10 ہزار طالب علموں کو پی ایچ ڈی کروائے گا دس سال میں۔
بہرحال اس غریب ملک کی غریب یونی ورستیز اچھا کام کررہی ہیں جیسے قائد اعظم، کومسیت، نست، اور کئی دیگر۔ باوجود خرابیوں کے پاکستان کی جامعات معیاری کام کررہی ہیں جیسے کراچی یونی ورستی اور ایچ ای جے اور اس سے منسلک ادارے۔
اسی طرح ایک ملک اب 10 ہزار طالب علموں کو پی ایچ ڈی کروائے گا دس سال میں۔
بہرحال اس غریب ملک کی غریب یونی ورستیز اچھا کام کررہی ہیں جیسے قائد اعظم، کومسیت، نست، اور کئی دیگر۔ باوجود خرابیوں کے پاکستان کی جامعات معیاری کام کررہی ہیں جیسے کراچی یونی ورستی اور ایچ ای جے اور اس سے منسلک ادارے۔