محمد کاشف مجید
محفلین
امریکہ نے عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی وطن واپسی کی مخالفت کر دی۔۔۔ سعودی عرب نواز شریف کی وطن واپسی یقینی بنانے میں کردار ادا کرے‘بعض اسلامی ممالک کے سعودی حکومت سے رابطے
جدہ+ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 16اکتوبر2007)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے بعض عرب ممالک نے سعودی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی پاکستان میں واپسی کو یقینی بنایا جائے جبکہ امریکہ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو سے صدر مشرف کی مفاہمت میں اہم کردار ادا کرنے کے باعث نواز شریف کی الیکشن سے قبل وطن واپسی کی حمایت کرنے سے گریز کیا ہے اور برطانیہ نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بے نظیر کے ساتھ ساتھ نواز شریف کی وطن و اپسی ضروری ہے-تفصیلات کے مطابق جب بعض عرب صحافیوں نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس رائے کا کھل کر اظہار کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کب تک ممکن ہے تاہم انہوں نے اپنے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ جب بے نظیر بھٹو وطن واپسی پہنچیں گی تو نواز شریف کو بھی پاکستان کے لوگ اپنے ملک میں دیکھنا چاہتے ہیں-دریں اثناء بعض عرب اخبارات نے بھی یہ رپورٹیں شائع کی ہیں کہ سعودی حکمرانوں کے ساتھ دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے غیر رسمی طور پر رابطے قائم کئے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی حکومت عام انتخابات سے پہلے نواز شریف کی واپسی کو یقینی بنائے-دریں اثناء ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق امریکہ نے عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی وطن واپسی کی مخالفت کی ہے ٹی وی نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ صدر مشرف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان مفاہمت میں امریکہ نے اہم کردار ادا کیا تھا اور امریکہ یہ نہیں چاہتا کہ نواز شریف عام انتخابات سے قبل پاکستان واپس آ کر ان کے سیاسی ڈیزائن میں کوئی رکاوٹ پیدا کریں جبکہ برطانوی حکومت کی یہ خواہش ہے کہ نواز شریف عام انتخابات سے پہلے واپس آئیں کیونکہ بے نظیر اور نواز شریف کی پاکستان میں موجودگی سے ہی جمہوریت آئے گی
16/10/2007 13:18:44 : وقت اشاعت
جدہ+ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 16اکتوبر2007)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے بعض عرب ممالک نے سعودی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی پاکستان میں واپسی کو یقینی بنایا جائے جبکہ امریکہ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو سے صدر مشرف کی مفاہمت میں اہم کردار ادا کرنے کے باعث نواز شریف کی الیکشن سے قبل وطن واپسی کی حمایت کرنے سے گریز کیا ہے اور برطانیہ نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بے نظیر کے ساتھ ساتھ نواز شریف کی وطن و اپسی ضروری ہے-تفصیلات کے مطابق جب بعض عرب صحافیوں نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس رائے کا کھل کر اظہار کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کب تک ممکن ہے تاہم انہوں نے اپنے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ جب بے نظیر بھٹو وطن واپسی پہنچیں گی تو نواز شریف کو بھی پاکستان کے لوگ اپنے ملک میں دیکھنا چاہتے ہیں-دریں اثناء بعض عرب اخبارات نے بھی یہ رپورٹیں شائع کی ہیں کہ سعودی حکمرانوں کے ساتھ دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے غیر رسمی طور پر رابطے قائم کئے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی حکومت عام انتخابات سے پہلے نواز شریف کی واپسی کو یقینی بنائے-دریں اثناء ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق امریکہ نے عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی وطن واپسی کی مخالفت کی ہے ٹی وی نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ صدر مشرف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان مفاہمت میں امریکہ نے اہم کردار ادا کیا تھا اور امریکہ یہ نہیں چاہتا کہ نواز شریف عام انتخابات سے قبل پاکستان واپس آ کر ان کے سیاسی ڈیزائن میں کوئی رکاوٹ پیدا کریں جبکہ برطانوی حکومت کی یہ خواہش ہے کہ نواز شریف عام انتخابات سے پہلے واپس آئیں کیونکہ بے نظیر اور نواز شریف کی پاکستان میں موجودگی سے ہی جمہوریت آئے گی
16/10/2007 13:18:44 : وقت اشاعت