پاکستانی طالبات کو بلیک میلنگ کا خطرہ::::ضرور پڑھیں

اسلام آباد : پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے زیر اہتمام نومبر 2011ء کی آخری تاریخ کو ایک ڈانس پارٹی منعقدکی گئی تھی جس میں شریک مقامی طالبات کو بلیک میلنگ کے خدشات لاحق ہیں
.
بقیہ اس لنک پر ....ضرور پڑھیں

http://urdu.thenewstribe.com/story/121789
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


اس بے بنياد رپورٹ کو تخليق کرنے کی سوچ پر صرف اظہار افسوس ہی کيا جا سکتا ہے، جو نہ صرف يہ کہ بالکل غلط بلکہ منطق اور دانش کے تمام اصولوں کو نطرانداز کيے ہوئے ہے۔

يہ طريقہ کار تمام اخلاقی اصولوں اور صحافتی اقدار کی نفی کرتا ہے جس کے نتيجے ميں سچائ کو دبا ديا جاتا ہے۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس مبينہ تحقيقاتی اخباری رپورٹ کے لکھاری نے ابن صفی کے عمران سيريز ناولز سے متاثر ہو کر يہ رپورٹ تحرير کی ہے۔ ميرا ذاتی خيال ہے کہ ابن صفی بھی اس کہانی کو اپنے کسی ناول کے لیے قبول نہ کرتے۔ ميرے خيال ميں وہ اس سے کہيں بہتر لکھاری تھے اور اس کہانی ميں تو اتنے جھول ہيں کہ ايک غير جانب دار تحقيقاتی رپورٹ تو درکنار، ايک کہانی نويس بھی اس مواد کو قبول کرنے سے انکار کر دے گا۔

اس رپورٹ ميں کسی بھی ايسے سورس يا شخص کا نام موجود نہيں ہے جس سے سوال و جواب يا تفتيش کے ذريعے حقائق کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ ايسے کوئ شواہد يا ثبوت بھی نہيں پيش کيے گئے جو کسی عدالتی کاروائ تو کجا ايک منطقی دليل کی بھی بنياد بن سکيں۔

رپورٹ ميں جس تقريب کا ذکر کيا گيا ہے وہ کسی تخريبی مقصد کی تکيمل کے ليے عمل ميں لائ جانے والی کوئ خفيہ کاروائ نہيں تھی۔ نومبر 16 کو اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے ميں "ونڈو آن امريکہ" کے نام سے ايک تعليمی اور ثقافتی سيمينار کا اہتمام کيا گياجو کہ 12ويں سالانہ عالمی ہفتہ تعليم ميلہ کے سلسلے کی ايک کڑی تھا جس ميں سفارت خانے کے عملے نے پاکستانی طالب علموں کو امريکی درس گاہوں ميں اعلی تعليم کے حصول کے ضمن ميں ميسير مواقعوں سے آگاہ کيا۔

عالمی ہفتہ تعليم کا مقصد ايسے منصوبوں کی ترغيب دينا ہے جس سے امريکيوں کو عالمی ماحول سے آشنائ دلائ جا سکے اور مستقبل ميں دنيا بھر سے عالمی ليڈروں کو راغب کيا جا سکے تا کہ وہ امريکہ ميں تعليم کے ساتھ ساتھ سيکھنے کے عمل سے متعلق اپنے تجربات سے آگاہ کر سکيں۔

اس تقريب سے متعلق معلومات کی باقاعدہ امريکی سفارت خانے کی سرکاری ويب سائٹ پر تشہير کی گئ۔
اس تقريب سے متعلق چند تصاوير آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں۔ آپ يہ بھی ديکھ سکتے ہيں کہ پاکستانی ميڈيا بھی اس تقريب پر رپورٹنگ کے ليے موجود تھا۔

http://www.flickr.com/photos/usembpak/6350287194/in/photostream/

اس طرح کے اقدامات دونوں ممالک کے مابين موجود خليج کو کم کرنے کے ليے جاری سفارتی کاوشوں کا حصہ ہيں۔ دنيا بھر ميں ممالک کے مابين فاصلوں کو کم کرنے کے ليے سفارت خانوں کے کردار کو تسليم کيا جاتا ہے۔ اس طرح کی بے مقصد افواہوں اور بے سروپا کہانيوں کی تشہير کی بجائے اس ضمن ميں کچھ اعداد وشمار کا جائزہ ليں اور ان نوجوان طالب علموں کے بارے ميں سوچيں جو اس طرح کے مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہيں اور اپنے کيرئيرز کو ترقی کی راہ پر گامزن کر کے اپنے معاشروں ميں مثبت تبديلياں لے کر آتے ہيں۔


سال 2011 کے تعليمی سال کے دوران امريکہ بھر کے کالج اور يونيورسٹيوں ميں ريکارڈ تعداد ميں دنيا بھر سے طالب علموں نے داخلہ ليا، جو کہ پچھلوں سال کے مقابلے ميں 5 فيصد سے بڑھ کر 723،277 ہو چکی ہے۔ گزشتہ برس 5045 پاکستانی طالب علموں نے امريکی درس گاہوں ميں تعليم حاصل کی۔

پاکستان کے مختلف شہروں سے جو طالب علم امريکی سفارت خانے کے متنوع تعليمی پروگراموں، کاوشوں اور منصوبوں کی بدولت امريکہ ميں تعليمی مواقعوں سے مستفيد ہو رہے ہيں، ان کی تفصيل آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں۔

http://maps.google.com/maps/ms?msid=205737962935049073467.0004b498e4da71663e99a&msa=0&ll=30.789037%2c91.318359&spn=21.958892%2c46.362305


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 
Top