میرے خیال میں مووی کا نام احساس ہے ۔اتوار کو فلم میزیا پر لگی ہوئی تھی ندیم کی ایک فلم نام تو یاد نہیں البتہ تھیم بتا دیتا ہوں شاید آپ کو نام یاد ہو۔
اس فلم میں ندیم کی والدہ اللہ کو پیاری ہو جاتی ہیں اور وہ اپنی ماں کے بغیر خود کو بہت اکیلا سمجھتا ہے اور سوچتا ہے کہ میں مر جاؤں اور اپنی ماں کے پاس چلا جاؤں۔ اس پر وہ بہت سے طریقے اپناتا ہے ۔ پہلے تو جو طریقہ میں نے فلم میں دیکھا کہ رنگیلا جو کہ ایک سپیرے کا رول کر رہا ہوتا ہے اور سانپ کا تماشا دکھا رہا ہوتا ہے تو ندیم مجمے سے آکر اسے ہاتھ میں پکڑ لیتا ہے یہ سوچ کر کہ یہ سانپ اسے ڈس لے گا اور وہ مر جائے گا ۔ اس طرح وہ اپنی ماں کے پاس پہنچ جائے گا ۔ مگر رنگیلا اس سے سانپ پکڑ لیتا ہے اور کہتا ہے کہ اس کا تو ڈنگ ہی نہیں ہے۔
انڈین فلم عاشقی کے گانے بھی دوریاں فلم کے گانوں "Horrible" نقل ہے ۔۔۔اپنے اس پوسٹ کے جواب میں دئیے گئے لست کو دیکھکر میں نے فیصل رحمان کی مووی دوریاں (ریلیز 1984) دیکھنے کا فیصلہ کیا ۔ انڈیا کی آندھیاں مووی میں پہہلے ھی دیکھ چکی تھی ۔ دوریاں دیکھکر یہ ثابت ہوگیا پوری کی پوری اس پاکستانی مووی کو انہوں نے آندھیاں کے نام سے ری میک کیا ہے - دوریاں کا مشہور گانا "بس ایک تیرے سوا کوئی نہیں ہے میرا " (اخلاق احمد ، مہناز) (کمپوزر روبن گھوش) کو بھی انہوں نے نقل کیا ہے ۔
دوریاں ہی میری آخری پاکستانی مووی ہے جو 2 دن پہلے دیکھی تھی
واہ کیا فلم تھی ۔ آپ کو کیسی لگی ؟آخر کوئی سال پہلے "جیرابلیڈ" دیکھی تھی منور ظریف کی۔
اچھی فلم تھی۔واہ کیا فلم تھی ۔ آپ کو کیسی لگی ؟
فلم میں منور ظریف اپنی انگلیاں بھی کاٹ لیتا ہے۔ وہ سین بڑا درد ناک تھا ۔اچھی فلم تھی۔
منور ظریف کی جو فلم میں نے کچھ دن پہلے دیکھی تھی وہ تھی رنگیلا اور منور ظریف ۔۔ واقعی کامیڈی میں ان دونوں کا جواب نہیں ہے اور نہ تھافلم میں منور ظریف اپنی انگلیاں بھی کاٹ لیتا ہے۔ وہ سین بڑا درد ناک تھا ۔