مقدس
لائبریرین
اُنہیں ڈھونڈ کے لانا تمہارا کام ہے
وہ تو مجھ سے اور مقدس سے چُھپ کے بیٹھے ہیں کہیں
میں بھی یہی سوچئنگ
اُنہیں ڈھونڈ کے لانا تمہارا کام ہے
وہ تو مجھ سے اور مقدس سے چُھپ کے بیٹھے ہیں کہیں
آج تو اردو محفل میں جھانکے کا بھی وقت نہیں ملا ۔۔۔ ۔۔!
جی جی بھیا۔۔ تاکہ آئسکریم نہ کھلانی پڑ جائے
ارے یہ آئسکریم کا ذکر کہاں سے آگیا۔۔۔ ۔! 1500 جیتے ہیں ہیں نین بھیا۔۔! اور آئس کریم ہم کھلائیں۔
بچت صرف 1000 روپیوں کی ہوئی ہے، کیوں 1500 روپئے بول کر نیرنگ خیال بھائی کا خون جلا رہے ہو آپ سب لوگ
وہ بھی سوچتے ہوں گے کہ 1000 روپئے ملے اور ٹریٹ کے نام پر اتنے سارے لوگوں کو آئس کریم اور پیزا کھلانا پڑ رہا ہے، تو نیٹ انکم تو نیگیٹیو ہی چلی گئی۔۔۔
چلئے نیرنگ بھائی، میں آپ کی مشکل حل کئے دیتا ہوں، آپ انہیں چھوڑ دیں، صرف مجھے ہی کھلا دیں۔۔۔
بچت صرف 1000 روپیوں کی ہوئی ہے، کیوں 1500 روپئے بول کر نیرنگ خیال بھائی کا خون جلا رہے ہو آپ سب لوگ
وہ بھی سوچتے ہوں گے کہ 1000 روپئے ملے اور ٹریٹ کے نام پر اتنے سارے لوگوں کو آئس کریم اور پیزا کھلانا پڑ رہا ہے، تو نیٹ انکم تو نیگیٹیو ہی چلی گئی۔۔۔
چلئے نیرنگ بھائی، میں آپ کی مشکل حل کئے دیتا ہوں، آپ انہیں چھوڑ دیں، صرف مجھے ہی کھلا دیں۔۔۔
بھائی ایسا نہ کہیں، ورنہ سارے شوہران پریشان ہو جائیں گے، آپ کا یہی جملہ لے کر بیگمات پروٹیسٹ کرنے لگ جائیں گی کہ دیکھیںیہ بات مجھے بھی یاد آئی تھی لیکن کہا اس لئے نہیں تھا کہ ہزار روپے میں تو آج کل کچھ بھی نہیں ہوتا۔۔۔ !
دیکھا مقدس بالکل نہیں آئی آپ کی باتوں میںیعنی کہ آپ پیزا اور آئسکریم کھلائیں گے
سو سوئیٹ بھیا
بھائی ایسا نہ کہیں، ورنہ سارے شوہران پریشان ہو جائیں گے، آپ کا یہی جملہ لے کر بیگمات پروٹیسٹ کرنے لگ جائیں گی کہ دیکھیں
ہزار روپے میں تو آج کل کچھ بھی نہیں ہوتا
ایک پیزا تو آجاتا ہے ۔۔یہ بات مجھے بھی یاد آئی تھی لیکن کہا اس لئے نہیں تھا کہ ہزار روپے میں تو آج کل کچھ بھی نہیں ہوتا۔۔۔ !
ایک پیزا تو آجاتا ہے وہ بھی بڑا سائز ۔۔یہ بات مجھے بھی یاد آئی تھی لیکن کہا اس لئے نہیں تھا کہ ہزار روپے میں تو آج کل کچھ بھی نہیں ہوتا۔۔۔ !
اسی طرح کے ایک پاکستانی صاحب نے کسی انگریز سے کہا کہ کیا وہ اپنی آنکھ کو اپنے منہ تک کھینچ کر لگا سکتا ہے، انگریز نے what non sense کہہ کر جواب دیا تو موصوف نے دعویٰ کیا کہ وہ ایسا کرسکتے ہیں۔ انگریز نے اسے کہا کہ اگر تم ایسا کرکے دکھادو تو ایک ہزار پاؤنڈ تمہارے ورنہ تم مجھے ایک ہزار دینا۔ شرط لگ گئی اور گواہوں کے سامنے پاکستانی صاحب نے اپنی دائیں آنکھ نکالی اور منہ میں ڈا ل لی (کیونکہ وہ پتھر کی آنکھ تھی)۔۔۔ انگریز کافی جھلّایا ۔ابھی وہ چیں بجبیں ہو ہی رہا تھا کہ ان صاحب نے کہا کہ اگر وہ پانچ ہزار کی شرط لگائے تووہ اپنی دوسری آنکھ کو بھی اپنے دانتوں سے چبا کر دکھا سکتے ہیں ورنہ پیسے واپس۔۔۔ اب تو انگریز بضد ہوا کہ ضرور کرکے دکھاؤ۔ (کیونکہ بائیں آنکھ بالکل اصلی لگ رہی تھی اور اس بات کا قطعی امکان نہیں تھا کہ دوسری آنکھ بھی نقلی ہوگی۔۔۔ چنانچہ جب گواہان کے سامنے شرط لگ گئی تو پاکستانی نے اطمینان سے :
اپنی مصنوعی بتیسی منہ سے نکالی آور آنکھ پر رکھ کر دانتوں سے آنکھ پکڑ کر دکھادی۔۔۔ ۔۔
اب آپ اندازے لگاتے رہیں کہ وہ کون صاحب ہوسکتے ہیں