پاکستان انسداد دہشتگردی فنڈسے ہتھیار خریدرہا ہے،امریکی کانگریس

کاشف رفیق

محفلین
واشنگٹن ... امریکی کانگریس کے ایک پینل نے بش انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کو ایف سولہ طیارے فروخت کر نے کے فیصلے کی سماعت کا مطالبہ کیاہے اور الزام لگایا ہے کہ پاکستان امریکا کی جانب سے انسداد دہشت گردی فنڈ کو ہتھیاروں کی خریداری میں استعمال کر رہا ہے جو صرف بھارت کے خلاف استعمال ہوسکتے ہیں۔کانگریس کے پینل کی جانب سے تفتیش کا مطالبہ اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان کو طیارے دینے کے پروگرام کو امریکی ارکان پارلیمنٹ کی اجنب سے سخت تنقید کا سامنا کر نا پڑے گا۔فروخت کی تفتیش کا مطالبہ نیو یارک سے ڈیمو کریٹک کانگریس کے رکن گرے ایکرمین نے کیا ہے جو مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے بارے میں بین الاقوامی سب کمیٹی کے سربراہ ہیں ۔گزشتہ ہفتے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار براک اوبامہ نے بھی الزام لایا تھا کہ پاکستان انسداد دہشت گردی کا فنڈ بھارت کے خلاف استعمال کر نے کے لئے تیاریاں کر رہا ہے ۔16 ستمبر کو کانگریس کی سب کمیٹی پاکستان کو ایف سولہ طیارے دئے جانے کے پروگرام اور کا مکمل جائزہ لے گی ۔کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ پاکستان نے یو ایس فارن ملٹری فنانسگ ایف ایم ایف اب تک کس طرح استعمال کی گئی ہے ۔

سورس
 

فاروقی

معطل
بھئی یہ اسلحہ بنانے کے کارخانے ہی کیوں ختم نہیں کر دیتے..........تاکہ نا رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری................

لیکن کارخانے ختم کر دئے تو بیچارے کھائیں گے کیا .........دوسروں کی موت ہی تو "'سپر پاور "کا رزق ہے..........
 

کاشف رفیق

محفلین
درست فرمایا۔ یہ بھی پڑھئے:

بڑی تعداد میں ہتھیاروں کی ڈیل سے امریکی انتظامیہ دباؤ کا شکار
واشنگٹن ... امریکی انتظامیہ عراق، افغانستان،شمالی کوریا اور ایران میں بڑی تعداد میں ہتھیاروں کی ڈیل سے دباؤ کا شکار ہے ۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق ہتھیاروں کی ڈیل میں ٹینک، ہیلے کاپٹرز اور فائٹر جیٹ سے لے کر میزائل تک،ریموٹ پائلٹ ایئر کرافٹ اور جنگی جہاز شامل ہیں۔ اخبار کے مطابق اس سال32 بلین ڈالر کا ہتھیاراور دیگر فوجی سامان فروخت کیا گیا ،2005 میں فروخت کئے جانے والے فوجی سازو سامان کی مالیت12 بلین ڈالر تھی ۔ان ہتھیاروں کی فروخت کی اصل منڈی مشرق وسطیٰ ہے اور اب اس کا دائرہ شمالی افریقا، ایشیا،لاطینی امریکا،یورپ اور کینیڈا تک پھیل گیا ہے۔اخبار کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برس کے دوران عراق نے3 بلین ڈالر سے زائدکے ہتھیار خریدنے کے معاہدوں پر دست خط کیے ہیں اور مستقبل میں مزید7بلین ڈالر کی رقم اسی مد میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ٹائمز اخبار کے مطابق وزارت دفاع کے ریکارڈ کے مطابق امریکا نے گزشتہ تین برس میں افغانستان کے نام پر10 بلین ڈالر سے زائد کا فوجی سازوسامان خریداہے۔
 

فاروقی

معطل
پر پاکستان کو کس نے اجازت دی کے اپنے دفاع کے لیے اسلحہ خریدے...............امریکہ تو "سپر پاور " ہے ......چاہے اسلحہ خریدے یا بیچے......اسے کسی کی اجازت کی کیا ضرورت ہے.............امریکہ تو ........جس کی لاٹھی اس کی بھینس ...........والے فارمولے پر عمل پیرا ہے.....
 
Top