علی وقار
محفلین
یہ سمجھ کر تسلی دی جا سکتی ہے کہ نئی ٹیم بھجوائی گئی یا اے ٹیم بھجوائی گئی مگر ہے تو یہ نا اہلی۔ بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے والی کسی ٹیم کو اور کسی ایک میچ کو بھی ہلکا نہیں لینا چاہیے تھا۔ ایسے تجربات ماضی میں بھی ہوئے اور کچھ ایسے ہی نتائج برآمد ہوئے تھے۔ کئی بار ایسا ہوا کہ ٹیم کے کلیدی کھلاڑی ناراض ہو گئے تو اے ٹیم کو کھلایا گیا۔ یہاں فرق یہ ہوا کہ ٹیم کے نمایاں کھلاڑیوں کو بغیرکسی ٹھوس وجہ کے آرام کروایا گیا اور اس کا نتیجہ سامنے آ گیا۔