یہ بات کل کسی نے ٹوئیٹر پر کہی تھی۔ ایکسپریس والوں نے اسے خبر بنا دیا۔ (صحافت
)
یہ تو سوشل میڈیا اور کرک انفو ٹائپ کی ویب سائٹ سے اخبار والوں کو مواد مل جاتا ہے ورنہ سپورٹس کے بارے میں ان کی حالت بہت پتلی ہوتی ہے
یہ ایکسپریس کی آج کی ہی خبر دیکھ لیں
اوپر ہیڈنگ میں شاہ زیب کو پیسر لکھا گیا ہے اور وہ ایک لیگ سپنر ہے۔ درمیان میں شائی ہوپ کی وکٹ احمد شہزاد کو ملنے کا ذکر ہے اور احمد کو کوئی وکٹ ہی نہیں ملی
اسی طرح بولر کو بیٹسمین اور بیٹسمین کو بولر بنا دینا، تصویر کسی کھلاڑی کی اور خبر کسی اور کھلاڑی کی لگا دینا عام سی بات ہے۔
عبداللہ محمد بھائی کی پسندیدہ کھلاڑی ثائنہ نیہوال نے بھی ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ جب میں نے پہلا ٹورنامنٹ جیتا تو تمام اخباروں نے میری جیت کی خبر لگائی اور ساتھ تصویر ثانیہ مرزا کی۔
ویسے آپ کبھی نوٹ کریں کہ اخبارات کے کھیلوں پہ لکھنے والا خاص کالم نگار بھی اعداد و شمار کے بارے میں کالم شاذ و ناذر ہی لکھتے ہیں بس میچوں پہ تبصرہ اور ٹیم کی سیاست