پاکستان سُپر لیگ 2018 ،میچ شیڈول اور رواں میچ پر تبصرے

images.jpg

دیکھ سیمی! اس بار میری باری ہے۔
 
کل دن میں اے ARY نیوز والے کراچی کنگز کی جتنی تعریف کر رہے تھے دیکھ کر لگتا تھا کراچی کنگز ہی پاکستان کی قومی ٹیم ہے
‏اب ہمیں یہ تسلیم کر لینا چاہیے کہ GEO اور ARY دونوں ہی منحوس ہیں، انکی نحوست دونوں ٹیموں کو لے ڈوبی
 
ہم نے آپ سے ایدھر پوچھا بھی تھا ماجد خان پر روشنی ڈالنے کے لئے لیکن شائد آپکی نظر نہیں پڑی-


بڑے عرصے بعد ماجد خان صاحب کا دیدار ہوا۔ بیٹسمین تو آپ جیسے بھی تھے لیکن طمطراق والے خان صاحب تھے۔ اقبال قاسم نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ماجد خان پویلین اور ڈریسنگ روم میں بھی بجائے کسی سے بات کرنے کے، کتاب لیے پڑھتے رہتے تھے!
ایلن ویلکنز جی ماجد خان کی بہت تعریفیں کر رہے ابھی ابھی بھی دورانِ میچ بڑی سکرین پر جب انکی لاھور کے ٹور کی تصاویر دیکھائی تو بھی کیں اور علی الصبح بھی یہ ٹویٹا




یاز و وارث پائیں کچھ روشنی ڈالیں ماجد خان صاب پر -
 

محمد وارث

لائبریرین
ہم نے آپ سے ایدھر پوچھا بھی تھا ماجد خان پر روشنی ڈالنے کے لئے لیکن شائد آپکی نظر نہیں پڑی-
معذرت خواہ ہوں برادرم کہ نظر نہیں پڑی۔

چلیں ایک بات میں نے آپ کو ماجد خان کی بتائی۔ ایک آدھ اور بتاتا ہوں۔ ماجد خان سلپ کے سپیشلسٹ فیلڈر تھے، اور جب ان کا زوال آیا تو مشہور ہو گیا کہ سلپ میں کھڑے کھڑے رہ رہ کر (وہ بھی پاکستان میں جہاں سلپ میں کوئی گیند آتی ہی نہیں تھی) ان کو "سستی" (پنجابی کی نُستی) پڑ جاتی تھی اور پھر آؤٹ ہو جاتے تھے ! :)

اقبال قاسم نے 77-1976 کے ویسٹ انڈیز کے دورے کا دلچسپ حال لکھا ہے۔ وہی دورہ جب ان سب نے وہاں "ماؤنٹین چکن" کھایا تھا اور بعد میں علم ہوا کہ وہ تو بڑا مینڈک تھا۔ اس سیریز میں ماجد خان عروج پر تھے۔ ویسٹ انڈیز کا باؤلنگ اٹیک اس وقت اپنے عروج پر تھا، لیکن ماجد خان کی اس دورے میں یادگار اننگز ہیں۔ ایک میچ میں اقبال قاسم نے لکھا کہ خان صاحب بہت غصے میں تھے (وہ ویسے بھی ہر وقت غصے میں رہتے تھے) کہ دنیا نے ہوا بنا دیا ہے ویسٹ انڈیز کے باؤلروں کے، اور پھر جاتے ہی ان کی ٹھکائی شروع کر دی اور لنچ سے پہلے سینچری بنا ڈالی۔
 

یاز

محفلین
پہلے ورلڈکپ کا سیمی فائنل بھی ماجد خان اور ظہیر عباس نے تقریباً جتوا ہی دیا تھا۔ لیکن باقی ٹیم کی پاکستانیت آڑے آئی اور چیزنگ نہ کرنے کی ریت برقرار رہی۔
 
معذرت خواہ ہوں برادرم کہ نظر نہیں پڑی۔

چلیں ایک بات میں نے آپ کو ماجد خان کی بتائی۔ ایک آدھ اور بتاتا ہوں۔ ماجد خان سلپ کے سپیشلسٹ فیلڈر تھے، اور جب ان کا زوال آیا تو مشہور ہو گیا کہ سلپ میں کھڑے کھڑے رہ رہ کر (وہ بھی پاکستان میں جہاں سلپ میں کوئی گیند آتی ہی نہیں تھی) ان کو "سستی" (پنجابی کی نُستی) پڑ جاتی تھی اور پھر آؤٹ ہو جاتے تھے ! :)

اقبال قاسم نے 77-1976 کے ویسٹ انڈیز کے دورے کا دلچسپ حال لکھا ہے۔ وہی دورہ جب ان سب نے وہاں "ماؤنٹین چکن" کھایا تھا اور بعد میں علم ہوا کہ وہ تو بڑا مینڈک تھا۔ اس سیریز میں ماجد خان عروج پر تھے۔ ویسٹ انڈیز کا باؤلنگ اٹیک اس وقت اپنے عروج پر تھا، لیکن ماجد خان کی اس دورے میں یادگار اننگز ہیں۔ ایک میچ میں اقبال قاسم نے لکھا کہ خان صاحب بہت غصے میں تھے (وہ ویسے بھی ہر وقت غصے میں رہتے تھے) کہ دنیا نے ہوا بنا دیا ہے ویسٹ انڈیز کے باؤلروں کے، اور پھر جاتے ہی ان کی ٹھکائی شروع کر دی اور لنچ سے پہلے سینچری بنا ڈالی۔
ہمیں تو بس اتنا یاد ہے کہ بہت خوبصورت بیٹنگ اسٹائل تھا ماجد کا، کیا خوبصورت پوز بنا کر گیند کو کھیلتے تھے!
 

محمد وارث

لائبریرین
ہمیں تو بس اتنا یاد ہے کہ بہت خوبصورت بیٹنگ اسٹائل تھا ماجد کا، کیا خوبصورت پوز بنا کر گیند کو کھیلتے تھے!
افسوس کہ عمران خان کی اپنے اس پڑھے لکھے کزن سے بھی نہیں بنی۔ عمران خان کے ہاتھ کپتانی لگی تو ماجد خان صاحب باہر ہو گئے! :)
 
Top