عبداللہ محمد بھائی کو بھی خاص مبارک باد
اب فا ئنل میں کس کے ساتھ ہیں بھائی!
اب فا ئنل میں کس کے ساتھ ہیں بھائی!
اب فا ئنل میں کس کے ساتھ ہیں بھائی!
یعنی اسلام آباد کو جتوانا چاہتے ہیں آپ؟سر سیمی خان کے ساتھ-
کہیں آپ شرط وغیرہ تو نہیں جیت رہے ہیںاب فا ئنل میں کس کے ساتھ ہیں بھائی!
شرط کیا جیتنی فہد صاحب، لیکن اگر کسی بُکی کو عبداللہ صاحب کا علم ہو جائے تو عیش ہو جائیں، بُکی کے بھی اور عبداللہ صاحب کے بھی!کہیں آپ شرط وغیرہ تو نہیں جیت رہے ہیں
جتوانا کیا بس انہیں جیتا ہی سمجھیں۔یعنی اسلام آباد کو جتوانا چاہتے ہیں آپ؟
پچھلی بار سیمی زلمی چیمپیئن رہا تھا کیا ؟
دیکھ سیمی! اس بار میری باری ہے۔
بڑے عرصے بعد ماجد خان صاحب کا دیدار ہوا۔ بیٹسمین تو آپ جیسے بھی تھے لیکن طمطراق والے خان صاحب تھے۔ اقبال قاسم نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ماجد خان پویلین اور ڈریسنگ روم میں بھی بجائے کسی سے بات کرنے کے، کتاب لیے پڑھتے رہتے تھے!
ایلن ویلکنز جی ماجد خان کی بہت تعریفیں کر رہے ابھی ابھی بھی دورانِ میچ بڑی سکرین پر جب انکی لاھور کے ٹور کی تصاویر دیکھائی تو بھی کیں اور علی الصبح بھی یہ ٹویٹا
یاز و وارث پائیں کچھ روشنی ڈالیں ماجد خان صاب پر -
معذرت خواہ ہوں برادرم کہ نظر نہیں پڑی۔ہم نے آپ سے ایدھر پوچھا بھی تھا ماجد خان پر روشنی ڈالنے کے لئے لیکن شائد آپکی نظر نہیں پڑی-
ہمیں تو بس اتنا یاد ہے کہ بہت خوبصورت بیٹنگ اسٹائل تھا ماجد کا، کیا خوبصورت پوز بنا کر گیند کو کھیلتے تھے!معذرت خواہ ہوں برادرم کہ نظر نہیں پڑی۔
چلیں ایک بات میں نے آپ کو ماجد خان کی بتائی۔ ایک آدھ اور بتاتا ہوں۔ ماجد خان سلپ کے سپیشلسٹ فیلڈر تھے، اور جب ان کا زوال آیا تو مشہور ہو گیا کہ سلپ میں کھڑے کھڑے رہ رہ کر (وہ بھی پاکستان میں جہاں سلپ میں کوئی گیند آتی ہی نہیں تھی) ان کو "سستی" (پنجابی کی نُستی) پڑ جاتی تھی اور پھر آؤٹ ہو جاتے تھے !
اقبال قاسم نے 77-1976 کے ویسٹ انڈیز کے دورے کا دلچسپ حال لکھا ہے۔ وہی دورہ جب ان سب نے وہاں "ماؤنٹین چکن" کھایا تھا اور بعد میں علم ہوا کہ وہ تو بڑا مینڈک تھا۔ اس سیریز میں ماجد خان عروج پر تھے۔ ویسٹ انڈیز کا باؤلنگ اٹیک اس وقت اپنے عروج پر تھا، لیکن ماجد خان کی اس دورے میں یادگار اننگز ہیں۔ ایک میچ میں اقبال قاسم نے لکھا کہ خان صاحب بہت غصے میں تھے (وہ ویسے بھی ہر وقت غصے میں رہتے تھے) کہ دنیا نے ہوا بنا دیا ہے ویسٹ انڈیز کے باؤلروں کے، اور پھر جاتے ہی ان کی ٹھکائی شروع کر دی اور لنچ سے پہلے سینچری بنا ڈالی۔
افسوس کہ عمران خان کی اپنے اس پڑھے لکھے کزن سے بھی نہیں بنی۔ عمران خان کے ہاتھ کپتانی لگی تو ماجد خان صاحب باہر ہو گئے!ہمیں تو بس اتنا یاد ہے کہ بہت خوبصورت بیٹنگ اسٹائل تھا ماجد کا، کیا خوبصورت پوز بنا کر گیند کو کھیلتے تھے!
ادھر عمران اور للی کا بولنگ اسٹائل، گویا کسی نے غزل ترنم سے سنادی ہو۔افسوس کہ عمران خان کی اپنے اس پڑھے لکھے کزن سے بھی نہیں بنی۔ عمران خان کے ہاتھ کپتانی لگی تو ماجد خان صاحب باہر ہو گئے!
ہیڈلی بھی، واہ واہ کیا ردھم تھا!ادھر عمران اور للی کا بولنگ اسٹائل، گویا کسی نے غزل ترنم سے سنادی ہو۔
ہیڈلی بھی، واہ واہ کیا ردھم تھا!