بنگلہ دیش اور اس کے معاملات کی پاکستانی خارجہ پالیسی میں کچھ خاص اہمیت نہیں رہی ۔ نواز شریف تو ویسے بھی بھارت نواز ہیں وہ مولانا صاحب کے لئے تشویش کیوں ظاہر کریں گے۔
لبرلز اور انسانی حقوق کے پاکستانی علمبردار جماعت اسلامی سے ہمدردی نہیں رکھتے۔ رہے عوام تو بنگالیوں کی علیحدگی سے دل شکستہ ہیں ۔ ہم جیسے لوگ کلام اقبال پڑھ کر سمجھتے ہیں کہ مسلمان ایک امت ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ مسلم ممالک کے حکمران صرف اپنے اقتدار کے محافظ ہیں اگر مسلم امہ کے مفاد کے لئے سرگرم ہوتے تو عرب و عجم کے مسلم ممالک میں یہ ابتری نہ ہوتی