مصطفے قاسم
محفلین
اسلام و علیکم!
بندہ حقیر کو مصطفےٰ قاسم کہتے ہیں اور میں “بیچلرز ان کمپیوٹر سائنسز“ کا طالب علم ہوں۔ میں نے حالیہ اس محفل میں شمولیت اختیار کی ہے اور یہاں پر لینکس کے لیئے با قاعدہ فارم کو دیکھ کر کافی خوشی ہوئی۔ میں بھی لینکس کا ابتدائی یوزر ہوں اور کچھ عرصے سے لینکس استعمال کر رہا ہوں۔
لینکس کے استعمال کے آغاز سے میں نے جس چیز کو شدت سے محسوس کیا وہ لینکس کے متعلق اجتماعی سطح پر ایک تنظیمی سانچے کا نہ ہونا ہے جس سے لینکس کے نئے صارفین ونڈوز سے لینکس پر آنے سے گھبراتے ہیں۔ حالانکہ ہمارے پاس بہت سے ایسے برادران ہیں جو لینکس میں بہتر مہارت رکھتے ہیں اور علم کی تشہیر سے بھی نہیں کتراتے مگر مسلہ یہ ہے کہ نئے آنے والے برادران ان سے شناسائی نہ ہو پانے اور ایک اجتماعی پلیٹ فارم کے نہ ملنے سے مایوسی اور بہت سی غلط قصے کہانیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اسوقت میرے اندازے کیمطابق “لینکس پاکستان ڈاٹ نیٹ“ اپنے ویب بیسڈ فارم اور ای میلنگ لسٹ سے قابل قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے۔
مگر اگر ہم باقی ممالک میں لینکس سے متعلقہ رضاکارانہ تظیموں کو دیکھیں تو ان کی کارگردگی کی ایک بڑی وجہ تنظیم کے ممبران کے آپس میں مضبوط روابط اور دولت اور منصب کی لالچ کے بغیر ہر ایک کا حسب توفیق تنظیمی مقاصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے۔
ہمارے ملک میں بھی ایک نہیں بلکہ کئی ایسی کاوشوں کی ضرورت ہے جس سے پاکستان میں آئی ٹی کو پروپرائٹیری سوفٹ وئیر سے فری سوفٹ وئیر کی راہ پر گامزن کیا جا سکے تا کہ آئی ٹی کی تعلیم اور استعمال کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جاسکے۔
میں اپنے دوستوں اور بھائیوں کی آرا کا منتظر ہوں۔
بندہ حقیر کو مصطفےٰ قاسم کہتے ہیں اور میں “بیچلرز ان کمپیوٹر سائنسز“ کا طالب علم ہوں۔ میں نے حالیہ اس محفل میں شمولیت اختیار کی ہے اور یہاں پر لینکس کے لیئے با قاعدہ فارم کو دیکھ کر کافی خوشی ہوئی۔ میں بھی لینکس کا ابتدائی یوزر ہوں اور کچھ عرصے سے لینکس استعمال کر رہا ہوں۔
لینکس کے استعمال کے آغاز سے میں نے جس چیز کو شدت سے محسوس کیا وہ لینکس کے متعلق اجتماعی سطح پر ایک تنظیمی سانچے کا نہ ہونا ہے جس سے لینکس کے نئے صارفین ونڈوز سے لینکس پر آنے سے گھبراتے ہیں۔ حالانکہ ہمارے پاس بہت سے ایسے برادران ہیں جو لینکس میں بہتر مہارت رکھتے ہیں اور علم کی تشہیر سے بھی نہیں کتراتے مگر مسلہ یہ ہے کہ نئے آنے والے برادران ان سے شناسائی نہ ہو پانے اور ایک اجتماعی پلیٹ فارم کے نہ ملنے سے مایوسی اور بہت سی غلط قصے کہانیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اسوقت میرے اندازے کیمطابق “لینکس پاکستان ڈاٹ نیٹ“ اپنے ویب بیسڈ فارم اور ای میلنگ لسٹ سے قابل قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے۔
مگر اگر ہم باقی ممالک میں لینکس سے متعلقہ رضاکارانہ تظیموں کو دیکھیں تو ان کی کارگردگی کی ایک بڑی وجہ تنظیم کے ممبران کے آپس میں مضبوط روابط اور دولت اور منصب کی لالچ کے بغیر ہر ایک کا حسب توفیق تنظیمی مقاصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے۔
ہمارے ملک میں بھی ایک نہیں بلکہ کئی ایسی کاوشوں کی ضرورت ہے جس سے پاکستان میں آئی ٹی کو پروپرائٹیری سوفٹ وئیر سے فری سوفٹ وئیر کی راہ پر گامزن کیا جا سکے تا کہ آئی ٹی کی تعلیم اور استعمال کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جاسکے۔
میں اپنے دوستوں اور بھائیوں کی آرا کا منتظر ہوں۔