نبیل
تکنیکی معاون
مغربی میڈیا میں جہاں پاکستان میں نافذ کردہ ایمرجنسی کی مذمت کی جا رہی ہے وہاں کچھ صحافی اور اشاعتی ادارے شرمناک حد تک ڈس انفارمیشن پھیلا رہے ہیں۔ ان کی ہر تحریر کا لب لباب یہ ہوتا ہے کہ جنرل مشرف ہی پاکستان میں مذہبی انتہا پسندی کے خلاف آخری دیوار ہے اور یہ کہ اگر پاکستان میں الیکشن ہو گئے تو اس کے نتیجے میں انتہا پسند اقتدار میں آجائیں گے جیسے کہ الجزائر میں آئی ایس ایف اقتدار میں آ گئی تھی جسے الجزائر کی فوج نے مغرب کی حمایت سے معزول کیا تھا۔ جرمن آن لائن جریدہ شپیگل آن لائن میں اس طرح کی کئی تحریریں شائع ہو چکی ہیں۔ یہ کہا جاتا ہے کہ جریدہ شپیگل یہودیوں کی ملکیت ہے اور اس لیے یہ مسلمانوں کے خلاف ہے لیکن حیرانی کی بات ہے کہ اس طرح کی تمام تحریریں لکھنے والوں کے نام مسلمانوں والے ہوتے ہیں جیسے کہ یاسین مشرباش اور حسنین کاظم وغیرہ۔ خاص طور پر یاسین مشرباش کو یہ ثابت کرنے کا بہت شوق ہے کہ وہ ٹیررازم کا ایکسپرٹ ہے اور اس کی ہر بات القائدہ سے شروع ہو کر القائدہ پر ختم ہوتی ہے اور پاکستان کی حالیہ صورتحال کا تجزیہ بھی وہ اسی تناظر میں کیے جا رہا ہے۔ وہ پاکستان میں ہوتا تو یقیناً روزنامہ امت کا کالمسٹ ہوتا۔