اس پلانٹ کا شائد فوری طور پر تو مکمل فائدہ حاصل نہ کیا جا سکے کہ گیس کی کمی ہے۔
اور موسم سرما میں ویسے بھی ڈیمانڈ بڑھ جاتی ہے اور گیس کا پریشر کم ہوتا ہے۔
لیکن گرمیوں میں اس سے کھاد پیدا کی جا سکے گی، اور یوریا کھاد تو بنیادی پروڈکٹ ہے لیکن اسطرح کے پلانٹ سے بہت سی بائی پروڈکٹ (کیمیکلز وغیرہ) بنائے جاتے ہیں۔
بہرحال چاہے کم گیس ملے کچھ نا کچھ تو فرق پڑے گا ملک کی درآمدات پر۔
اور اس پلانٹ سے مکمل فائدہ 2014 کے بعد ہی لیا جا سکے گا جب
ایران پاکستان اور
ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-انڈیا
گیس پائپ لائن مکمل ہو جائیں گی۔