زیک کو "وہ" والی بائسیکل نہیں چاہیے شاید ان کی مراد اسپورٹس یا ماؤنٹین بائیک کی ہے غالباًالسلام علیکم
سائیکل رینٹ پر لینی ہے تو اسلام آباد جا کر کسی سے پوچھنا کہ سائیکل ریپیئر کی شاپ کہاں ہے، جو سائیکل ریپیئر کرتے ہیں وہی سائیکل رینٹ پر دیتے ہیں۔ اس پر سپیشل سائیکل رینٹ شاپ نہیں ہوتی۔ اب تو موٹر سائیکل بھی رینٹ پر ملتی ہیں۔
والسلام
وہ والی کونسی؟زیک کو "وہ" والی بائسیکل نہیں چاہیے شاید ان کی مراد اسپورٹس یا ماؤنٹین بائیک کی ہے غالباً
میں بھیمیں بھی۔
اس وقت تک بی ایم ایکس نہیں آئی تھی؟بر سبیل تذکرہ یاد آیا میں لڑکپن میں سائیکل (عام سائیکل سہراب یا پیکو ) دو روپے گھنٹہ کے حساب سے لیا کرتا تھا ۔
یہ شاید کوئی چوراسی پچاسی کی بات ہو گی ۔
یہ سائیکلیں بھی آ تو گئی تھیں لیکن محض ٹی وی پر نظر آتی تھیں (شاید پاکستان میں بڑے شہروں میں کہیں موجود بھی ہوں گی) میں تو اندرون سندھ کی بات کر رہا ہوں جہاں لڑکپن گزرا ۔اس وقت تک بی ایم ایکس نہیں آئی تھی؟
اسلام آباد کیا اب پوش نہیں رہا؟آپ کی مراد شاید سپورٹس سائیکلز وغیرہ سے ہے ۔ اس کا رواج پاکستان کے بہت زیادہ پوش ایریا میں ہو تو ہو۔
اسلام آباد میں کبھی جانا نہیں ہوا ۔ لاہور کے عام علاقوں میں اس قسم کی بائیکس دیکھنے کو نہیں ملیں اسی لیے پاکستان کا کہا۔ لاہور میں تو ایسی بائیکس پوش علاقوں میں بھی رینٹ پر دیکھنے کو نہیں ملیںاسلام آباد کیا اب پوش نہیں رہا؟
سہراب، چائنا وغیرہ وغیرہوہ والی کونسی؟
بنتی تو ساری ہی مشرقی ایشیا میں ہیں آجکل۔سہراب، چائنا وغیرہ وغیرہ
شکریہ امجد۔ یہ گروپ کچھ کارآمد معلوم ہوتا ہےاسلام آباد اور اس کے گردو نواح میں میرے علم میں کوئی باقاعدہ بائسیکل رینٹل بزنس تو نہیں البتہ "کریٹیکل ماس اسلام آباد (سی ایم آئی)" کے نام سے مردو خواتین بائسیکلسٹ کا ایک گروپ ہے جو اکثر اسلام آباد کے اندر اور اسلام آباد سے دوسرے شہروں کے لیے بائسیکل ریلیز اورگنائز کرتا رہتا ہے۔ اس گروپ میں اکثر بائسیکلز کی خریدوفروخت اور رینٹ وغیرہ کی بات ہوتی رہتی ہے۔ آپ فیس بک پر سرچ کر سکتے ہیں۔
مکمل پاکستانی کام۔ کسی پاکستانی سے کوئی کام پوچھو تو وہ جان پہچان کا بندہ ڈھونڈنے ہی کا کہتا ہےاگر کوئی جان پہچان والا بندہ مل جائے تو اس سے کچھ عرصہ کے لئے لی جا سکتی ہے۔
واہ میں تو ہر گھر میں ایک یا زائد سائیکلیں ہوتی تھیں۔اور میں سائیکلیں کرائے پر دیتا تھا۔
پہلے ربط کے لئے شکریہ۔ ایپ تو یہاں ڈاونلوڈ نہیں کر سکتا اور یہ واضح نہیں ہے کہ یہ سروس نسٹ کے علاوہ بھی کہیں موجود ہے
اب تقریباً ہر گھر میں موٹر سائیکل موجود ہے جو آہستہ آہستہ سائیکلوں کی جگہ لیتے جا رہے ہیں۔واہ میں تو ہر گھر میں ایک یا زائد سائیکلیں ہوتی تھیں۔
ایک وجہ تو رہی موٹر سائیکلوں کی تعداد کا بڑھ جانا۔ دوسری وجہ 2008 کے خود کش حملوں کے بعد تمام فیکٹریوں کو ایک ہی وقت میں چھٹی نہیں ہوتی۔کچھ سال پہلے واہ گیا تو چھٹی کے وقت وہ سائیکلوں کا ہجوم نظر نہ آیا