بیٹا محروم کردو ۔ اب میں تو نہیں منع کروںگا۔میں تو خود اپنی کئی پوسٹز حذف کرنا چاہتا ہوں
مگر یہ درست ہے کہ انسانیت کا درست حق صرف مسلم ہی ادا کرتا ہے۔ اگر وہ مسلم ہے
ہمت بھائی یہاں میں آپ سے سو فیصد متفق ہوں کہ اگر ایک انسان ایک حقیقی مسلمان ہو تو اس سے زیادہ انسانیت کسی میں نہیں ہوسکتی بلاشبہ ہمارے اکابرین کی زندگی سے اسکی بہترین مثالیں دی جاسکتی ہیں ۔ لیکن کیا پاکستان میں آپ کو سارے مسلمان ایسے ہی نظر آتے ہیں ؟ یہاں تو بھائی بھائی کا خون کر رہا ہے قبروں سے میتوں کو نکال کر ان کی بے حرمتی کی جارہی ہے نہ صرف لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے بلکہ ان کے زخموں میں نمک مرچ بھر کر بوریوں میں بند کیا جارہا ہے ایسے میں آپ کے یہ جملے
درست ہے مغرب میں بلکہ غیر مسلم معاشرے میں ادمی انسان کیسے رہ سکتا ہے۔ اس صورت میں مغربی معاشرے میں رہ جانےوالے مسلمانوں کو ایک مہم چلانی چاہیے کہ وہاں کا ادمی انسان یعنی مسلمان ہوجاوے۔
بے محل لگتے ہیں۔ اگر آپ دیکھیں تو غیر مسلموں میں پھر بھی انسانیت نظر آتی ہے آپ نے کوریا میں دیکھا ہوگا اور میں نے جاپان میں دیکھا ہے کہ انکے دل میں انسانیت کی اتنی محبت ہے ۔ ایک جاپانی کے اس سوال نے بڑے بڑے مسلم علماء جن میں سعودی عرب اور مصر کے جید علماء شامل تھے کو اتنا شرمندہ کردیا تھا کہ سب سر جھکا کر خاموشی سے اسکی تقریر سنتے رہے تھے وہ سوال کیا تھا بہت آسان سوال کہ آپ کہتے ہیں اسلام ہم کو انسانیت سکھاتا ہے انسان بناتا ہے امن کا مذہب ہے آپ مجھے کوئی ایسا مسلم ملک بتادیں جن کا مقابلہ انسانیت کے حوالے سےایک غیر مسلم جاپانی( وہ خود تو مسلمان تھا) نہ کرسکتا ہو کوئی ایسا مسلم ملک موجود ہے جہاں کا معاشرہ ایسا ہو جس کو باقی ساری دنیا کے مسلمان قبول بھی کرتے ہوں اگر اسلام امن کا مذہب ہے تو تمام مسلمان امن پسند کیوں نہیں ہیں اور جتنا اسلام کے دعویداروں نے ایک دوسرے کا قتل کیا ہے اتنا کسی بھی مذہب کے دعویداروں میں ایک دوسرے کا نہیں کیا جب اسلام سے دور رہ کر غیر مسلم مسلمانوں سے زیادہ امن پسند نظر آتے ہیں تو پھر اسلام کا کو امن پسندی کا دعوٰی کیسا۔
اس بات سے میرا مقصد نعوذوباللہ اسلام کا مزاق اڑانا نہیں ہے بلکہ یہ سب جو ہم کو سننا پڑ رہا ہے وہ ہمارے اپنے اعمالوں کا نتیجہ ہے ۔ ہمت بھائی میں بھی آپ ہی کی طرح بہت خوش ہوں اور مسلمانوں کی تعداد بڑھنے پر کون سا مسلمان ایسا ہے جو خوش نہ ہو پر میرا نظریہ یہ ہے کہ تعداد میں اضافہ اپنی جگہ پر پہلے سے جو مسلمان موجود ہیں وہ کم از کم اپنے آپ کو صحیح طرح مسلمان بنالیں آنحضرت (ص) کی اس حدیث کی مصداق کہ "مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے" یقین کریں صرف یہ ایک حدیث ہی اپنا لی جائے تو ظاہر ہے کسی کو قتل کرنا تو الگ بات ہے کوئی کسی کو گالی بھی نہیں دے گا اور ہم پھر سینہ چوڑا کر کے انسانیت کی سب سے اونچی منزل پر ہونے کا دعوٰی کر سکیں گے