واجد دیکھیں۔ میری بات کو اس طرح سے سمجھیں کہ فرضکیا کل کو ساری دنیا پر مسلمان قبضہ کر لیتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ سب کو ہم زبردستی تلوار کے زور پر مسلمان تو نہیں بنا سکیں گے نا۔ تو ظاہر ہے کہ ہمیں ان پر حکمرانی کرنے، جنگ سے تباہ شدہ شہروں کی مرمت، غرض ہر شعبہ ہائے زندگی میں اپنے ماہرین لانے ہوں گے۔ یہ سب دنیاوی امور کے ماہرین ہی ہوں گے۔ کیا ہمارے پاس یہ سب ماہرین موجود ہیں؟واجدحسین نے کہا:جہاں تک علم کی بات یا مسلمانوں میں ٹیکنالوجی کی بات ہے تو اس سے تو فعل حال میں اتفاق نہیں کرتا کیونکہ
ملائشیا دیکھے ٹیکنالوجی میں ؟
پاکستان دیکھے اٹامک میں؟
سعودی عرب دیکھے اسلحےمیں؟
اور اسی طرح۔۔۔۔
بات کہی اور ہے اگر اس کی وضاحت کر ےتو۔۔۔۔۔
اللہ اکبر کبیرہ
واجدحسین
صحیح کہا ہے، ہم لوگ دنیاوی علوم میں تو پی ایچ ڈی کرلیتے ہیں لیکن ہمارا اسلامی علوم پر عبور پرائمری جماعت تک کی سطح کا ہوتا ہے۔ابوشامل نے کہا:بلکہ میرا کہنا تو یہ ہے کہ دینی علم پہلے حاصل کرنا ضروری ہے دنیاوی علم کی باری اس کے ساتھ یا بعد میں آتی ہے۔ کیونکہ آپ اس وقت تک کسی بھی دنیاوی علم کو اپنے دین کی سر بلندی کے لیے استعمال نہیں کر سکتے جب تک کہ دین کے بارے میں آپ کے اپنے نظریات واضح نہیں۔
جی ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے۔واجدحسین نے کہا:بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
کیا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت سے محبت ہے ہمیں تو (نعوذ بااللہ من ذلک) ان کی صورت سے نفرت ہے کیونکہ ان کی سنت ہم روزانہ پیشاپ کے ساتھ لیٹرین میں بہہ دیتے ہیں جب صورت سے نفرت ہے تو کیا سیرت سے ہوگی؟
واجدحسین
بسم اللہ الرحمن الرحیمرضا نے کہا:جی ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے۔واجدحسین نے کہا:بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
کیا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت سے محبت ہے ہمیں تو (نعوذ بااللہ من ذلک) ان کی صورت سے نفرت ہے کیونکہ ان کی سنت ہم روزانہ پیشاپ کے ساتھ لیٹرین میں بہہ دیتے ہیں جب صورت سے نفرت ہے تو کیا سیرت سے ہوگی؟
واجدحسین
آپ نے کہا کہ معاذاللہ نفرت ہے یہ اس لئے کہ داڑھی منڈھاتے ہيں۔یہ بات آپ نے کیسے کہہ دی کہ جو بندہ داڑھی منڈھواتا ہے وہ پیارے آقا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نفرت کرتا ہے۔داڑھی منڈھوا کے وہ گناہ تو ضرور کرتا ہے(واجب کا ترک) لیکن اس کا یہ مطلب تھوڑی ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نفرت کرتا ہے۔اور جو نفرت کرتا ہے وہ تو مسلمان ہی نہ رہا۔۔۔الا لا ایمان من لا محبت لہ۔۔۔۔اس کا کوئی ایمان نہیں جس کے دل میں محبت نہیں۔۔آپ کسی نشے کرنے والے کے آگے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کریں گے تو وہ بھی عقیدت سے آنکھیں جھکا لے گا۔محبت ہے تو ایسا کررہا ہے۔
میاں غور کریں آپ بہت سخت حکم لگا رہے ہیں۔آپ اس سے توبہ کر لیں۔
مفہوم حدیث: جو کسی کو کافر کہے اور وہ ایسا نہ ہے تو حکم کفر اس کی طرف لوٹے گا۔
بعض علماء جو سمجھاتے ہیں تو وہ اپنے منصب کے مطابق کسی کو ڈانٹ بھی دیں تو وہ ناراض نہ گا۔حالانکہ وہی بات ہم اس کو کہیں تو ناراض ہوجائے گا۔(ابو اور چھوٹے بھائی کے سمجھانے میں فرق ہونا چاہیے۔)
پھر بھی ایسا کسی نے بھی نہ کہا ہو گا کہ داڑھی منڈھوانے والا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نفرت کرتا ہے۔
ادْعُ إِلِى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿النحل: 125﴾
اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤ پکی تدبیر اور اچھی نصیحت سے اور ان سے اس طریقہ پر بحث کرو جو سب سے بہتر ہو بیشک تمہارا رب خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے راہ والوں کو،
آپ نے سن کر اعتماد کیسے کرلیا، تحقیق کیوں نہیں کی ایسا تو کسی نے دعوی نہیں کیا۔ منہاجین کا جواب موجود ہے ذرا پڑھ لیں ۔خاور بلال نے کہا:البتہ سنا ہے کہ محفل میلاد میں عین خطاب کے دوران معجزات کا ظہور ہونے لگاہے۔[/color]
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ نبی پاک ص کا فرمان ہے کہ انہیں رحمۃ اللعالمین بنا کر بھیجا گیا ہے۔ یا کیا یہ نبی السیف والی بات درست ہے؟واجدحسین نے کہا:
الف نظامی نے کہا:کیا پہلی سطح پر اسلام کی نام لیوا جماعتیں ، علما ، دانشور اور عوام حکومت سے معاشرتی برائیوں کے انسداد کا بھی مطالبہ نہیں کرسکتے اور ذرائع ابلاغ پر فحاشی کے خلاف بھی کوئی آواز نہیں اٹھا سکتے
?
مسئلہ یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داریاں بھولے ہوئے ہیں اور انہیں صرف پیسے سے غرض ہے۔محب علوی نے کہا:پاکستانی اور انڈین ڈراموں کا موازنہ کیا جائے تو انڈین ڈرامے۔۔۔۔اپنی ثقافت کی گہری چھاپ لیے جبکہ ہمارے ڈراموں میں اب کچھ اور ہی دکھایا جانے لگاہے۔