پاکستان میں ڈیری فارم کا کاروبار منافع بخش ہے یا ؟؟؟

شمشاد

لائبریرین
پاکستان میں ڈیری فارم کا کاروبار منافع بخش تو ہے۔

اس کے لیے آپ کو تحقیق کرنی پڑے گی۔

1) آپ کس علاقے میں ڈیری فارم کھولنا چاہتے ہیں؟
2) آپ کا ارادہ کتنی بھینسوں سے کاروبار شروع کرنے کا ہے؟
3) ایک بھینس کی قیمت (نیلی یا راوی) کی قیمت تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے ہے؟
4) بھینسوں کے چارے کے لیے آپ خود کاشت کریں گے یا بازار سے خریدیں گے؟
5) بھینسوں کے باڑے کے لیے جگہ، پھر وہاں سے دودھ کی ترسیل کے انتظامات؟
6) جانوروں کے ڈاکٹر کا انتظام
7) نر اور مادہ کا تناسب، پھر جو فالتو نر جانور ہوں گے، ان کی فروخت
8 ) کم از کم عملہ اور ان کے اخراجات

یہ تو بنیادی اخراجات ہیں۔ ان کے علاوہ بھی کئی ایک اخراجات ہوتے ہیں۔

آپ جو بھی تحقیق کریں، وہ ایک سال کے خرچ اور آمدن کو مد نظر رکھ کر کریں۔

جیسا کہ آپ کی ویب سائیٹ سے اندازہ کر رہا ہوں، آپ ڈنمارک میں ہیں، کہیں آپ یہ تو نہیں سوچ رہے کہ وہاں سے گائیں پاکستان لانا چاہ رہے ہیں کہ وہ بہت زیادہ دودھ دیتی ہیں۔ اگر ایسا سوچ رہے ہیں تو وہ گائیں پاکستان کی آب و ہوا اور چارے کی تبدیلی کی وجہ سے اتنا دودھ نہیں دیتیں۔ ان سے کہیں زیادہ ساہیوال کی نیلی اور راوی بھینسیں دیتی ہیں۔
 

ندیم عامر

محفلین
شکریہ شمشا د بھائی آپ کی سروس بہت تیز ہے ابھی میں لکھ کر بیٹھا ہی ہو ں اور جواب آگیا بہت بہت شکریہ
 

شمشاد

لائبریرین
ندیم بھائی شکریہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔ مجھے جو معلوم تھا، بتا دیا۔

اس سلسلے میں *ساجد* بھائی مزید اچھا مشورہ دے سکتے ہیں۔

امید ہے کچھ اور اراکین بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
 
ایک بات اور یاد رکھیں۔بھینس جتنی بھی اعلیٰ نسل کی ہو وہ دودھ میں کبھی بھی گائے کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔یہ ہمارا آزمودہ نسخہ ہے۔
 
ڈیری فارمنگ کے حوالے سے گائے بھینس سے زیادہ منافع بخش جانور ہے۔اسکی دو تین وجوہات ہیں۔پہلی یہ کہ گائے دودھ میں بھینس سے کہیں آگے ہوتی ہے۔دوسرا اسکے بچھڑے بہت جلدی جوان ہوتے ہیں۔عموماً ایک بھینس کا بچھڑا بھینس بننے میں 3 سال کا عرصہ لگاتا ہے جبکہ گائے کا بچھڑا ڈیڑھ سے دو سال لیتا ہے۔
بھینسیں گرمی کا زور آسانی سے برداشت کر لیتی ہیں لیکن گائے کی زیادہ تر نسلیں(ولائتی)ہلکی سی گرمی میں بھی ہانپنا شروع کر دیتی ہیں۔ہاں البتہ دیسی گائے گرمی کا اتنا اثر نہیں لیتی پر وہ دودھ میں بھی کم ہوتی ہے۔
 
ڈیری فارم عموماً چھوٹے شہروں میں ٹھیک رہتے ہیں کیونکہ بڑے شہروں میں انکا خرچہ زیادہ ہوتا ہے۔اور دودھ بیچنے کے حوالے سے آپ کسی بھی بڑی دودھ والی کمپنی سے معاہدہ کر سکتے ہیں جیسے نیسلے،اینگرو فوڈز وغیرہ یہ آپکو ایک اچھا ریٹ اور بہت زیادہ سہولیات مہیا کرتے ہیں مثلا مختلف ڈاکٹرز جو آپکے جانوروں کا مفت معائنہ کرتے ہیں۔آسان قرضہ۔ایزی پک اینڈ ڈراپ وغیرہ
 

عثمان

محفلین
یار حسیب میں تو کہتا ہوں کہ اس موضوع پر ایک تفصیلی پوسٹ لکھو۔ آپ کے تجربات اور مشاہدات سے بیان کردہ معلومات کافی دلچسپ ہیں۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈیری فارمنگ کے حوالے سے گائے بھینس سے زیادہ منافع بخش جانور ہے۔اسکی دو تین وجوہات ہیں۔پہلی یہ کہ گائے دودھ میں بھینس سے کہیں آگے ہوتی ہے۔دوسرا اسکے بچھڑے بہت جلدی جوان ہوتے ہیں۔عموماً ایک بھینس کا بچھڑا بھینس بننے میں 3 سال کا عرصہ لگاتا ہے جبکہ گائے کا بچھڑا ڈیڑھ سے دو سال لیتا ہے۔
بھینسیں گرمی کا زور آسانی سے برداشت کر لیتی ہیں لیکن گائے کی زیادہ تر نسلیں(ولائتی)ہلکی سی گرمی میں بھی ہانپنا شروع کر دیتی ہیں۔ہاں البتہ دیسی گائے گرمی کا اتنا اثر نہیں لیتی پر وہ دودھ میں بھی کم ہوتی ہے۔

آپ کے مندرجہ بالا مراسلے کی آخری لائن میں مجھے غلطی لگ رہی ہے یا آپ غلط لکھ گئے ہیں۔

بھینس گرمی کا زور آسانی سے برداشت نہیں کرتی۔ اس کو روزانہ نہلانا پڑتا ہے جبکہ گائے پانی میں جائے بغیر کئی کئی دن نکال جاتی ہے۔
 

ساجد

محفلین
جناب ، ندیم بھائی نے تو شاید "ڈائری" فارم بنانا ہے اور ہم ڈیری کی بات کر رہے ہیں :)۔
ندیم بھائی ، سو جان سے حاضر ہوں۔ حکم کریں ڈیری کا کون سا شعبہ اختیار کرنے کا رادہ ہے؟۔ ابھی تک جو بات ہوئی ہے وہ لائیو سٹاک پر زیادہ اور ڈیری پر کم ہے۔
مراسلہ نمبر 9 میں حسیب بھائی کی بات کافی معلومات افزا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس موضوع پر معلومات یقینا کئی دوستوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوں گی۔ بیرون ملک رہنے والے افراد جب پاکستان میں کچھ سرمایہ لگانے کے بارے میں سوچتے ہیں تو کیٹل فارمنگ یا ایگریکلچرل فارمنگ جیسی آپشنز ان کے سامنے آتی ہیں۔ کچھ لوگوں کے تجربات سننے کے بعد یوں معلوم ہوتا ہے جیسے لوگ اس نوعیت کے کام کے لیے درکار تجربے اور محنت کا درست اندازہ نہیں لگا پاتے اور وہ اپنے لگائے گئے سرمائے پر جلد منافع کی توقع کرتے ہیں، جبکہ اس طرح کے کاروبار میں کئی سال لگاتار محنت درکار ہے، پھر کہیں جا کر ریٹرن ملنا شروع ہوتا ہے۔
 
آپ کے مندرجہ بالا مراسلے کی آخری لائن میں مجھے غلطی لگ رہی ہے یا آپ غلط لکھ گئے ہیں۔

بھینس گرمی کا زور آسانی سے برداشت نہیں کرتی۔ اس کو روزانہ نہلانا پڑتا ہے جبکہ گائے پانی میں جائے بغیر کئی کئی دن نکال جاتی ہے۔
بھینس گرمی میں گائے کے مقابلے میں بہت کم ہانپتی ہے۔جبکہ گائے ذرا سی گرمی برداشت نہیں کرسکتی۔
گرمی میں بھینس کو روزانہ نہلانا فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اس سے دودھ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔
 

حماد

محفلین
میری معلومات کے مطابق پاکستان میں اسوقت دودھ کی شدید قلت ہے ۔ اچھا اور معیاری دودھ تلاش کرنا گویا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ گویا رسد کی کمی ہے اور طلب بہت زیادہ ہے۔ اگر تھوڑا سوچ سمجھ کر اور مشورے سے کام شروع کیا جائے تو منافع کی یافت دوسرے کاروبار کی نسبت بہت جلد شروع ہو جاتی ہے۔
 
یار حسیب میں تو کہتا ہوں کہ اس موضوع پر ایک تفصیلی پوسٹ لکھو۔ آپ کے تجربات اور مشاہدات سے بیان کردہ معلومات کافی دلچسپ ہیں۔ :)
شکریہ
حسیب نذیر گل صاحب ضرور اپنے تجربات شیئر کرو یہاں۔
آپکا بھی شکریہ۔
میں ابھی تھوڑا سا مصروف ہوں۔جب فارض ہوا تو انشااللہ جتنی معلومات ہوئی پہنچانے کی کوشش کروں گا
 
Top