اگر آپ درمیانے درجے کے جانور لگائیں تو وہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ فی کس میں ملیں گے۔
رہی بات رقبے کی تو وہ آپ پر منحصر ہے۔آپ چاہیں تو ایک ایکڑ سے بھی کام چلا سکتے ہیں وگرنہ 10 ایکڑ(اگر آپ ساری زمین گھاس پھونس اور جنگلی جڑی بوٹیوں کے اگنے کیلیے چھوڑ دیں تاکہ جانور چل پھر کر کھلے عام کھا سکیں) بھی کم ہیں۔
اس کے علاوہ، شیڈ بنانے ،پانی کا انتظام کرنے،چارہ کاٹنے والا اڈہ بنانے،اور تھوڑی بہت دوسری تعمیرات کیلیے پیسے درکار ہونگے جو آپکو جگہ کے لحاظ سے چارج ہونگے۔اس کے علاوہ چارے کا انتظام(خریدنا ہے یا خود اگانا ہے)۔2،3 مزودور جو جانوروں کا دیہان رکھیں گے اور ایکسپرٹ سے رابطہ بھی ذہن میں رکھنا ہوگا۔
بہت بہت شکریہ حسیب صاحب۔۔۔میں نے جو سرسری سا تخمینہ لگایا ہے وہ لکھ رہا ہوں۔۔۔اپنے تجربے کی روشنی میں بتائیے گا کہ یہ کس حد تک درست ہے۔۔۔
لاہور کے آس پاس ایک ایکڑ زمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔20 لاکھ روپے
25 گائیں اور بھینسیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔37 لاکھ روپے
فارم کے اوپر کم از کم تعمیرات کا خرچہ۔۔۔۔۔۔10 لاکھ روپے
3 مزدوروں کی سالانہ تنخواہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔5 لاکھ روپے
فارم مینجر یا مالک کی سالانہ تنخواہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔3 لاکھ پچاس ہزار روپے
ایک عدد گاڑی برائے ترسیل و نقل و حمل۔۔۔۔10 لاکھ روپے
رواں گردشی سرمایہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔3 لاکھ روپے
اس تخمینے کی رُو سے یہ کاروبار کرنے کیلئے لگ بھگ 88 لاکھ روپے کا سرمایہ ہو تو آپ پراعتماد ہوکر کاروبار شروع کرسکتے ہیں
کیا یہ سب درست ہے؟