پاکستان میں 4 روز میں 3 خود کش حملے

نبیل

تکنیکی معاون
خبر یہ ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چار روز میں تین خودکش حملے ہو چکے ہیں۔ خبر کی تفصیل یہاں ہے۔

ان خودکش حملہ آوروں نے یہ کام یقیناً اسے محکم فریضہ جان کر کیا ہوگا اور انہیں جہاد سے متعلقہ 500 یا 600 آیات کی تفسیر ویسی ہی یاد ہوگی جیسی کہ یہاں کچھ لوگ بیان کرتے ہیں۔

اللہ تعالی ہم سب کو نیک ہدایت عطا فرمائے۔ آمین۔
 

تیلے شاہ

محفلین
نہیں نبیل بھائی ایسی کوئی بات نہیں
اصل میں یہ حملے ایک منظم کاروائی ہیں حکومت کے خلاف
حکومت سے مراد مشرف صاحب ہیں جن کے حکم پر وزیرستان میں حملے ہو رہے ہیں۔
اس تحریر سے میں یہ ثابت نہیں کرنا چاہتا ہے کہ حملہ آور نے صحیح اقدام کیا ہے مگر انکے پاس اس کے علاوہ دوسرا راستہ بھی تو نہیں ہے،آپ اور میں یہ کہہ سکتے ہیں کے ان کو آئینی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا وغیرہ وغیرہ مگر جن کے پیارے ان حملوں میں جاں بحق ہوئے ہیں وہ یا تو اسلام آباد میں جاکر جلوس نکال کر پولیس کے ڈنڈے کھا سکتے ہیں یا پھر ایسا کرکے اپنا بدلہ لے سکتے ہیں اور قبائلی روایت یہی ہے
 

نبیل

تکنیکی معاون
حکومت کے خلاف منظم کاروائی؟ اس خبر میں حکومتی عہدیداروں پر حملے کا ذکر مجھے نظر نہیں آیا۔ ایک جگہ محرم کے سلسلے میں ہونے والے اجتماع پر خودکش حملہ تھا۔ مجھے کسی ایسی قبائلی روایت کا علم نہیں ہے۔ اس خبر میں قبائلی تشدد پسندوں کا ذکر ضرور ہے لیکن میرے خیال میں ان کا قبائلی روایات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
 

اظہرالحق

محفلین
دوستو بات تو سچ ہے اور بات ہے رسوائی کی ! آپکو شاید علم ہو گا کہ کچھ ناکام “حملہ آور“ بھی پچھلے دنوں پکڑے گئے ہیں ، اور انہوں نے صاف انکار کیا کہ وہ خود کش حملہ کرنا چاہتے تھے ، اس دفعہ جو نئی چیز سامنے آئی ہے وہ ہے ریموٹ کنٹرول کا استعمال ، ایک اٹھارہ سالہ نوجوان جو نہ تو زیادہ مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اور نہ ہی خود بھی مذہبی تھا ، اسے آلہ کار بنایا گیا ، وہ ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا تھا ، اس کو زبردستی (اور کچھ بلیک میلنگ کر کے ) یہ دھماکہ کرنے پر مجبور کیا گیا ، اس کا کہنا تھا کہ وہ کسی کو نہیں جانتا مگر اتنا ضرور بتایا کہ اسکے ساتھ زبردستی کرنے والے “ملا“ نہیں تھے یعنی داڑھی والے نہیں تھے ، جو خود ایک سوال ہے ، ان معلومات کی روشنی میں بہت ساری باتیں سامنے آئیں ہیں ، جو یہ ہیں کہ ہماری کمزوری اور نااھلی کا فائدہ دشمن بہت اچھی طرح اٹھا رہا ہے ، اور خاصکر ہمارے (پاکستان والوں کے ) مذہبی لگاؤ کو بھی فائدہ مند بنایا جا رہا ہے ، ہمارے حکمرانوں نے باہر والوں کے کہنے میں آ کر گھر میں جو آگ لگائی ہے اس کی تپش اب طاقت کے ایوانوں میں پہنچ رہی ہے ، جسکی آنچ سے گھبرا کر مشرف صاحب لٹو کی طرح دنیا گھوم رہے ہیں ، میں نے اپنی کسی اور پوسٹ میں اس کا تجزیہ دیا تھا ، اور اب وہ ہی بات ثابت ہو رہی ہے ، مشرف صاحب پہلے مدد مانگنے جارہے تھے اب ڈرانے جا رہے ہیں‌، مگر سچی سی بات ہے جو ایاز میر نے کہی کہ جو حکمران عوام کو جوابدہ نہیں ہوتے وہ دنیا کو جوابدہ ہوتے ہیں اور جو عوام کو جوابدہ ہوتے ہیں دنیا انکے سامنے جوابدہ ہوتی ہے ، اور یہ ہی اصل وجہ ہے ہمارے ملک میں ان واقعیات کی ۔ ۔۔ میں صرف اتنا کہ سکتا ہوں اس وقت کہ اب وہ وقت ہے کہ حکمران ڈر ڈر کہ باہر نکل رہے ہیں ،کہ کہیں انکے ساتھ بھی یحیٰی والا سلوک نہ ہو ، اور وہ پھر یہ کہتے پھریں کہ “میں انہاں دی کھوتی نوں ہتھ لایا اے“ ۔ ۔ ایک اور خبر بھی دیتا چلوں کہ ہمارے حکمران اگلے کچھ عرصے تک بہت زیادہ دورے کرنے والے ہیں ، کیونکہ انہیں نہیں معلوم کہ کب کس کا دھڑن تختہ ہو جائے ۔ ۔ ۔ اور یہ باتیں انہیں باہر بیٹھے ہوئے لیڈران نے ہی بتائیں ہیں ۔ ۔ ۔ جو خود اندر آ کہ اندر نہیں ہونا چاہتے ۔ ۔ ۔

اور ہاں نبیل کا کہنا صحیح ہے کہ یہ قبائلی روایت کا رسپانس نہیں اور نہ ہی کسی مذہبی جماعت کا ہے ، “یہ معاملہ کوئی اور ہی ہے “

اللہ ہم پر اپنا کرم کرے (آمین)
 

تیلے شاہ

محفلین
قیصرانی نے کہا:
تیلے شاہ نے کہا:
قبائلی روایت یہی ہے
اسلام نے تمام قبائلی رسومات کو جو اسلام سے متصادم تھیں، جہالت کے دور کی نشانی قرار دے کر بند کر دیا تھا، مزید کچھ کہوں‌تو شاید تیلے بھیا ناراض‌ہو جائیں
نہیں قیصرانی بھائی اس میں ناراض ہونے والی کوئی بات نہیں
اور جہاں تک بات ہے قبائلی رسومات کی تو آنکھ کے بدلے آنکھ کا سبق بھی اسلام ہی دیتا ہے اور یہ رسم قبائل کی بھی ہے
اور میں بھی اسی کا ذکر کر رہا ہوں۔
 

تیلے شاہ

محفلین
نبیل نے کہا:
حکومت کے خلاف منظم کاروائی؟ اس خبر میں حکومتی عہدیداروں پر حملے کا ذکر مجھے نظر نہیں آیا۔ ایک جگہ محرم کے سلسلے میں ہونے والے اجتماع پر خودکش حملہ تھا۔ مجھے کسی ایسی قبائلی روایت کا علم نہیں ہے۔ اس خبر میں قبائلی تشدد پسندوں کا ذکر ضرور ہے لیکن میرے خیال میں ان کا قبائلی روایات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
نہیں نبیل بھائی آپ کی معلومات بالکل غلط ہیں پشاور میں حملہ پولیس پر تھا اور ماتمی جلوس کے نکلنے سے پورے ایک گھنٹہ قبل ہوا تھا اور اس میں نشانہ پولیس کے زمہ دار افسر تھے
اور یہی ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوا نشانہ پولیس والے تھے ناں کے عزدار اور اسلام آباد میں بھی وہی لوگ نشانہ پر تھے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
اظہرالحق نے کہا:
دوستو بات تو سچ ہے اور بات ہے رسوائی کی ! آپکو شاید علم ہو گا کہ کچھ ناکام “حملہ آور“ بھی پچھلے دنوں پکڑے گئے ہیں ، اور انہوں نے صاف انکار کیا کہ وہ خود کش حملہ کرنا چاہتے تھے ، اس دفعہ جو نئی چیز سامنے آئی ہے وہ ہے ریموٹ کنٹرول کا استعمال ، ایک اٹھارہ سالہ نوجوان جو نہ تو زیادہ مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اور نہ ہی خود بھی مذہبی تھا ، اسے آلہ کار بنایا گیا ، وہ ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا تھا ، اس کو زبردستی (اور کچھ بلیک میلنگ کر کے ) یہ دھماکہ کرنے پر مجبور کیا گیا ، اس کا کہنا تھا کہ وہ کسی کو نہیں جانتا مگر اتنا ضرور بتایا کہ اسکے ساتھ زبردستی کرنے والے “ملا“ نہیں تھے یعنی داڑھی والے نہیں تھے ، جو خود ایک سوال ہے ، ان معلومات کی روشنی میں بہت ساری باتیں سامنے آئیں ہیں ، جو یہ ہیں کہ ہماری کمزوری اور نااھلی کا فائدہ دشمن بہت اچھی طرح اٹھا رہا ہے ، اور خاصکر ہمارے (پاکستان والوں کے ) مذہبی لگاؤ کو بھی فائدہ مند بنایا جا رہا ہے ، ہمارے حکمرانوں نے باہر والوں کے کہنے میں آ کر گھر میں جو آگ لگائی ہے اس کی تپش اب طاقت کے ایوانوں میں پہنچ رہی ہے ، جسکی آنچ سے گھبرا کر مشرف صاحب لٹو کی طرح دنیا گھوم رہے ہیں ، میں نے اپنی کسی اور پوسٹ میں اس کا تجزیہ دیا تھا ، اور اب وہ ہی بات ثابت ہو رہی ہے ، مشرف صاحب پہلے مدد مانگنے جارہے تھے اب ڈرانے جا رہے ہیں‌، مگر سچی سی بات ہے جو ایاز میر نے کہی کہ جو حکمران عوام کو جوابدہ نہیں ہوتے وہ دنیا کو جوابدہ ہوتے ہیں اور جو عوام کو جوابدہ ہوتے ہیں دنیا انکے سامنے جوابدہ ہوتی ہے ، اور یہ ہی اصل وجہ ہے ہمارے ملک میں ان واقعیات کی ۔ ۔۔ میں صرف اتنا کہ سکتا ہوں اس وقت کہ اب وہ وقت ہے کہ حکمران ڈر ڈر کہ باہر نکل رہے ہیں ،کہ کہیں انکے ساتھ بھی یحیٰی والا سلوک نہ ہو ، اور وہ پھر یہ کہتے پھریں کہ “میں انہاں دی کھوتی نوں ہتھ لایا اے“ ۔ ۔ ایک اور خبر بھی دیتا چلوں کہ ہمارے حکمران اگلے کچھ عرصے تک بہت زیادہ دورے کرنے والے ہیں ، کیونکہ انہیں نہیں معلوم کہ کب کس کا دھڑن تختہ ہو جائے ۔ ۔ ۔ اور یہ باتیں انہیں باہر بیٹھے ہوئے لیڈران نے ہی بتائیں ہیں ۔ ۔ ۔ جو خود اندر آ کہ اندر نہیں ہونا چاہتے ۔ ۔ ۔

اور ہاں نبیل کا کہنا صحیح ہے کہ یہ قبائلی روایت کا رسپانس نہیں اور نہ ہی کسی مذہبی جماعت کا ہے ، “یہ معاملہ کوئی اور ہی ہے “

اللہ ہم پر اپنا کرم کرے (آمین)
اظہر بھائی آپ بھی ٹھیک کہہ رہے ہیں مگر شائد آپکو یاد ہو کے وزیرستان پر حملے کے بعد ایک مقامی کمانڈر بیت اللہ مسعود نے کہا تھا کے اگلے دس دن میں ہم بدلہ لیں گے اور میری رائے میں یہ ان ہی کی کاروائی ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان کی پولیس نے محرم سے قبل 6 لوگوں کا گروپ پکڑا جس نے اعتراف کیا کے وہ خودکش حملے کرنے آئے تھے اور یہ کے وہ دس لوگ تھے ۔
ان دس میں نے 4 کا کوئی پتہ نہیں تھا ۔۔۔۔
ایک نے پشاور میں کیا
ایک نے اسلام آباد میں
اور ایک نے ڈیرہ میں
اور ایک ابھی تک لاپتہ ہے
اب اللہ کرے کے وہ اپنے منصوبے میں کامیاب نہ ہو(آمین)
 

قیصرانی

لائبریرین
تیلے شاہ نے کہا:
جہاں تک بات ہے قبائلی رسومات کی تو آنکھ کے بدلے آنکھ کا سبق بھی اسلام ہی دیتا ہے اور یہ رسم قبائل کی بھی ہے
اور میں بھی اسی کا ذکر کر رہا ہوں۔
آنکھ کے بدلے آنکھ تو نہیں‌ یہ۔ کیونکہ آپ خود دیکھ لیں مشرف (کیونکہ آپ نےپہلے ذکر کیا تھا کہ مشرف کے خلاف یہ سب کچھ ہو رہا ہے) کے بدلے پولیس والے یا دیگر اصحاب دھماکےسے مارے جا رہے ہیں۔ کتنے بے گناہ بھی ساتھ لپیٹ میں‌آئے ہوں گے کیونکہ دھماکہ نشانہ باندھ کر تو نہیں‌لگتا نا :roll:
 

تیلے شاہ

محفلین
قیصرانی آپ تاریخ کا مطالعہ کرلیں جب بھی کسی حکومت کے خلاف جدوجہد کی جاتی ہے تو پہلے اس کے اہلکار ہی اس کا نشانہ بنتے ہیں۔
اور میں پھر دوہرا رہا ہوں کے میں بھی ان دھماکوں کے خلاف ہوں
اور ایسا نہیں ہونا چاہیے مگر ہم کو ان لوگوں کو بھی کوئی راستہ تو دکھانا ہوگا جو حکومتی دہشتگردی کا شکار ہوئے ہیں۔
چلیں آپ تمام ممبران مل کر کوئی حل بتائیں جو کہ قابل عمل اور
نتیجہ خیز ہو اور اس سےکسی کو کوئی نقصان بھی نہ پہنچے
 

قیصرانی

لائبریرین
تیلے شاہ نے کہا:
قیصرانی آپ تاریخ کا مطالعہ کرلیں جب بھی کسی حکومت کے خلاف جدوجہد کی جاتی ہے تو پہلے اس کے اہلکار ہی اس کا نشانہ بنتے ہیں۔
اور میں پھر دوہرا رہا ہوں کے میں بھی ان دھماکوں کے خلاف ہوں
اور ایسا نہیں ہونا چاہیے مگر ہم کو ان لوگوں کو بھی کوئی راستہ تو دکھانا ہوگا جو حکومتی دہشتگردی کا شکار ہوئے ہیں۔
چلیں آپ تمام ممبران مل کر کوئی حل بتائیں جو کہ قابل عمل اور
نتیجہ خیز ہو اور اس سےکسی کو کوئی نقصان بھی نہ پہنچے
تیلے بھیا، میری بات صرف اس حوالے سے ہے کہ اس سارے معاملے کو محض‌اسلامی حوالہ دے دینا کافی نہیں‌۔ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ رہے ہوں گے
 

الف نظامی

لائبریرین
نبیل نے کہا:
خبر یہ ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چار روز میں تین خودکش حملے ہو چکے ہیں۔ خبر کی تفصیل یہاں ہے۔

ان خودکش حملہ آوروں نے یہ کام یقیناً اسے محکم فریضہ جان کر کیا ہوگا اور انہیں جہاد سے متعلقہ 500 یا 600 آیات کی تفسیر ویسی ہی یاد ہوگی جیسی کہ یہاں کچھ لوگ بیان کرتے ہیں۔

اللہ تعالی ہم سب کو نیک ہدایت عطا فرمائے۔ آمین۔
آپ کیا جہادیوں کے ساتھ تھے جو ان کی شمولیت کا فتوی جڑ رہے ہیں۔ مجھے تو یہ ہندوستان ، اسرائیل اور امریکہ کی کارستانی لگتی ہے۔
جذباتی نہ ہونا :lol:
 

رضا

معطل
بیدم نے کہا:
نبیل نے کہا:
خبر یہ ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چار روز میں تین خودکش حملے ہو چکے ہیں۔ خبر کی تفصیل یہاں ہے۔

ان خودکش حملہ آوروں نے یہ کام یقیناً اسے محکم فریضہ جان کر کیا ہوگا اور انہیں جہاد سے متعلقہ 500 یا 600 آیات کی تفسیر ویسی ہی یاد ہوگی جیسی کہ یہاں کچھ لوگ بیان کرتے ہیں۔

اللہ تعالی ہم سب کو نیک ہدایت عطا فرمائے۔ آمین۔
آپ کیا جہادیوں کے ساتھ تھے جو ان کی شمولیت کا فتوی جڑ رہے ہیں۔ مجھے تو یہ ہندوستان ، اسرائیل اور امریکہ کی کارستانی لگتی ہے۔
جذباتی نہ ہونا :lol:
لگتا ہے ان کو انہوں نے حصہ نہیں دیا۔ :lol:
تو یہ اپنے ہی ساتھیوں کے خلاف ہوگئے۔

بیدم بھائی لگتا ہے آپ کے دن بھی پورے جو نبیل بھائی کو سیدھے ہورہے ہیں۔میاں! اظہارخیال کی آزادی کا مطلب سمجھتے ہيں آپ؟ بس نبیل بھائی کی ہاں میں ہاں ملاتے جاؤ۔نہیں تو دھاگہ مقفل یا حذف۔بس!!
 

علی عمران

محفلین
اچھا بھائی اب سب بحث بند کر دیں۔ کس نے کیا اور کس نے نہی کیا ، ہمیں کیا معلوم۔ جس نے بھی کیا غلط کیا۔
میں یہاں پر سب باتوں سے سیپڑٹ ہو کر کچھ پوائنٹ عرض کرتا ہو اور ان پوائنٹس کو ذرا جذباتیت سے ہٹ کر سوچیے گا۔

“بسم اللہ الرحمان الرحیم
دہشت گردی کیا ہے اور کیوں کی جاتی ہے؟؟
دہشت گردی بے گناہ لوگوں کو مارنا ہے۔ یہ طاقت اور پیسے کے لیے کی جاتی ہے۔
اب دیکھیے کہ مجاہدین کو امریکہ مارتا ہے، مشرف مارتا ہے، اپنے مسلمان انھیں برا بھلا کہتے ہیں، ہر طرف سے وہ ہی برے ہیں۔
طاقت اور پیسے ان کو اس کام میں‌مل سکتے ہیں‌کہ وہ خود کش حملے کریں اور کروائیں (اس طرح وہ کتنے پیسے بنا لیتے ہوں‌گے)، یا ان کے زیادہ پیسے ایسے بن سکتے تھے کہ وہ امریکہ کی بات مانتے، اسامہ ان کے حوالے کرتے اور پیسے بھی لیتے، حکومت بھی ملتی، اور اپنے مسلمان بھی برا نہ کہتے۔
اگر وہ دولت کے بھوکے ہوتے تو بامیان کے بت نہ گرانے سے ان کو کتنے پیسے مل جاتے؟؟
اب دیکھیے ان پر کیا حالات ہیں، وہ مر رہے ہیں اور اپنے مسلمان ان کو برا بھلا کہ رہے ہیں۔
جو بات ایک مسلمان بچے کو بھی پتا ہے کہ کسی بے گناہ کو نہیں‌مارنا چاہیے، وہ ان کو نہیں پتا؟؟ جنہوں نے نبی(ص) کی حدیث کا اتنا پاس کیا کہ ہم ایک مہمان کو امریکہ کے حوالے نہیں‌کریں گے، وہ یہ نہیں جانتے کہ بے گناہوں کو نہیں‌مارنا چاہیے؟؟
کیا کسی نے یہ سوچا کہ ہو سکتا ہے کہ جو حملے امریکی فوجوں‌پر ہوتے ہوں اس میں‌امریکی مرتے ہوں اور وہ حملوں کو روک نہ سکتے ہوں اس لیے میڈیا میں‌بتاتے ہوں کہ اتنے بے گناہ مرے ہیں تاکہ مجاہدین بدنام ہو جائیں( جیسا کہ امریکہ نے الجزیرہ چینل کو امریکی فوجیوں کے مرنے کی صحیح تعداد بتانے پر تنبیع کی تھی اور ان کے ہید کواٹر پر حملہ بھی کیا تھا)۔
کیا یہ پاکستان میں خود کش حملے اس بدنامی کی ایک کڑی نہیں‌ہو سکتی؟؟ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ حکومت نے وہاں‌پر بم پھاڑ کر کہا ہو کہ یہ خود کش حملہ ہے تاکہ مجاہدین بدنام ہوں اور حکومت کو ان کو مارنے کا اور بہانہ مل جائے؟“
ذرا میرے پوائنٹس کو جذباتیت سے ہٹ کر سوچیے گا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
علی عمران، آپ حقائق مسخ کرکے کہتے ہیں کہ جذباتیت سے ہٹ کر بات کریں؟ کس دنیا میں رہتے ہیں آپ؟ کیا سب لوگ آپ کی طرح اپنی عقل پر پردہ ڈال لیں تاکہ آپ کی بے سروپا باتوں کا انہیں یقین آ جائے؟ کیا یہ سی آئی اے یا موساد کے ایجنٹ یں جو ملک بھر کی عبادت گاہوں پر خودکش دھماکے کر رہے ہیں؟ ایک راجہ کیا کم تھا جو آپ بھی اس کے ساتھ مل گئے؟

اس وقت جو دہشت گرد جماعتیں ملک کی سلامتی کے لیے ہولناک مسئلہ بنی ہوئی ہیں یہ ہمارے اپنے اعمال کی ہمیں سزا مل رہی ہے۔ کئی دہائیوں تک یہ پاکستان کی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے پالتو اور چہیتے رہے ہیں۔ اب عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان کی حکومت کو ان تنظیموں سے جان چھڑانا پڑ رہی ہے اور ان کے منہ کو خون لگ چکا ہے۔ اس کا نتیجہ قوم کو ایسے خودکش دھماکوں کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

ذرا میرے پوائنٹس کو جذباتیت سے ہٹ کر سوچیے گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نبیل نے کہا:
کیا سب لوگ آپ کی طرح اپنی عقل پر پردہ ڈال لیں تاکہ آپ کی بے سروپا باتوں کا انہیں یقین آ جائے؟ کیا یہ سی آئی اے یا موساد کے ایجنٹ یں جو ملک بھر کی عبادت گاہوں پر خودکش دھماکے کر رہے ہیں؟
نبیل ویسے یہ سی آئی اے اور موساد سے آپ کی بڑی ہمدردی ہے۔ نظر نہ لگ جائے کہیں اس ہمدردی کو ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
علی عمران نے کہا:
“بسم اللہ الرحمان الرحیم
اب دیکھیے کہ مجاہدین کو امریکہ مارتا ہے، مشرف مارتا ہے، اپنے مسلمان انھیں برا بھلا کہتے ہیں، ہر طرف سے وہ ہی برے ہیں۔
کیوں برے ہیں وہ اور کیوں انہیں امریکہ مارتا ہے اس کی کیا وجہ ہے ، اس پر بھی غور ہو۔
میری رائے یہ ہے
ایک انتہا پسندی کا ردعمل دوسری انتہا پسندی ہوتا ہے۔
امریکی سامراج انتہا پسندی نہ کرتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتا۔
تصویر کے دونوں رخوں کو دیکھنے کی عادت ڈالیے۔
 
Top