بیدم بھائی معذرت کے ساتھ۔۔
بات نبیل بھائی کی بھی درست ہے۔دہشتگردی یا انتہاء پسندی مسائل کا حل نہیں ہے۔
کتا اگر انسان کو کاٹے تو انسان کتے کو نہیں کاٹتا۔۔
امریکہ اگر غلط ہے یا اپنی طاقت کا ناجائز استعال تو ہمیں منفی رویہ نہیں اپنانا چاہیے۔
دکھ تو اس بات کا ہے کہ ہمارے ہی اپنے لوگ جب یہ جہادی تنظیمیں بناتے ہيں۔یہ اپنی طاقت کا استعمال امریکہ یا کافروں کیلئے کم زیادہ تر اپنوں یعنی پاکستان والوں پر ہی کرتے ہیں۔انہی ہی سے چندہ لیتے ہیں اور اس کا بم بنا کر انہی کو اڑا دیتے ہیں۔۔۔
اور جو ایسے لوگوں کو چندہ دیتے ہیں ان کو بھی سوچنا چاہیے؟
میرے پاس کوئي ایسا(Confirm) ثبوت تو نہيں کہ جہادی تنظیمیں پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
لیکن مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ایک کالعدم جہادی(نام نہاد) کا جلسہ تھا ۔اور مقرر کچھ یوں کہہ رہا تھا۔
"ہمارا رخ اس وقت امریکہ کی طرف ہے اور ہم نے اس کے چھکے چھڑا دئیے۔اگر اس تنظيم کا رخ پاکستان کی طرف ہوگیا تو اس کا بھی۔۔۔۔۔
اس سے اس کا مقصود اپنے مخالفین کو دھمکی دینا تھا۔
تو بتائیں یہ فساد کی جڑ ہوا یا نہیں؟
اور ایسے دہشت گردی کے واقعات،
یا مشہور علماء کرام کے قتل کے واقعات کو گہری نظر سے دیکھیں گے تو بظاہر یہی محسوس ہوتا ہے کہ ان واقعات میں ان تنظیموں کا ہاتھ ہے ۔جبھی تو ان پر پابندیاں لگائیں گئیں۔
لیکن یہ نام بدل کر یا کسی نہ کسی صورت میں اب بھی موجود ہیں۔
بہتر یہی ہوگا یہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کو چھوڑ کر مثبت رویہ اپنایا جائے۔