پاکستان میں 45 فیصد ادویات جعلی‘ کوئی پوچھنے والا نہیں: امریکی نشریاتی ادارہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 45 فیصد دوائیں جعلی ہوتی ہیں۔ ان جعلی دوائوں میں اینٹوں کا برادہ، پینٹ اور کیڑے مار زہر شامل ہوتا ہے۔ موت بانٹنے کا مکروہ کھیل جاری ہے لیکن کوئی دیکھنے والا اور پوچھنے والا نہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بازار جعلی گولیوں، دوائیوں، کیپسول سے بھرے پڑے ہیں۔ ہر بوتل اور پائوڈر ایک جیسا ہے تبدیلی ہے تو صرف رنگ کی، جعلی دوائیں بنانے والے کہتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی ڈیمانڈ پر مال بنا سکتے ہیں اس میں کیا ہوگا اس سے کوئی غرض نہیں۔ پاکستان میں دوائیں تیار کرنیوالے 4ہزار لائسنس یافتہ ادارے ہیں لیکن زندگیوں میں زہر کھولنے اور جعلی دوائیں بنانے والوں کی تعداد لاکھ سے بھی اوپر ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں بننے والی 45 سے 50 فیصد دوائیں جعلی یا غیرمعیاری ہیں۔ پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اس کاروبار کو روکنے کی کوشش کی لیکن یہ مافیا اب بھی سرگرم ہے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 45 فیصد دوائیں جعلی ہوتی ہیں۔ ان جعلی دوائوں میں اینٹوں کا برادہ، پینٹ اور کیڑے مار زہر شامل ہوتا ہے۔ موت بانٹنے کا مکروہ کھیل جاری ہے لیکن کوئی دیکھنے والا اور پوچھنے والا نہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بازار جعلی گولیوں، دوائیوں، کیپسول سے بھرے پڑے ہیں۔ ہر بوتل اور پائوڈر ایک جیسا ہے تبدیلی ہے تو صرف رنگ کی، جعلی دوائیں بنانے والے کہتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی ڈیمانڈ پر مال بنا سکتے ہیں اس میں کیا ہوگا اس سے کوئی غرض نہیں۔ پاکستان میں دوائیں تیار کرنیوالے 4ہزار لائسنس یافتہ ادارے ہیں لیکن زندگیوں میں زہر کھولنے اور جعلی دوائیں بنانے والوں کی تعداد لاکھ سے بھی اوپر ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں بننے والی 45 سے 50 فیصد دوائیں جعلی یا غیرمعیاری ہیں۔ پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اس کاروبار کو روکنے کی کوشش کی لیکن یہ مافیا اب بھی سرگرم ہے