سعود الحسن
محفلین
میں بچپن سے ہی یہ بحث سنتا اور پڑھتا آیا ہوں کہ ، " پاکستان ناگزیر تھا یا نہیں "۔ پاکستان کے قیام کے حامی کہتے تھے کہ پاکستان کا قیام ناگزیر تھا اور مزہبی تقسیم اتنی واضح تھی کہ دیر یا بدیر پاکستان کا قیام ناگزیر تھا، جبکہ دوسری طرف پاکستان کے قیام کے مخالف اسے انگریزوں کی سازش بتاتے اور کہتے کہ اگر کچھ اور وقت گزار لیا جاتا یا برداشت کا مظاہرہ کیا جاتا تو پاکستان نا بنتا۔
میں ذاتی طور پر پاکستان کے قیام کو ہمیشہ سے ناگزیر سمجھتا ہوں۔ اور ماسٹرز کے دورآن جب تاریخ پاک وہند اور تحریک پاکستان کو تفصیل سے پڑھنے کا موقعہ ملا تو یہ یقین اور پختہ ہوگیا۔
لیکن میرا اس تھریڈ کا موضوع یہ نہیں ہے کہ "پاکستان ناگزیر تھا" بلکہ یہ ہے کہ "پاکستان ناگزیر ہے" ۔
اس موضوع کو شروع کرنے کی ضرورت مجہے اپنی زندگی میں اب سے زیادہ کبھی محسوس نہی ہو ئ ، پچھلے دو تین سالوں سے ملکی حالات جس نہج پر جارہے ہیں اس نے ان سوے مردوں کو پہھر سے جگا دیا ہے جو پاکستان کے وجود کے خلاف ہیں اور وہ پوری قوت سےپاکستان کے مستقبل کو مشکوک ظاہر کرنے کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔
اگلے کچھ عرصہ میں پاکستان کے ٹوٹنے (خاکم بدہن) کی کہانیاں، مشرق وسطی کے لیے نئے امریکی نقشہ میں پاکستان کا بھی تبدیل شدہ نقشہ، طالبانئزیشن، امریکی فوج کی آمد، کراچی کو ہانگ کانگ بنانے کی کہانیاں اور نہ جانے کیا الا بلا۔
اس تمام صورتحال سے ایک عام پاکستانی سخت پریشان ہے اور پورے ملک میں بےچینی کا عالم ہے، میرے خیال میں اس وقت سب سے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ نہ صرف اس محفل میں بلکہ جہاں کہیں بھی ہم رہتے ہوں اس بات کا کھل کر اظہار کیا جائے کہ ہم سب کے لیے "پاکستان ناگزیر ہے" اور پاکستان کے بغیر ہمارے وجود کا تصور بھی قابل قبول نہں ۔
ہمارے درمیان چاہے لاکھ اختلافات ہوں لیکن ہر اختلاف اور مسلہ کا حل پاکستان میں رہتے ہوے ہی نکالنا ہے۔
میں ذاتی طور پر پاکستان کے قیام کو ہمیشہ سے ناگزیر سمجھتا ہوں۔ اور ماسٹرز کے دورآن جب تاریخ پاک وہند اور تحریک پاکستان کو تفصیل سے پڑھنے کا موقعہ ملا تو یہ یقین اور پختہ ہوگیا۔
لیکن میرا اس تھریڈ کا موضوع یہ نہیں ہے کہ "پاکستان ناگزیر تھا" بلکہ یہ ہے کہ "پاکستان ناگزیر ہے" ۔
اس موضوع کو شروع کرنے کی ضرورت مجہے اپنی زندگی میں اب سے زیادہ کبھی محسوس نہی ہو ئ ، پچھلے دو تین سالوں سے ملکی حالات جس نہج پر جارہے ہیں اس نے ان سوے مردوں کو پہھر سے جگا دیا ہے جو پاکستان کے وجود کے خلاف ہیں اور وہ پوری قوت سےپاکستان کے مستقبل کو مشکوک ظاہر کرنے کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔
اگلے کچھ عرصہ میں پاکستان کے ٹوٹنے (خاکم بدہن) کی کہانیاں، مشرق وسطی کے لیے نئے امریکی نقشہ میں پاکستان کا بھی تبدیل شدہ نقشہ، طالبانئزیشن، امریکی فوج کی آمد، کراچی کو ہانگ کانگ بنانے کی کہانیاں اور نہ جانے کیا الا بلا۔
اس تمام صورتحال سے ایک عام پاکستانی سخت پریشان ہے اور پورے ملک میں بےچینی کا عالم ہے، میرے خیال میں اس وقت سب سے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ نہ صرف اس محفل میں بلکہ جہاں کہیں بھی ہم رہتے ہوں اس بات کا کھل کر اظہار کیا جائے کہ ہم سب کے لیے "پاکستان ناگزیر ہے" اور پاکستان کے بغیر ہمارے وجود کا تصور بھی قابل قبول نہں ۔
ہمارے درمیان چاہے لاکھ اختلافات ہوں لیکن ہر اختلاف اور مسلہ کا حل پاکستان میں رہتے ہوے ہی نکالنا ہے۔