راحیل فاروق
محفلین
گزشتہ سے پیوستہ برس جب تحریکِ انصاف نے دھرنے کا منصوبہ بنایا تھا تو فقیر کا بس نہیں چلتا تھا کہ نواز شریف کو گردن سے دبوچ کر پٹخ دے۔ وہ زمانے لد گئے۔ اب عمران خان کی ذات اور جماعت دونوں سے ویسی وابستگی نہیں رہی۔ مگر نظریاتی بنیادیں کم و بیش وہی ہیں۔ ان دنوں کی یادگار ایک نگارش۔۔۔ اوزان فلمی گیتوں کی طرح ہیں۔ جن صاحب کو بری لگے وہ اسے ماضی کا قصہ سمجھ کر بھول جائیں۔ جنھیں ٹھیک معلوم ہو، آداب آداب!
لاتوں مکوں ڈنڈوں بن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
مر تو سکتا ہے لیکن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
دنیا میں اک بن لادن تھا جس نے تخت بھی چھوڑ دیا
پاکستان کا بن لادن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
بھوکے بھوک سے مر جائیں، ننگے خود سے ڈر جائیں
بھوکے ننگوں کا محسن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
تختِ حسین کے متوالو! اس کی بات پہ مت جانا
یہ کوفہ کا مومن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
پاکستان میں رہنے والو! اپنے استھان کو پاک کرو
یہ کیڑا اسپرے کے بن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
راحیلؔ فاروق
۳۱ اگست، ۲۰۱۴ء
مر تو سکتا ہے لیکن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
دنیا میں اک بن لادن تھا جس نے تخت بھی چھوڑ دیا
پاکستان کا بن لادن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
بھوکے بھوک سے مر جائیں، ننگے خود سے ڈر جائیں
بھوکے ننگوں کا محسن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
تختِ حسین کے متوالو! اس کی بات پہ مت جانا
یہ کوفہ کا مومن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
پاکستان میں رہنے والو! اپنے استھان کو پاک کرو
یہ کیڑا اسپرے کے بن کرسی چھوڑ نہیں سکتا
راحیلؔ فاروق
۳۱ اگست، ۲۰۱۴ء