نبیل
تکنیکی معاون
راجہ فار حریت نے کہا:اور صرف پاکستان اور تاریخ اسلام کو کیوں نشانہ بنایا ہوا ہے تم نے۔
ذرا ہندوستان کی تاریخ، یہودیوں کی تاریخ، امریکہ کی تاریخ، روس کی تاریخ پر بھی موضوع شروع کرو۔
تو شروع کرو نا موضوع۔
راجہ فار حریت نے کہا:اور صرف پاکستان اور تاریخ اسلام کو کیوں نشانہ بنایا ہوا ہے تم نے۔
ذرا ہندوستان کی تاریخ، یہودیوں کی تاریخ، امریکہ کی تاریخ، روس کی تاریخ پر بھی موضوع شروع کرو۔
نعمان نے کہا:کہا یہ جاتا ہے کہ پاکستانی فوج نے بےدریغ سینکڑوں عورتوں کی آبروریزی کی اور ہزارہا پاکستانیوں (جو بعد میں بنگالی بنیں گے) کو قتل کیا۔ اور مغربی پاکستان کی عوام ان سارے مظالم سے قطعا بے خبر رہی۔
میں نے ایک مقالہ پڑھا تھا جس میں ایسے کئی واقعات کا ذکر تھا جو غلط طور پر قائداعظم سے منسوب کر دیئے گئے جن میں ایک یہ جو آپ نے لکھا۔۔۔۔ اس کے علاوہ دو بیان ایک یہ کہ “میری جیب میں کھوٹے سکے ہیں“۔۔۔۔ اور “پاکستان میں نے اور میرے ٹائپ رائٹر نے بنایا“۔۔۔۔ مجھے وہ مقالہ دوبارہ ملا تو آپ سے شیئر کرو گاوہاب اعجاز خان نے کہا:ویسے اکثر سننے میں ایک واقعہ آتا ہے۔ جس کی صداقت کے متعلق اگر آپ لوگوں کو معلوم ہو تو ضرور لکھیے۔ میں نے یہ بات بہت سے لوگوں سے سنی لیکن اس کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں میرے پاس۔
فاطمہ جناح نے کہیں لکھا ہے کہ لیاقت علی خان اور کابینا کے دوسرے وزراء جب ایک دن زیارت میں قائداعظم سے ملنے آئے تو قائداعظم نے فاطمہ جناح سے یہ تلخ الفاظ کہے۔ کہ یہ لوگ یہ دیکھنے آئے تھے کہ بڈھا کب مرے گا۔
اس بارے میں اگر آپ نے کہیںپڑھا ہے تو حوالہ ضرور دیں۔ شکریہ۔
ویسے قائداعظم کئی نے مرتبہ یہ کہا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی مملکت ہو گی۔۔۔ مسلمانی نہیں۔۔۔۔۔نعمان نے کہا:شعیب میں آپ سے بالکل متفق ہوں۔ قائداعظم کا نظریہ نہ سیکولر پاکستان کا تھا نہ اسلامی پاکستان کا۔ قائد کو پاکستانی عوام کے احساسات اور خیالات کا بخوبی اندازہ تھا اور بحیثیت ایک سیاستدان وہ ایک ایسے درمیانے اور جمہوری راستے کو پسند کرتے جو پاکستان کی عوام کی امنگوں پر بھی پورا اترتا اور مستقبل میں ریاست کی ترقی اور خوشحالی میں بھی کارآمد رہتا۔
وہاب بستر مرگ پر پڑے بڈھے سے جس کا جو جی چاہے منسوب کردے لیکن مستند تب ہوگا جب ایک سے زیادہ شہادتیں ہوں۔
جی مجھے اس سے اتفاق ہے کہ قائداعظم کا اسلامی ریاست کا تصور طالبان ریاست سے مختلف تھا۔۔۔۔۔ مگر اتنا سیکولر نہیں کہ جتنا بیان کیا جاتا ہے۔۔۔۔ نبض والی بات پلے نہیں پڑی۔۔۔۔ اگر میں غلط نہیں سمجھ رہا تو آپ قائد کو موقعہ پرست کہہ رہے ہیںنعمان نے کہا:شعیب لیکن قائد اعظم کا اسلامی مملکت کا وژن یقینا طالبان جیسا نہیں تھا۔ کاش قائد نے اس بارے میں کچھ لکھا ہوتا یا کچھ مزید کھل کر اپنے وژن کے بارے میں بتایا ہوتا۔ یہاں ایک اور مسئلہ یہ بھی ہے کہ قائداعظم کے سیکولرازم کا بھی بڑا پرچار ہے۔ اگر ذاتی پسند کی بات ہوتی تو ایک بات، لیکن قائد کی زندگی کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی انگلیاں قوم کی نبض پر تھیں اور وہ ایک ایسا پلان پیش کرتے جو قوم کو منظور ہوتا۔