پاکستان اب ٹیسٹ کرکٹ میں آئی سی سی کی درجہ بندی میں چوتھے نمبر پر ہے اور جنوبی افریقہ، سری لنکا اور نیوزی لینڈ سے آگے ہے۔ پاکستان اب بھارت سے نو پوائنٹ پیچھے ہے جو آئندہ سال فروری میں اس کا مد مقابل ہوگا۔
- آسٹریلیا: 128 پوائنٹ
انگلینڈ: 113 پوائنٹ
بھارت: 112 پوائنٹ
پاکستان: 103 پوائنٹ
جنوبی افریقہ: 100 پوائنٹ
نیوزی لینڈ: 100 پوائنٹ
سری لنکا: 99 پوائنٹ
ویسٹ انڈیز: 73 پوائنٹ
زمبابوے: 27 پوائنٹ
بنگلہ دیش: 3 پوائنٹ
پاکستان کی یہ دسمبر دو ہزار تین کے بعد ٹیسٹ سیریز میں پہلی کامیابی ہے۔ انگلینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی کی وجہ سے انضمام الحق، محمد یوسف اور شعیب اختر کی پوزیشن بھی بہتر ہوئی ہے۔
انضمام الحق بلے بازی کے شعبے میں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ جنوبی افریقہ کے ژاک کالس اور برائن لارا بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔
محمد یوسف بھی لاہور ٹیسٹ میں ڈبل سنچری کی بدولت پہلے دس بلے بازوں میں آ گئے ہیں۔ وہ نویں پوزیشن پر ہیں۔
شعیب اختر بالروں میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے اپنی پوزیشن تین درجے بہتر کی ہے۔ دانش کنیریا پندرھویں سے تیرھویں پوزیشن پر چلے گئے ہیں۔
پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد اینڈریو فلنٹاف دنیا کے بہترین
آل راؤنڈر نہیں رہے جو اب ژاک کالس کا اعزاز ہے۔ فلنٹاف اب بھی ایک روزہ مقابلوں میں بہترین آل راؤنڈر ہیں۔
پہلی دس پوزیشنوں میں انگلینڈ کے واحد کھلاڑی مارکس ٹریسکوتھک ہیں جو آٹھویں نمبر پر ہیں۔ میتھیو ہوگارڈ کی دو پوزیشنیں کم ہوئی ہیں اور اب وہ بالروں میں بارھویں نمبر پر ہیں۔ سٹیفن ہارمیسن بھی دو پوزیشنیں نیچے آنے کے بعد پندرھویں نمبر پر آ گئے ہیں۔
بشکریہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام