پاکستان کی عالمی بدنامی کا باعث؟

پاکستان کی عالمی بدنامی کا باعث؟

  • بدطینت حکمران

    Votes: 0 0.0%
  • سیاسی جماعتیں

    Votes: 0 0.0%
  • امن عامہ کا فقدان

    Votes: 0 0.0%
  • قوم کی اخلاقی گراوٹ

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    24
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

منہاجین

محفلین
آپ کے خیال میں پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی کا سب سے بڑا باعث کیا ہے؟

آپ کا ووٹ بہت قیمتی ہے۔ ہمیں اپنی آراء سے نوازیں تاکہ phpBB کا نطامِ رائے دہی جانچا جا سکے۔ شکریہ
 

جیسبادی

محفلین
حکمرانوں کی بدطینتی کے علاوہ بے عقلی کا بھی رونا ہے۔ ایسے لوگ تو گدھا گاڑی چلانے کے قابل بھی نہیں۔ منہاجین، تمھارے انتخاب میں بھی وزن ہے، کہ قوم میں اگر دم ہو تو وہ ان لوگوں کو درست کر دے۔ مگر آج کی دنیا میں ہر جگہ یہ حال ہے کہ قومیں اپنے "حکمرانوں" کی غلام بن کر رہ گئی ہیں۔
 

اسماء

محفلین
Instead of radio buttons add check boxes in poll, as there's always not one single reason behind anything!!!

so sorry for writing in english :) :oops:
 

جیسبادی

محفلین
انتخاب دہی کا یہی طریقہ ہر جگہ رائج ہے۔ اگر کوئی اور وجہ آپ کے ذہن میں ہو، تو جوابی خط میں بیان کی جا سکتی ہے۔
 

منہاجین

محفلین
رائے دہی میں ریڈیو بٹن

رائے دہی میں ہمیشہ ریڈیو بٹن ہی مہیا کئے جاتے ہیں، چیک باکس نہیں۔ اور اگر کسی کی رائے ایک سے زیادہ جوابات کی حامل ہو تو اس کے لئے لازم ہے کہ وہ ان میں سے سب سے اہم جواب کو منتخب کر کے اس کے حق میں رائے دے۔

عام انتخابات میں بھی ایک ہی نمائندے کے حق میں رائے دینے کا حق ہوتا ہے، ایک سے زائد نمائندگان کے ناموں پر مہر لگائیں تو رائے ہی خارج قرار پاتی ہے۔
 

جیسبادی

محفلین
مُلکی انتخابات کے سلسلے میں ایک رائے جو زور پکڑ رہی ہے، وہ یہ ہے کہ امیدواروں کے ناموں کے علاوہ ایک خانہ "اِن میں سے کوئی نہیں" کا بھی فراہم کیا جائے۔ رائے شماری میں اگر "کوئی نہیں" سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرے تو تمام موجودہ امیدواروں کو دس سال کیلئے نااہل قرار دے کر دوبارہ رائےشماری کرائی جائے۔ اس طریقے سے اچھے لوگوں کے آگے آنے کی امید پیدا ہو سکتی ہے۔
 
جیسبادی آپکی یہ تجویز دل کو لگتی ہے مگر اس میں ایک بکھیڑا یہ ہےکہ چونکہ اس میں حکمرانوں کے خود اور انکے چاچازادوں کے نا اہل ہونے کا شدید خطرہ ہے لہذا ایس تجویز کو بلی کے گلے میں گھنٹی باندنے کےمترادف سمجھا جائے۔ جی
 

نعمان

محفلین
میں نے ووٹ دیتے ہوئے گرچہ بدطینت حکمرانوں کو مورد الزام ٹہرایا ہے لیکن اس سے میری مراد فوجی ڈکٹیٹر ہیں۔ میں عوام کے ووٹ سے منتخب ہونے والے کرپٹ ترین حکمرانوں کو انتہائی ایماندار فوجی جرنیل پر ترجیح دیتا ہوں اچھا ہوتا اس فہرست میں مولویوں کے بجائے فوج کا نام ڈالا جاتا جنہوں نے اس ملک کو انتہاپسندی میں دھکیلا اور جمہوریت کو یہاں پنپنے نہیں دیا۔ مولوی تو ایسے ہی بدنام ہیں وہ تو بس تھالی کے بینگن ہیں جب مغلوں کی حکومت تھی تو مغلوں کے مدح سرا تھے جب انگریزوں کی آئی تو انگریزوں کے مفادات پورے کئیے اور پاکستان بننے کے بعد فوجیوں کے۔
 

شعیب صفدر

محفلین
نعمان نے کہا:
مولوی تو ایسے ہی بدنام ہیں وہ تو بس تھالی کے بینگن ہیں جب مغلوں کی حکومت تھی تو مغلوں کے مدح سرا تھے جب انگریزوں کی آئی تو انگریزوں کے مفادات پورے کئیے اور پاکستان بننے کے بعد فوجیوں کے۔
یہ بھی خوب اب ان سب پر بدبام نہ تو تو کیا ہو،،،،، کام ہی ایسے ہیں۔۔۔۔
ویسے وہ مولوی جو سیاست میں آئے ہیں وہ مراد ہیں یا سب؟؟؟؟؟؟؟
 

نعمان

محفلین
پاکستان سے پہلے کی اردو میں مولوی کا لفظ پڑھے لکھے لوگوں کے لئیے استعمال ہوتا تھا۔ یعنی ایسے مسلمان جو دینی علوم کے ساتھ ساتھ معاشرتی علوم پر بھی دسترس رکھتے تھے انہیں مولوی کہا جاتا تھا۔ بعد ازاں جب انگریزوں ہی کے دور میں چند مولویوں کی ہندوستان کے مسلمانوں کے مفادات کیخلاف سازشوں کا پتہ چلا تو مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے انہیں طعن تشنوں کا نشانہ بنایا۔ کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ انگریز نے ملاازم کو جان بوجھ کر بدنام کروایا۔ میں یہ نہیں سمجھتا ملائیت تو انگریز کا بازو تھی انگریز اسے بدنام کرکے اپنی عوامی گرفت کیسے کمزور ہونے دیتا؟ انگریزوں کے دور سے پہلے بھی ملائیت پر تنقید ہوتی رہی ہے۔

مذہبی رہنماؤں کی سیاسی کرتوت مسلمانوں ہی کا نہیں بلکہ سیکولرازم سے پہلے یورپ کا بھی مسئلہ رہا ہے۔ اس سے بھی پہلے مسلمانوں کے عروج کے دور میں مسلمان حکمرانوں کو جب جب مذہبی لوگوں نے گھیرا تب تب مسلمانوں کو پسپائی اختیار کرنا پڑی۔ اس سے بھی پہلے قدیم مصریوں کے اہراموں میں بھی مذہبی رہنماؤں کا ملکی سیاست پر اثر رسوخ بیان ہوا ہے۔

میری تنقید کا نشانہ وہ سب مولوی ہیں جو عوام کی رہنمائی نہ کرسکے اور آج امت زبوں حال ہے۔ ان کی بے پرواہی کا یہ عالم ہے کہ یہ خود ہر گلی محلے میں لاؤڈ اسپیکروں سے لوگوں کی سماعتوں کو مجروح اور ان کے دلوں کو پتھر کررہے ہیں۔ کوئی برائی ہو انہوں نے لوگوں کی معاشرتی رہنمائی بالکل تج دی ہے اور سارا زور فرقہ بازیوں، انتہاپسندی، تشدد، اور مذہبی اندھے پن پر ہوگیا ہے۔ جس کی وجہ سے معاشرہ عجیب تضادات کا شکار ہوگیا ہے۔ ان کا عوام پر اثر نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ان کی تعداد دیکھیں تو ایک کتنی بڑی افرادی قوت کا زیاں ہے۔

یہاں یہ وضاحت کردوں کہ سب مولوی ایسے نہیں ہیں کافی سارے لوگ بہت اچھا کام بھی کررہے ہیں۔ مگر مسئلہ وہی ہے جسے میں اپنی سوچ کے مطابق اچھا سمجھتا ہوں وہ دوسرے مسلمان کی سوچ کے مطابق برا ہے۔

پاکستان کی عالمی بدنامی کا سبب انہیں ٹہرانا اسلئیے غلط ہے کہ وہ تو بس فوجیوں کے ہاتھوں کٹھ پتلیاں ہیں جیسے جیسے فوج کہتی رہی وہ کرتے رہے۔ اور ابھی بھی مولوی آمریت ہی کے سائیڈ پر ہیں۔ اصل خرابی کی جڑ آمریت ہے جب تک ملک میں جمہوریت نہیں ہوگی تعلیم عام نہیں ہوگی۔ ہر آمر طالبعلموں پر اپنا نقطہ نظر ٹھونسے گا۔ ہر جابر عوام کو جاہل رکھنا پسند کریگا۔
 
ہاں ان مذہبی پھڈے بازوں کا کردار جاننے کےلئے دیکھئے فلم “دی کروسیڈز یا Kingdum of heaven “، اس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ اس وقت مسلمان عیسائیوں سے برتر تھےکیونکہ وہ زمینی اورموجودہ حقائق کو مدِ نظر رکھتے تھے جبکہ اس زمانے کے عیسائی پادریوں کا وہی نعرہ تھا “خدا چاہتا ہے“۔اور آج ہماری صورت بھی کچھ مختلف نہیں۔ :oops:
 

شعیب صفدر

محفلین
معذرت۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انگریز کو اس وقت ہر شعبہ زندگی سے اپنے کام کے بندے مل گئے تھے۔۔۔۔۔۔۔
میں مولوی کی حمایت نہیں کر رہا۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر اس کردار کے خلاف بات کرنا بھی اب فیشن کا حصہ ہے۔۔۔۔۔ اور کافی اِن ہے یہ فیشن آج کل۔۔۔۔
 
بات فیشن کی نہیں ہے بلکہ واقع کچھ یوں ہےکہ آپ اسلام کے ابتدائی زمانہ کو دیکھیں کہ دنیا جہالت میں ڈوبی ہے اور اسلام علم کے حصول کو فرض قراد دیتاہے جسے بعد میں فرضِ کفایا اور صرف حصول علم دین میں تبدیل کردیا گیا۔

عرب کے صحرا میں پانی سے ہاتھ دھونا معنی رکھتا ہے۔ صفائی کو نصف ایمان قراردیا جاتاہے، ناخن اور بال کٹوانا واجب و افضل۔
عورت کو جب پیدایش کے وقت زندہ دفن کردیا جاتا تھا تو کہا گیا کہ یہ تمھارے لئے رحمت ہے۔ غلام کی آذادی کو سب سے بڑا صدقہ قرار دیا گیا۔ دوسروں پر رحم اور پورا تولنے کا حکم ہوتا ہے۔
یہ سارا انقلاب آج کے ترقی یافتہ زمانہ میں نہیں آیا مگر 14 سو سال پہلے کی جہالت میں روشنی کی ایک کرن تھی۔
آج جب سارے جہاں میں اجالا ہوچکا ہے تو کیا ہم بھی آپنی موم بتی کو بلب میں بدل سکے؟ کیا اس علمی و فکری انقلاب کو زمانے کی رفتار سے ترقی دی گئی؟ آج کا مولوی کہہ تو دیتا ہے کہ ستاروں کی تسخیر کا قران میں زکر ہے مگر تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا اور تم نے کیوں تسخیر نہیں کئے جبکہ تمھیں معلوم تھا؟
 

سیفی

محفلین
دنیا میں ہمیشہ سے خیر و شر کی رسہ کشی جاری ہے۔۔۔اسلامی نقطہ نظر سے ہمہ وقت شیطان انسان کو رحمان کی تابعداری سے ہٹا کر اپنی طرف مائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔۔۔۔چنانچہ اس نے دنیا کے تمام طبقوں کو ہدف بنا رکھا ہے۔۔۔۔کیا عام انسان اور کیا مولوی۔۔۔۔۔۔۔

کیا ہی اچھا ہو کہ جس طرح ہم چند اساتذہ کے برے کردار اور ان کی اپنے پیشے سے خیانت کی وجہ سے تمام اساتذہ کو برا بھلا نہیں کہتے ۔۔۔۔۔۔۔ چند ڈاکٹر حضرات کی اپنے فرض سے غفلت کو وجہ سے طبقہ مسیحا کو برا بھلا نہیں کہتے۔۔۔۔۔۔۔اسیطرح مولویوں کے ساتھ بھی ایک لاحقہ لگا لیتے ۔۔۔۔۔۔
دنیا پرست مولوی۔۔۔۔
علمائے سو۔۔۔۔۔۔۔
ریاکار مولوی۔۔۔۔۔۔

مگر افسوس ہم نے اس عظیم طبقہ کے ہر فرد کے لئے وہی جذبات ، وہی القاب استعمال کرنے شروع کر دیئے ہیں جو چند پیٹ پرست مولویوں کے لئے ہونے چاہئیں تھے۔۔۔۔۔۔جب کوئی نشاندہی کرتا ہے تو پھر کہہ دیتے ہیں ۔۔۔نہیں بھئی اچھے لوگ بھی ہیں۔۔۔۔ہم کونسا سب کو کہہ رہے ہیں۔۔۔۔

کیا کوئی کہہ سکتا ہے۔۔۔۔یار یہ اساتذہ تو بڑے نوسرباز ہیں۔۔۔بڑے گھٹیا ہیں۔۔۔۔یہ ڈاکٹر تو قصائی ہیں قصائی۔۔۔۔یہ سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والے انتظامیہ کے پٹھو ہیں۔۔۔یہ تاجر بڑے خائن ہیں۔۔۔۔دنیا کی خرابی کا باعث تاجر ہیں۔۔۔۔انھیں ختم کردیا جائے۔۔۔یا کہیں صحرا میں پھنکوا دیا جائے۔۔۔۔۔

نہیں ہر گز نہیں۔۔۔۔ہم چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے سارے طبقہ کے بارے میں ایسے ریمارکس۔۔۔۔کسی بھی اچھی محفل میں۔۔۔۔نہیں کر سکتے۔۔۔۔تو کیا وجہ ہے کہ ہر جا۔۔۔۔ہر جگہ۔۔۔۔ہر محفل میں۔۔۔۔ بغیر سابقہ یا لاحقہ لگائے ہم مولوی طبقہ کو بدنام کرنا شروع کردیں۔۔۔۔وہ جنکی محنت سے ہم مسلمان ہیں۔۔۔۔ایمان ہم تک پہنچا۔۔۔۔۔ہمیں شریعت ملی۔۔۔۔۔ہماری پیدائش سےلے کر دفن کرنے تک جو ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔۔۔۔۔ہم نے سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانک دیا۔۔۔۔

ہاں۔۔۔۔یہ ضرور ہے۔۔۔۔کہ دنیا پرست علماء نے دین کو اور اپنی پہچان کو خراب کیا ہے۔۔۔۔۔حکومتی عہدوں کے لالچ میں اور کبھی پیسے لے کر دین کو بیچا ہے۔۔۔۔۔۔لیکن کتنے ایسے بھی ہیں جنھوں نے اپنی زندگی کی قیمت پر بھی دین پر آنچ نہیں آنے دی۔۔۔۔اور اب بھی ایسے ہیں جو دنیا کی آسائشوں کو تج کر دینِ محمدی (ص) کو فروغ دے رہے ہیں۔۔۔۔۔۔

کیا ہم نے اپنی گفتگو سے ان پر زیادتی نہیں کی۔۔۔۔۔یقینا ۔۔۔۔۔۔اور کیا ہم یہی رویہ مستقبل میں بھی رکھیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور کیا ہم ہمیشہ غیروں کی دستاویزات پر یقین کرتے ہوئے اپنوں پر طعنہ زنی جاری رکھیں گے۔۔۔۔ذرا انکا دامن بھی دیکھ لیں تو کیا ہی اچھا ہو۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اقبال نے کہا تھا ناں۔۔۔۔

افغانوں کی غیرتِ دیں کا ہے ایک علاج
ملا کو ان کے کوہ و دمن سے نکال دو۔

اگر مولوی۔۔۔۔اچھے کپڑے پہن لے۔۔۔۔اچھی سواری لے لے۔۔۔گھر اچھا بنا لے تو ہم کہیں دیکھو دیکھو۔۔۔۔کیسا چوھدری بنا پھرتا ہے۔۔۔۔اور اگر ہمارے دیئے ہوئے حقیر سے وظیفے پر گزران کرے تو ہم کہیں ۔۔۔۔۔ اس کو تو دنیا کا پتا ہی نہیں۔۔۔۔ یہ کیا جانے جدید دنیا کے حالات ۔۔۔۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معذرت اگر کسی کا دل میری باتوں سے دکھے۔۔۔۔میں کچھ جذباتی سا ہو گیا تھا۔۔۔۔۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
سیفی بھائی، کوئی بات نہیں۔۔آپ بے شک جذباتی باتیں کریں۔ آپ نفیس آدمی ہیں (شکر ہے کہ نفیس فونٹ نہیں ہیں) اور اپنے جذبات کا شائستگی سے اظہار کرنا جانتے ہیں۔
 

سیفی

محفلین
شکریہ نبیل بھیا۔۔۔۔۔

میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ کسی کا دل نہ دکھے۔۔۔۔تاہم کبھی دل کا پھپھولہ پھوٹتا ہے تو جذباتی بھی ہو جاتا ہوں۔۔۔۔

مزے کی بات یہ ہے کہ نہ تو خود میں مولوی ہوں ۔۔۔۔نہ کسی مدرسہ میں پڑھا ہے۔۔۔۔اور نہ میرے پورے خاندان میں کوئی مولوی گزرا ہے۔۔۔۔۔۔دنیا دار سا مسلمان ہوں۔۔۔۔لیکن کیا کریں مولوی بھی تو آخر ہماری پراپرٹی ہیں نا۔۔۔۔ :) کسی بھی مسلک کے ہوں۔۔۔۔کسی بھی رنگ نسل کے ہوں۔۔۔۔اگر دین کی صحیح معنوں میں خدمت کر رہے ہوں تو ہمارے لئے قابلِ احترام ہیں ناں۔۔۔۔۔
خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی(ص)
 

شعیب صفدر

محفلین
سیفی تمہاری باتیں ٹھیک ہیں میری نظر میں۔۔۔۔
ویسے مولوی میں بھی نہیں۔۔۔۔ جمعہ کو اور عید پر (رمضان کے علاوہ) مسجد کا رخ ہوتا ہے بس
 

نبیل

تکنیکی معاون
سیفی، آپ بے شک جذباتی ہوں لیکن ہم سے ناراض نہ ہوا کریں۔ ہم بھی الحمداللہ مسلمان ہیں اور علما کا احترام کرتے ہیں۔ مولوی کسی شخص ہی کا نہیں، ایک کیفیت کا نام بھی ہے۔ اپنے نظریات پر اڑنے اور ان کو دوسروں پر مسلط کرنے والا مولوی کہلائے گا۔ میں تو سائنسی علوم سے متاثر ہو کر خدا کے وجود سے انکاری ہونے والوں اور موحدین کا تمسخر اڑانے والوں کو بھی مولوی سمجھتا ہوں۔ آپ نے علامہ اقبال کا ملا کی حمایت میں شعر تو سنا دیا لیکن دن ملا فی سبیل اللہ فساد والی بات بھی تو اقبال نے کہی تھی۔

سیفی بھائی، کیا یہ اچھا نہیں ہوگا اگر ہم ایک ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے سب کو اپنی رائے کے اظہار کا موقعہ دیں۔ میری نظر میں تو اس اختلاف رائے میں ہی اس محفل کا حسن ہے۔
 

نعمان

محفلین
میرے خیال میں مولوی کوئی مقدس گائے نہیں کہ جن پر اعتراضات نہیں کئیے جاسکتے۔ بات چند مولویوں کی ہوتی تو میرے خیال میں یہاں یہ مباحثہ چھڑتا ہی نہیں۔ بات دراصل یہ ہے سیفی صاحب کے جن مولویوں کا آپ ذکر کررہے ہیں وہ چند ہیں زیادہ تر مولوی اپنے فرائض بالکل بھول چکے ہیں۔ سیدھی سی مثال میں یوں دونگا کہ فرض کریں اگر زیادہ تر مولوی اچھے ہوتے تو کیا آج پاکستان کی یہ حالت ہوتی؟ کیا ہمارے معاشرے میں ریپ، قتل و غارت گری اور فرقہ واریت کی صورتحال ایسی ہوتی جیسی آج ہے؟ مولوی کا کام جرائم کو روکنا نہیں میں مانتا ہوں مگر مولوی کا کام شر کی بیخ کنی کرنا اور نیکی کی تبلیغ کرنا ہے جو اکثر مولوی نہیں کرتے کیونکہ ان کے پاس دیگر بہت سے کام ہیں کرنے کو۔ جیسے لوگوں کو مخالف فرقوں کی کرتوتوں سے آگاہ کرنا، جہاد کے لئیے چندے اکٹھے کرنا، مدرسوں کے نام پر امداد جمع کرنا، لاؤڈ اسپیکروں سے عوام الناس کو ایذا تو گلی گلی میں پہنچائی جارہی ہے۔ کشمیری بہنوں کی عزتیں لٹنے کا وادیلا تو مچاتے ہیں اور لڑکوں کو جہاد پر جمع کرتے ہیں مگر پاکستانی بہنوں کی عصمت دری کے واقعات پر مجرمانہ خاموشی طاری کرلیتے ہیں۔

پاکستان میں مولویوں کی تعداد لاکھوں میں نہیں تو ہزاروں میں تو ہوگی۔ اتنے ہزاروں مولویوں کے باوجود کیا وجہ ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مولوی عزت کھوتے جارہے ہیں؟ اگر ان کے کام اچھے ہوتے تو غیروں کے لکھے مقالے عوام کو کبھی گمراہ نہ کر پاتے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ غیروں کے لکھے مقالے تو مولویوں کی مجرمانہ غفلت کو عشر عشیر بھی کور نہیں کرتے اس سے زیادہ برائیاں تو آپ کو پاکستانی گنواسکتے ہیں۔ وہ برائیاں یا مولویوں کی وہ کرپشن جو ہم گلی کوچوں محلوں مسجدوں اور مدرسوں میں آئے دن دیکھتے ہیں۔

شعیب بھائی اگر آپ مولوی پر تنقید کو فیشن سمجھتے ہیں تو فوج، عدلیہ اور سیاستدانوں پر تنقید کو آپ کیا کہیں گے؟ مولوی پر تنقید ضرورت ہے بالکل اسی طرح جس طرح ہم این جی اوز پر تنقید کرتے ہیں۔ تاکہ یہ لوگ اپنے دائرہ اختیار کو یاد رکھیں اور اپنے فرائض بھولنے نہ لگیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top