پاکستان کی معیشت درست راہ پر گامزن ہے، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کی معیشت درست راہ پر گامزن ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک پير 24 اگست 2020

2072914-imrankhane-1598246696-745-640x480.jpg

جولائی 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ میں 424 ملین ڈالرز اضافی (سرپلس) جمع ہوچکے ہیں، وزیراعظم عمران خان۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت درست راہ پر گامزن ہے۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، ماشاءاللہ درست راہ پر گامزن ہے، جولائی 2019 میں 613 ملین ڈالرز اور جون 2020 میں 100 ملین ڈالرز کے خسارے کے بعد صورتحال سنبھل گئی ہے لہذا جولائی 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ میں 424 ملین ڈالرز اضافی (سرپلس) جمع ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات جون 2020 کی نسبت 20 فیصد بڑھ گئی ہیں جب کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر بھی ریکارڈ سطح پر آگئی ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر معیشت کے اعداد و شمار درست راہ پر گامزن ہیں تو مہنگائی کیوں نیچے نہیں آ رہی؟ عوام، اپوزیشن، میڈیا کا متوقع ردعمل :)
ماضی میں ان اہم اشاریوں کو تباہ کرکے ووٹ کی خاطر عوام کو ریلیف دیا جاتا تھا۔ اس لئے اب چیخیں تو نکلیں گی
 

سیما علی

لائبریرین
اگر معیشت کے اعداد و شمار درست راہ پر گامزن ہیں تو مہنگائی کیوں نیچے نہیں آ رہی؟ عوام، اپوزیشن، میڈیا کا متوقع ردعمل :)
ماضی میں ان اہم اشاریوں کو تباہ کرکے ووٹ کی خاطر عوام کو ریلیف دیا جاتا تھا۔ اس لئے اب چیخیں تو نکلیں گی
یہ بالکل درست کہا آپ نے، یہ بات قعطناً ہضم نہیں ہوتی کہ اگر یہ اعداد و شمار درست ہیں تو مہنگائی کا جن قابو میں کیونکر نہیں آرہا یا یہ نامعلوم افراد :sneaky:کا کرشمہ ہے؟؟؟؟؟؟
 
آخری تدوین:
اگر معیشت کے اعداد و شمار درست راہ پر گامزن ہیں تو مہنگائی کیوں نیچے نہیں آ رہی؟ عوام، اپوزیشن، میڈیا کا متوقع ردعمل :)
ماضی میں ان اہم اشاریوں کو تباہ کرکے ووٹ کی خاطر عوام کو ریلیف دیا جاتا تھا۔ اس لئے اب چیخیں تو نکلیں گی

یہ بالکل درست کہا آپ نے، یہ بات قعطناً ہضم نہیں ہوتی کہ اگر یہ اعداد و شمار درست ہیں تو مہنگائی کا جن قابو میں کیونکہ نہیں آرہا یا یہ نامعلوم افراد :sneaky:کا کرشمہ ہے؟؟؟؟؟؟

یعنی نواز شریف کو کس نے ملک سے فرار کروایا
پہلے کہا عدالت نے
جب عدالت نے جوتا دکھایا تو کہا میڈیا نے
میڈیا چیخا تو کہا محکمۂ زراعت نے۔ وہاں سے لات کھائی تو رات ڈیڑھ بجے ٹوئیٹ کیا۔
اب کہتے ہیں سارا قصور ڈاکٹروں اور لیبس کا ہے۔

خدا کا کچھ خوف بھی ہے دل میں۔ ساری دنیا میں اپنے ایک بیان سے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کردیا، پائلٹوں کی عزت کا جنازہ نکال دیا پھر کہا ایسا کچھ نہیں ہے۔

اب پاکستانی ڈاکٹروں اور ڈائیگنوسٹک لیب کی عزت کا جنازہ نکالنا چاہتے ہیں؟

اب کیا مہنگائی کو بھی محکمۂ زراعت کی کارستانی قرار دے ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی نواز شریف کو کس نے ملک سے فرار کروایا
پہلے کہا عدالت نے
جب عدالت نے جوتا دکھایا تو کہا میڈیا نے
میڈیا چیخا تو کہا محکمۂ زراعت نے۔ وہاں سے لات کھائی تو رات ڈیڑھ بجے ٹوئیٹ کیا۔
اب کہتے ہیں سارا قصور ڈاکٹروں اور لیبس کا ہے۔
نواز شریف کو ملک سے فرار کروانے کا فیصلہ کابینہ کا تھا۔ حکومت چاہتی تو نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دے کر معاملہ وہیں ختم کر دیتی۔ اس سارے معاملہ میں سیاست کی گئی، عدالت اور محکمہ زراعت کو گھسیٹا گیا۔ جبکہ سارا قصور اپنا ہی تھا۔
 

بابا-جی

محفلین
نواز شریف کو ملک سے فرار کروانے کا فیصلہ کابینہ کا تھا۔ حکومت چاہتی تو نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دے کر معاملہ وہیں ختم کر دیتی۔ اس سارے معاملہ میں سیاست کی گئی، عدالت اور محکمہ زراعت کو گھسیٹا گیا۔ جبکہ سارا قصور اپنا ہی تھا۔
خانِ اعظم کو کوئی یہ نہ کہے کہ یہ احمقانہ فیصلہ تھا۔ دراصل، عدالت اور میڈیا نے ایسا منظر نامہ کھینچا کہ خان صاحب کو ترس آ گیا۔ اب وہ ریورس گیئر لگا تو رہے ہیں، مگر ۔۔۔۔۔ وہ بھی تو مانیں، زراعت و باغبانی والے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر یہ اعداد و شمار درست ہیں تو مہنگائی کا جن قابو میں کیونکر نہیں آرہا یا یہ نامعلوم افراد :sneaky:کا کرشمہ ہے؟
ماضی میں عموما ایسا ہی ہوتا رہے کہ جب حکومت کو گھر بھیجنا ہو تو مہنگائی کنٹرول سے باہر ہو جاتی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پرانی باتیں حکومت عدالت اور نواز شریف کو بھجوانے کی فی الحال چھوڑیں کہ اس خبر کا موضوع نہیں ۔
چلیں معیشت کی بات ذرا کریں ۔ یہ برامدات بڑھنے کے پیچھے کیا وجہ ہے کہ جب ملک میں توانائی کے بحران پر قابو نہیں ہے آئی پی پی کی ریگولیشن وغیرہ ہنوز راستے میں ہے ۔ ملک میں برامدی مصنوعات کے لیے پاور بحران پر قابو پانا اور چھوٹی یا درمیانی صنعت کو فروغ دینا ایک لازمی ضرورت ہے ۔ اس پر قابو پائے بغیر برامدی شرح بڑھنے کی گنجائش معمولی ہو سکتی ہے ۔
اس کا اتنی جلدی سیلیبریٹ کرنا مناسب نہیں البتہ مصنوعات کے فروغ کے اقدامات اور متعلقہ اداروں کو مناسب شکل میں لانا حکومت کا اہم فریضہ ہے ۔ معیشت کو اصل سہارا معیاری مصنوعات کی پیداوار اور برامدات سے ملے گا جو ابھی تو دور کی بات نظر آتی ہے ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پاکستانی روپے کی بے قدری
تو اس پر حکومت کی خوبی تو ظاہر نہیں ہوتی ۔ حکومت کو اصل بڑے اقدامات کر کے دکھانے چاہیئں ۔ جو خود کامیابی کی زبان بولیں ۔ کرپشن نہ ہونا یا کم ہونا اگر چہ اچھی بات ہے (اگر ہے) لیکن یہ کافی نہیں اب خالص اقدامات کرنے کا وقت ہے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
چلیں معیشت کی بات ذرا کریں ۔ یہ برامدات بڑھنے کے پیچھے کیا وجہ ہے کہ جب ملک میں توانائی کے بحران پر قابو نہیں ہے آئی پی پی کی ریگولیشن وغیرہ ہنوز راستے میں ہے ۔ ملک میں برامدی مصنوعات کے لیے پاور بحران پر قابو پانا اور چھوٹی یا درمیانی صنعت کو فروغ دینا ایک لازمی ضرورت ہے ۔ اس پر قابو پائے بغیر برامدی شرح بڑھنے کی گنجائش معمولی ہو سکتی ہے ۔
اس کا اتنی جلدی سیلیبریٹ کرنا مناسب نہیں البتہ مصنوعات کے فروغ کے اقدامات اور متعلقہ اداروں کو مناسب شکل میں لانا حکومت کا اہم فریضہ ہے ۔ معیشت کو اصل سہارا معیاری مصنوعات کی پیداوار اور برامدات سے ملے گا جو ابھی تو دور کی بات نظر آتی ہے ۔
کچھ رکے ہوئے آڈرز تھے جو پاکستان میں کوڈ کی صورتحال بہتر ہونے سے ایک دو مہینوں میں اکھٹے ہی نکلے ہیں۔ کچھ انڈیا بنگلہ دیش میں صورتحال بہتر نہیں لیکن زیادہ وجہ پہلے والی ہی ہے۔ یہ اس حکومت کا وطیرہ ہے کہ چھوٹے سے قطرے کو قلزم بنا کر پیش کرتے ہیں۔ ایکسپورٹس بڑھنے کا یہ ٹرینڈ اگر پورا سال چلا اور سال کے بعد اس میں خاطر خواہ اضافہ ہوا تو کوئی کریڈٹ بھی لے، ایک دو مہینوں کے اعداد و شمار کا کوئی مطلب نہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ اس حکومت کا وطیرہ ہے کہ چھوٹے سے قطرے کو قلزم بنا کر پیش کرتے ہیں
یہ تو خیر کوئی بات نہیں سب ہی کرتے ہیں ۔ اس سے کوئی نقصان نہیں ۔
ایکسپورٹس بڑھنے کا یہ ٹرینڈ اگر پورا سال چلا اور سال کے بعد اس میں خاطر خواہ اضافہ ہوا تو کوئی کریڈٹ بھی لے، ایک دو مہینوں کے اعداد و شمار کا کوئی مطلب نہیں۔
بالکل درست ۔ یہی بات اہم ہے ۔ معیاری مصنوعات پیدا ہوں گی تو ہی ایکسپورٹ کا حجم بڑھے گا اور اصل سہارا معیشت کو اسی صورت میں ہو گا۔ لیکن مصنوعات کا پیدا ہونا صنعت اور صنعت کاری کے عوامل اور قیام کا محتاج ہے جس کے لیے توانائی کی فراہمی ایک بہت بنیادی ضرورت ہے ۔ اگر حکومت ان تمام عوامل کو بڑے اقدامات لے کر سہل بنائے تو فائدہ ہونے کی شکل نکلے گی ورنہ پھر ایسے ہی چھوٹے چھوٹے پٹاخے پھوٹیں گے اور نتیجہ صفر ۔
 
Top